روم(ویب ڈیسک)اطالوی جو سرکاری بات چیت میں انگریزی اور دیگر غیر ملکی الفاظ استعمال کرتے ہیں انہیں وزیر اعظم جارجیا میلونی کی برادرز آف اٹلی پارٹی کی طرف سے متعارف کرائے گئے نئے قانون کے تحت 1 لاکھ ڈالر سے زائد کا جرمانہ بھی عائد کیا جا سکتا ہے۔
اٹلی کے ایوان زیریں کے رکن، فیبیو رامپیلی نے قانون سازی متعارف کرائی، جس کووزیراعظم کی حمایت حاصل ہے۔
قانون سازی تمام غیر ملکی زبانوں پر محیط ہے، یہ خاص طور پر “اینگلومینیا” یا انگریزی الفاظ کے استعمال پر مرکوز ہے، جس کے مسودے میں کہا گیا ہے کہ انگریزی زبان اطالوی زبان کو “ذلت اور نقصان پہنچاتی ہے”، اور مزید کہا کہ برطانیہ اب اس کا حصہ نہیں ہے۔
اس بل پر ابھی پارلیمانی بحث ہونا باقی ہے، اس بل کے تحت ضروری ہے کہ جو بھی سرکاری عہدہ رکھتا ہو ہو اسے اطالوی زبان پر تحریری اور زبانی علم اور مہارت حاصل ہو۔یہ بل سرکاری دستاویزات میں انگریزی کے استعمال پر بھی پابندی لگاتا ہے، ملک میں کام کرنے والی کمپنیوں میں ملازمت کے انگریزی زبان میں عہدوں کے نام اور مخففات پر بھی پابندی ہوگی۔
بل کے مسودے میں کہا گیا ہے کہ “یہ صرف فیشن کا معاملہ نہیں ہے، بلکہ اانگریزی زبان پر مجموعی طور پر معاشرے اور اطالوی زبان پر اثر انداز ہے۔
قانون سازی کا پہلا آرٹیکل اس بات کی ضمانت دیتا ہے کہ دفاتر میں بھی جو غیر اطالوی بولنے والے غیر ملکیوں سے نمٹتے ہیں، اطالوی کو بنیادی زبان استعمال کرنی چاہیے۔