سابق صدر پاکستان پیپلز پارٹی بیلجیئم ملک اخلاق احمد کا شہید ذوالفقار علی بھُٹو کی برسی کے موقع پر زبردست خراجِ عقیدت
بیلجیئم (نمائندہ خصوصی) پاکستان پیپلز پارٹی بیلجیئم کے سابق منتخب صدر ملک اخلاق احمد نے پارٹی کے شہید قائد ذوالفقار علی بھُٹو کی چوالیسویں برسی کے موقع پر ان کو زبردست الفاظ میں خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے اپنے ایک تحریری بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کی سالمیت کو محفوظ اور مضبوط بنانے کے لئے ذوالفقار علی بھٹو شہید نے بین الاقوامی فسطائی قوتوں اور انکے گماشتے ڈکٹیٹر جنرل ضیاء سے کسی قسم کا سمجھوتا کرنے کی بجائے اپنی جان کا نذرانہ پیش کر نے کو ترجیح دی اور ملک کو ایک ایٹمی قوت بنانے کے ارادے سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹے۔
تاریخ گواہ ہے کہ اس وقت کی عدالتوں میں بھُٹو کے خلاف ایک جھوٹا مقدمہ چلا کر ججوں پر دباؤ ڈالا گیا کہ بھٹو کو ہر صورت پھانسی کا حکم سنایا جائے جس کا اقرار بعد میں جسٹس نسیم حسن شاہ نے بھی کیا اور اس وقت اپنے قائد کی زندگی بچانے کے لئے عوام نے تاریخی احتجاج کیا جس کی اس سے قبل کوئی نظیر نہیں ملتی۔ سینکڑوں کارکنوں نے کوڑے کھائے۔ ہزاروں کارکن جیلوں میں اور آمریت کے عقوبت خانوں میں گئے متعدد کارکنوں نےجُرات اور جوانمردی سے ہنستے ہوئے اور جیوے بھٹو کے نعرے لگا کرپھانسی کے پھندوں کو چوما اور بیسیوں کارکنوں نے احتجاجاً خود سازی کرتے ہوئے خود کو شعلوں کی نذر کردیا لیکن گھبرائے نہیں اور روئے نہیں۔
پیپلز پارٹی کی قیادت نے اس ملک کی عوام کے لئے جو قربانیاں دی ہیں وہ ناقابلِ فراموش ہیں۔ بھٹو شہید نے اس ملک کی عوام کے معاشی حالات تبدیل کرنے کے لئے دور رس پالیسیاں بنائیں لاکھوں ایکڑ زمین بے گھروں اور بے زمین مزار عین میں تقسیم کیں، محنت کشوں کو ان کے حقوق دلوائے۔
بھارت سے اپنی مقبوضہ زمین اور نوے ہزار جنگی قیدی واپس لئے پاکستانی عوام کو ان کے حقوق حاصل کرنے کا شعور دیا اور انہیں عزت اور وقار سے جینا سکھایا۔ پاکستانی عوام بھٹو شہید کی اس عظیم قربانی کو کبھی فراموش نہیں کرے گی اور ہر سال انہیں صدقِ دل سے خراجِ عقیدت پیش کرتی رہے گی۔