یورپ بھر کی طرح سویڈن بھی شدید گرمی کی لپیٹ میں، پانی کی قلت،جنگلات میں آگ لگنے کا خطرہ

یورپ کے بیشتر ممالک کو خشک سالی کا سامنا،سویڈن حکومت کی عوام کو پانی کا استعمال کم کرنے کی تجویز

اسٹاک ہوم(رپورٹ:زبیر حسین)یورپ بھر کی طرح سویڈن بھی شدید گرمی کی لپیٹ میں، سال 2018 کے ریکارڈ رجہ حرارت کے بعد اب دوبارہ یورپ کے بیشتر ممالک کو خشک سالی کا سامنا،جنگلات میں آگ لگنے کا خطرہ، سویڈن میں پانی کی قلت ، سویڈن حکومت کی عوام کو پانی کا استعمال کم کرنے کی تجویز ۔

تفصیلات کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث گرمیوں میں اب یورپ بھر کے درجہ حرارت میں بھی نمایاں تبدیلیاں رونما ہونے لگیں، سال 2018 میں سویڈن کا 160 سالہ گرمی کا ریکارڈ ٹوٹا تھا ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سال بھی درجہ حرارت 2018کی سطح پر پہنچ سکتا ہے۔

رواں ہفتے سویڈن میں درجہ حرارت 25 سے 30سینٹی گریڈ تک پہنچنے کی پیشن گوئی کی گئی ہے، گرمی کے باعث سویڈن کو پانی کی کمی اور خشک سالی کا بھی سامنا ہے، سویڈن حکومت نے جنگلات میں آگ لگنے کے بھی خدشات ظاہر کئے ہیں۔

2018 میں شدید گرمی کے باعث سویڈن کے جنگلات میں خطرناک آگ بڑھک اٹھی تھی جو مئی سے لے کر جولائی تک جاری رہی اور 250 کلومیٹر کے رقبے تک پھیل چکی تھی جس پر سویڈن نے یورپ کے بیشتر ممالک کی مدد سے قابو پایا۔

رواں برس نہ صرف جنگلات میں آگ بلکہ پانی کی شدیدقلت کے پیش نظر حکومت نے احتیاطی تدابیر جاری کردیں جس میں عوام سے پانی کا کم سے کم استعمال اور باربی کیو کے لئے چند مقامات ممنوعہ قرار دیے ہیں ۔

دوسری جانب یورپ کے سیاحتی ممالک فرانس، اسپین اور اٹلی کو بھی خشک سالی نے لپیٹ میں لے رکھا ہے ، مختلف سیاحتی مقامات اور ساحلی علاقوں میں پانی کی سطح میں خطرناک حدتک کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ امید ظاہر کی جارہی ہے کہ یورپی یونین اس حوالے سے کوئی ایسی منصوبہ سازی کرے گی جس سے مستقبل میں پانی کی قلت سے نمٹا جاسکے گا۔

risk of forest firesSweden grip of extreme heatWater scarcity
Comments (0)
Add Comment