صحابہ کرام نے عشق رسول ﷺ میں ادب اور اتباع کی مثالیں قائم کی ہیں، علامہ اقبال فانی کا محفل میلاد النبی ﷺ سے خطاب

اوسلو (رپورٹ:عقیل قادر) منہاج القرآن کلوفتہ کے زیراہتمام ایک عظیم الشان میلاد النبیﷺ کانفرنس منعقد ہوئی جس میں بڑی تعداد میں دورونزدیک سے خواتین و حضرات نے بچوں کے ہمراہ شرکت کی اور نبی پاک ﷺ سے اپنی عقیدت و محبت کا اظہار کیا۔ کانفرنس میں پاکستانیوں کے علاوہ صومالین اور عرب کمیونٹی نے بھی شرکت کی۔

کانفرنس کا آغاز قاری انصر علی قادری نے تلاوت قرآن پاک سے کیا، صاحبزادہ یاسین سعید اور دیگر نے بارگاہ رسول ﷺ میں نعت شریف پیش کی۔ نوجوان مذہبی اسکالر ناصرعلی اعوان نے تقریب کی نقابت کے فرائض اردو اور نارویجن زبان میں احسن انداز میں ادا کیے۔

ناصر علی اعوان نے مختصر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضور نبی کریمﷺ کی حیات طیبہ ہر ایک کے لیے ایسا روشن نمونہ ہے جس پر چل کر اللہ کی رضا و خوشنودی حاصل ہو سکتی ہے اور انسان دونوں جہانوں کی کامیابیوں سے ہمکنار ہو سکتا ہے۔ علامہ اقبال فانی نے اصحاب رسول کا حضور نبی کریم ﷺ سے محبت و عقیدت پر مدلل خطاب فرمایا۔

انہوں نے کہا کہ جب عروہ بن مسعود مسلمان نہیں ہوئے تھے کفار مکہ کی جانب سے وفد کے قائد بنا کر بھیجے گئے وہ حیرانی سے صحابہ کرامؓ کا طرز عمل دیکھتے رہے اور واپس جا کر قریش سے یوں مخاطب ہوئے اے اہل مکہ، حضرت محمد ﷺ کا خون بہانا کیسے ممکن ہے جب ان کے صحابہ ان کے وضو کے بچے پانی تک کو زمین پر گرنے نہیں دیتے، وہ آپ کے لعاب کو اپنے منہ پر مل لیتے ہیں اور تعظیم کا یہ حال ہے کہ آپ کی طرف نظر آٹھا کر نہیں دیکھتے۔

منہاج القرآن کلوفتہ کے صدر آصف جاوید نے تمام مہمانوں کامیلاد کانفرنس میں شرکت کر کے رونق بخشنے پر شکریہ ادا کیا۔ عمران اسلم، محمد رضوان الحق اور سائرہ نثار کا محفل میلاد کا خوبصورت انتظام و انصرام کرنے پر خصوصی شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے اویس اعجاز، چوہدری مشتاق احمد برنالی، نجم الثاقب، حاجی ریاض احمد، زرتاش بشیر اور دیگر کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے اوسلو سے کانفرنس میں خصوصی شرکت کی۔

ورلڈ اسلامک مشن یس ہائیم کے امام و خطیب مولانا انعام الحق نے اختتامی دعا کرائی، بارگاہ رسول ﷺ میں درودوسلام پیش کیا گیا اور تمام حاضرین کی تواضع ضیافت میلاد سے کی گئی۔

allama iqbal faniMawlid news in Kløfta Norwayادب اور اتباعصحابہ کرامعشق رسول ﷺعلامہ اقبال فانیمحفل میلاد النبی ﷺمنہاج القرآن کلوفتہ
Comments (0)
Add Comment