پیرس( عاکف غنی )فرانس میں مقیم پاکستانی صحافی برادری نے پاکستان میڈیا ڈولپمنٹ اتھارٹی کے قانون کے خلاف سفارت خانہ پاکستان پیرس کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا اور اس حوالے سے صحافیوں نے سفارت خانہ پاکستان پیرس کو ایک یاداشت پیش کی۔ فرانس میں مقیم صحافیوں کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت میڈیا کو کنٹرول کرنے کے لیے پاکستان ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے نام سے نیا قانون آزادی لا رہی ہے جو کہ صحافت پر حملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ مجوزہ قانون آزادی اظہار رائے کو دبانے کے مترادف ہے۔ پاکستان میڈیا ڈولپمنٹ اتھارٹی کے قانون کے تحت حکومت پاکستان صحافیوں کو کنٹرول کرنا چاہتی ہے۔ صحافت کوآمرانہ سوچ کےساتھ کنٹرول کرنا کسی صورت قابل قبول نہیں۔ میڈیا ڈولپمنٹ اتھارٹی کے قیام کا قانون ناصرف آزادی صحافت بلکہ جمہوری اقدار کے خلاف کالا قانون ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آزادی صحافت کے بغیر جمہوریت کا تصور ممکن نہیں۔ اس لیے حکومت سنسرشپ اور غیر قانونی میڈیا ڈولپمنٹ اتھارٹی بل جیسے قانون سازی سے باز رہے۔
صحافی برادری نے کہا کہ آزادی اظہار رائے بنیادی آئینی حق ہے، اس طرح کی قانون سازی سے ملک سے باہر پاکستان کے بارے منفی تاثر جائے گا۔ فرانس میں مقیم پاکستانی تمام صحافی برادری کے حکومت پاکستان کی طرف سے اس نئے قانون کے حوالے سے تحفظات ہیں اور اگر ہمارے تحفظات کو دور نہیں کیا گیا تو اس حوالے سے ہم یورپ بھر میں احتجاج اور یورپین پارلیمنٹ میں آواز اٹھائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ آج جو کچھ پاکستان میں صحافیوں کے ساتھ ہو رہا ہے وہ کبھی آمرانہ دور میں بھی نہیں ہوا ہے۔ فرانس میں مقیم تمام صحافی تنظیمیں اس حوالے سے پریشان ہیں وہ آزادی صحافت کیلئے متحد ہو کر اپنا کردار ادا کریں گے۔ اور موجودہ متنازعہ میڈیا ڈولپمنٹ اتھارٹی کے قانون کو مسترد کرتے ہیں۔ اور اس کے خلاف ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے۔ ہماری حکومت سے درخواست ہے کہ ہمارے تحفظات کو دور کیا جائے اور ملک میں آزادی اظہار رائے اور میڈیا کی آزادی کو یقینی بنایا جا سکے۔