ووکنگ،سرے (نمائندہ خصوصی) برطانیہ کے تاریخی شہر ووکنگ جہاں گزشتہ تیس پینتیس سالوں سے مختلف مواقعوں پر ہمنوا یو کے کہ زیر اہتمام پاکستانی تہذیب ، ثقافت ، کلچر اور ترویجِ اردو کے لیے تسلسل سے کام ہوتا رہتا ہے۔
اسی سلسلے کی کڑی کے طور پر گزشتہ ہفتے برطانیہ کی ایک نامور ادبی شخصیت احسان شا ہد کو حال ہی میں B E M برٹش ایمپاہر میڈل ملے جانے اور پاکستان سے تشریف لائی ہوئیں معروف شاعرہ عنبریں عنبر ، چوہدری لیاقت علی پسوال ، سابق وزیر حکومتِ آزادکشمیر چوہدری محمد سعید، سابق سینئر بینکر اور علاقہ اندرہل کی انتہائی اہم اور سماجی شخصیت خواجہ غلام ربانی و دیگر متعدد صاحبِ ذوق خواتین و حضرات جو برطانیہ کے دور دراز کے مختلف شہروں برمنگھم ، برنلے ، لندن ، سلو اور کئی دوسرے شہروں سے تشریف لائے ہوئے تھے کے اعزاز میں ایک پروقار ادبی نشست کا اہتمام کیا گیا ۔
تقریب کا باقاعدہ آغاز حافظ محمد اسلم کی تلاوتِ قر آن مجید فرقانِ حمید سے ہوا، اس کے ساتھ ہی ہمنوا یو کے کہ شعبہ خواتین کی جانب سے مہمان شاعرہ کو خوش آمدید کہتے ہوئے پھولوں کا گلدستہ پیش کیا گیا ۔
احسان شاہد کو ان کی علمی ادبی کاوشوں کے ساتھ ساتھ اوپن کچن کے حوالے سے کمیونٹی خدمات پر میئر ووکنگ کونسلر محمد الیاس راجہ نے اعترافی بھیج سے نوازتے ہوئے ہر دو شعراء کو اپنا اپنا کلام سنائے جانے کی استدعا کی اور اردو ادب سے دلچسپی رکھنے والے صاحبِ ذوق سامعینِ محفل عنبریں عنبر اور احسان شا ہد کے کلام سے مسلسل محظوظ ہوتے ہوئے فراخدلانہ داد و تحسین سے نوازتے ہوئے محفل میں اپنی بھر پور موجودگی کا احساس دلاتے رہے۔
آخر میں حاضرینِ محفل کی تواضح پر تکلف کھانوں اور مشروبات سے کی گئی ۔ اس طرح رات گئے تک جاری رہنے والا یہ علمی ادبی پروگرام جو وطنِ عزیز اور قومی زبان اردو سے نئی نسلوں کے تعلق کو بحال رکھے جانے کی ایک سہیِ مسلسل تھی جس سے آرگنائزر کو حسبِ معمول دلی تسکین و مسرت محسوس کر تے ہو ئے نہ چاہتے ہوئے بھی اختتامِ تقریب کے کلمات کہنے پڑ رہے تھے ۔
سیکھے ہیں مہ رخوں کے لیے ہم مصوری
تقریب کچھ تو بہرِ ملاقات چاہیے