تقریب تعارف کی میزبان عالمی شہرت یافتہ شاعرہ و افسانہ نگار محترمہ گلنار آفرین تھیں
انجمنِ تسکینِ ذوق پاکستان کا پچاسواں پروگرام منعقد کرنے پر مبارکباد پیش کی گئی
مشاعرے کے صدر وقار زیدی اورمہمانِ خصوصی معروف شاعر و مصنف ایڈووکیٹ محمد رفیق مغل تھے
سیالکوٹ (رپورٹ:ساجدآفتاب قریشی) انجمنِ تسکینِ ذوق پاکستان کے زیرِ اہتمام تقریب تعارف اور مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا جس میں معروف علمی اور ادبی شخصیا ت نے شرکت کی۔ یہ انجمنِ تسکینِ ذوق پاکستان کا پچاسواں پروگرام تھا جس کے انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد دی گئی۔
1994میں عرفانہ پیرزادہ ردا نے اپنی شاعری کی ابتدا کی اور 2017 میں انجمنِ تسکینِ ذوق پاکستان کی بنیاد رکھی، تقریب تعارف کی میزبان عالمی شہرت یافتہ شاعرہ و افسانہ نگار محترمہ گلنار آفرین تھیں جبکہ مشاعرے کے صدر وقار زیدی اورمہمانِ خصوصی معروف شاعر و مصنف ایڈووکیٹ محمد رفیق مغل تھے۔ تقریب کا اہتمام لیوش ڈائن ریسٹورنٹ گلشن جمال نزد ملینیم مال میں ہوا۔
تقریب میں خصوصی شرکت ایڈووکیٹ سلیم تھیپڈا والا اور شہنشاہ نظم سہیل احمد خان نے کی، مہمانِ اعزازی معروف سماجی شخصیات شاہد الیاس شامی اور محمود علی کیرل تھے، نظامت کے فرائض معروف شاعر عارف شیخ عارف اور ابھرتے ہوئے ٹیلنٹڈ شاعر برا حسین جاذب نے بخوبی نبھائے۔
سب سے پہلے گلنار آفرین صاحبہ نے انجمنِ تسکینِ ذوق پاکستان کی بانی عرفانہ پیرزادہ ردا اور ان کے شوہر ناصر خان کاکڑ جو تہذیب ویلفیئر آرگنائزیشن رجسٹرڈ کے بانی ہیں ان کو انجمنِ تسکینِ ذوق پاکستان کا پچاسواں پروگرام منعقد کرنے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ عرفانہ پیرزادہ ردا اپنی تمام تر ذمے داریوں کو پورا کرتے ہوئے اچھی شاعری بھی کررہی ہیں، انہوں نے کہا کہ انجمنِ تسکینِ ذوق پاکستان کا مقصد فنون لطیفہ کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے غیر معروف لیکن با صلاحیت افراد کو اجاگر کرنا ہے۔
بعد ازاں عرفانہ پیرزادہ ردا نے اپنی غزلیں پیش کیں اور ڈھیروں داد وصول کی اور اپنی زیر طباعت پہلی کتاب کے نام سے حاضرین کو آگاہ کیا چند اشعار پیش خدمت ہیں۔
میری منزل کانام ونشاں کھو گیا
میرے پیروں کا ہر آبلہ مسترد
پھر سے تجدید کی کوئی صورت ہو گر
جو بھی اب تک کہا اور سنا مسترد
وہ کسی اور کا ہوگیا جب ردا
دلبری کی ہوئی ہر ادا مسترد
یہ چار لفظ محبت کے اک اذیت ہیں
سو یوں کرو کہ انھیں شاعری میں رہنے دو
یوں میرے ہونے کا مجھ سے یقین مت چھینو
پس حجاب مجھے سادگی میں رہنے دو
جو زخم تم نے دیے پھول بن گیے سارے
مہک رہے ہیں انھیں تازگی میں رہنے دو
ردا کھڑی ہے زمیں پر قدم جمائے ہوئے
یہ اعتماد اسی خود سری میں رہنے دو
پگھلتے سونے کے جیسی شراب جھیل میں ہے
نشے میں ڈوبا ہوا آفتاب جھیل میں ہے
مشاعرے میں فرح دیبا، قمر جہاں قمر، حمیدہ کشش برا حسین جاذب دانیال، اسمعیل ایڈووکیٹ صدیق راز، عابد شیروانی، افتخار ملک، جاوید احمد جاوید، نظر فاطمی اورراحت رخسانہ نے شرکت کی بعد ازاں صدر وقار زیدی اور مہمان خصوصی ایڈووکیٹ رفیق مغل کو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ۔
مہمانان گرامی میں جرنلسٹ ساجد آفتاب قریشی ، محمد شیراز قریشی ، ڈاکٹر ثریا بہزاد ناصر خان کاکڑ انجینئر وسیم فاروقی، فاروق عرشی، بیگم وقار زیدی ودیگر نے شرکت کی ،آخر میں گلنار آفرین نے اختتامی خطاب میں حاضرین محفل کا شکریہ ادا کیا اور اپنی نظم سنائی حاضرین محفل کے لیے ضیافت کا اہتمام کیا گیا تھا۔