”coronavirus”

دیکھتی آنکھوں پڑھتی زبانوں کو سدرہ بھٹی کا سلام عرض ہے،امید کرتی ہوں کہ آپ سب ٹھیک ہوں گے،رب کائنات سے دعا ہے کہ آپ سب کو اپنے حفظ و امان میں رکھے،خوش و خرم آباد رکھے،آمین،ثم آمین۔

آج کے آرٹیکل میں کورونا کے بارے میں بات کرنے کی کوشش کروں گی اور ساتھ میں ڈھیر ساری دعائیں بھی ان سب کے پیاروں کیلئے جو اب اس دنیا میں موجود نہیں رہے(بالخصوص اس جان لیوا وائرس کی وجہ سے اپنی جان کھو چکے ہیں اور بے شک وہ شہید ہیں)

یقیناً موت برحق ہے اور ہر ذی روح نے موت کا مزہ چکھنا ہے،اس وبا کے ساتھ جیتے ہوئے اب تقریباً دو برس ہو چکے ہیں،ٹی وی اخبارات اور ریڈیو وغیرہ میں بہت سی آگاہی مہم چلا کر عوام الناس میں شعور اجاگر کرنے کی بہت کوشش کی جا رہی ہے۔بہت سے ممالک میں ڈبل ڈوز کے ساتھ ساتھ اب بوسٹر ویکسین بھی لگائی جا رہی ہے اور اگر میں بات کروں اپنے پیارے وطن اسلامی جمہوریہ پاکستان کے بارے میں جہاں آج بھی لوگ اس بحث کا شکار ہیں ویکسین لگوائیں یا نہیں،اس میں کچھ اچھے پڑھے لکھے لوگ بھی شامل ہیں،حالانکہ آئے روز اموات کی خبریں سننے کے باوجود یہ حال ہے جس پہ مجھے انتہائی افسوس ہے۔

ایک طبقہ وہ بھی ہے جو یہ کہتا ہے موت کا دن مقرر ہے جو رات قبر میں ہے وہ آنی کہ آنی ہے جو کہ بالکل سچ ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ مسلمان اور اچھے انسان ہونے کے ناطے ہم سب پر بھی ذمہ داری عائد ہے کہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں جو کہ نہایت آسان ہے جس میں ماسک پہننا اور ہاتھوں کو سینیٹائز کرنا یا ہاتھوں کا بار بار دھونا شامل ہے،ہو سکتا ہے آپ کی قوت مدافعت مضبوط ہو لیکن اس کے بارے میں سوچیں جو بزرگ یا لمبے عرصے سے بیماری کا شکار ہیں جس کو ہم underlying health conditions بھی کہتے ہیں،بظاہر ہنستا کھیلتا شخص کسی موذی مرض کا شکار ہو یہ ہم نہیں جانتے اور ہو سکتا ہے وہ اکیلا کمانے والا ہے اپنے خاندان کا تو صرف اپنے بارے میں ہی نہیں،دوسروں کے بارے میں بھی سوچا کریں،یہ میری آپ سے بہت عاجزانہ درخواست ہے۔

کچھ ممالک میں ماسک اور دیگر احتیاطی تدابیر جیسے سوشل ڈسٹنسنگ وغیرہ وقتی طور پر ختم کر دی گئی ہے تاکہ زندگی کو معمول میں لایا جا سکے لیکن اس کا مقصد ہرگز یہ نہیں کہ یہ وبا دنیا سے مکمل طور پر ختم ہو گئی ہے،خدارا ابھی بھی احتیاط کریں کیونکہ جن خاندانوں پہ گزر رہی ہے ان سے جا کر پوچھیں جس کا پیارا اب اس دنیا میں نہیں رہا،جو کہ نہایت تکلیف دہ عمل ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ صبر آہی جاتا ہے یہ کہنا آسان ہے لیکن یہ انتہائی کٹھن مرحلہ ہے اللہ کریم سب کو صبر جمیل عطا فرمائے جن کہ پیارے اب اس دنیا فانی سے کوچ کر گئے ہیں،آمین،ثم آمین۔

اگر آپ نے ویکسین نہیں لگوائی تو لگوا لیں اور جھوٹی موٹی افواہوں سے پرہیز کریں،اچھے اور معزز شہری ہونے کا حق ادا کریں،جو خواتین حاملہ ہیں وہ بھی اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کر کے لگوائیں،اللہ کریم سب کی حفاظت فرمائے آمین،برا وقت یقیناً بتا کر نہیں آتا،اپنی تیاری پوری کریں باقی اللہ رب العزت پہ چھوڑ دیں اور اپنے لئے اپنے خاندان والوں کیلئے خصوصی دعا بھی کیا کریں۔

اگر آپ کوunderlying health conditions ہے تو پھر آپ کو مزید احتیاط کرنے کی ضرورت ہے،آپ بڑے بڑے اجتماعات میں غیر ضروری جانے سے پرہیز کریں اور معذرت کر لیں،ٹیکنالوجی کا دور دورہ ہے، زندگی میں virtual eventsکو فروغ دیں کیونکہ ہمیں نہیں معلوم کسی کو اگر کورونا کہ symptoms ہوں جس میں کھانسی،بخار،کھانے کا ذائقہ نہ محسوس ہونا،سانس لینے میں مشکل پیش آنا وغیرہ شامل ہیں،اگر کسی کو یہ symptomsہوں تو فوراً کال کر کے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں اور کورونا ٹیسٹ کروائیں۔

آئیں دعا کیلئے ہاتھ بلند کرتے ہیں اور ہر دعا پر آمین کہنا مت بھولئے گا،اے رب کریم،یا باری تعالیٰ اپنے حبیب حضرت محمدؐ کے واسطے وسیلے صدقے پوری دنیا میں جتنے لوگ وفات پا گئے ہیں ان کی بے حساب مغفرت فرما،انہیں قبر کے عذاب سے بچا،انکی قبروں کو اپنے نور سے منور کر دے،انکے گھر والوں کو صبر جمیل عطا ہو،آمین۔یااللہ ہم بے بس ہیں،مجبور ہیںہم لا پرواہ ہیں،یااللہ اس وبا کورونا وائرس کو اس دنیا سے ختم کر دے،آمین۔

یا ربی ہم کس در پہ جائیں،یا اللہ اس امت کو معاف فرما دے،اے رحیم جو جو بیمار ہیں،مریض ہیں،جو ہسپتالوں میں یا گھروں میں یا وینٹی لیٹرز پر ہیں سب کو زندگی اور صحت دے،شفائے کاملہ اور شفائے عاجلہ نصیب ہو،آمین،ثم آمین۔

یا اللہ اس امت کو اکٹھا کرنے والا کوئی نہیں،کوئی امت کو استغفار کے راستے پر لانے والا نہیں،یااللہ ہم اس فورم کے ذریعے اجتماعی معافی کی درخواست کرتے ہیںآپ اس کو قبول فرما لیجئے۔یااللہ پاک معاف کر دیجئے، ہمارے گناہوں کی اتنی بڑی سزا نہ دیجئے، ہم کسی آزمائش کے قابل نہیں،یا اللہ ہم سب پر خصوصی فضل و رحمتیں نازل فرمائے،آمین،ثم آمین،یا رب العالمین۔

اپنی دعائوں میں مجھے بھی یاد رکھیے گا،اپنا اور دوسروں کا خیال رکھنا مت بھولیے،اللہ حافظ۔

سدرہ بھٹی
لندن

Comments (0)
Add Comment