برسلز:کشمیرکونسل ای یوکےزیراہتمام یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس کے سامنے احتجاجی کیمپ لگایا گیا

اقوام عالم خصوصاً یورپی ممالک مقبوضہ کشمیر میں مظالم کو فوری طور پر رکوائیں،علی رضا سید

کشمیریوں پر بھارتی مظالم بند کروانے کیلئے یورپی ایکسٹرنل ایکشن سروس میں یاداشت بھی پیش کی گئی

برسلز (نمائندہ خصوصی) کشمیرکونسل ای یو کے زیراہتمام بلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس (یورپی وزارت خارجہ) کے سامنے ایک احتجاجی کیمپ لگایا گیا۔

اس احتجاجی کیمپ کا مقصد مقبوضہ کشمیر کے عوام اور اس کے سیاسی اسیران سے اظہار یکجہتی اور کشمیریوں کے حقوق پر بھارتی حکومت کی جانب سے ڈاکہ ڈالنے کو دنیا کے سامنے اجاگر کرنا تھا۔

واضح رہے کہ بھارت نے 5 اگست کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے مقبوضہ کشمیر کو نئی دہلی کے براہ راست کنٹرول میں لے لیا تھا۔ اس کے علاوہ، بھارتی انتظامیہ نے متعدد اہم کشمیری رہنماؤں اور بے شمار سیاسی کارکنوں کو گرفتار کرلیا تھا اور تمام مقبوضہ علاقے میں لاک ڈاؤن نافذ کردیا تھا۔

برسلز میں احتجاجی کیمپ کے دوران متعدد کشمیریوں اور پاکستانیوں نے بھارتی مظالم کی مذمت کی اور مقبوضہ کشمیر کے مظلوم لوگوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ جبکہ یورپین افراد نے کیمپ میں آکر اس احتجاج کے حوالے سے معلومات حاصل کیں۔

احتجاجی کیمپ میں جن اہم شخصیات نے شرکت کی ان میں سردار صدیق، چوہدری خالد جوشی، راؤ مستجاب احمد، صدر آزاد کشمیر کے یورپین یونین کیلئے ایڈوائزر سردار محمود ، ملک اجمل، زبیراعوان، سلیم میمن، سردارنسیم ایڈوکیٹ، سردار ظہیر زاہد ، مادام شازیہ اسلم، راجہ جاوید، سید اظہر شاہ، ندیم مہر، راجہ عبدالقیوم، سید وصی شاہ اورسید اسلم شاہ قابل ذکر ہیں۔

کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے اس موقع پر فرنچ زبان میں آنے جانے والے افراد کو مخاطب کرتے ہوئے بتایا کہ پانچ اگست 2019 کے بعد کشمیریوں پر بھارتی مظالم میں بہت اضافہ ہوا ہے۔ یہاں برسلز میں ہمارے احتجاج کا مقصد یہ ہے کہ اقوام عالم خصوصاً یورپی ممالک مقبوضہ کشمیر میں مظالم کو فوری طور پر رکوائیں اور بھارت کا جموں و کشمیر پر قبضہ ختم کرانے میں مدد کریں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری بھارت پر دباؤ ڈالے تاکہ وہ کشمیری بچوں اور عورتوں سمیت مقبوضہ کشمیرکے لوگوں پر ظلم و ستم بند کرے، سیاسی رہنماؤ ں سمیت آزادی کے لیے جدوجہد کرنے والے اور انسانی حقوق کے مدافعین اور صحافیوں سمیت تمام کشمیری قیدیوں کو رہا کرے، قابض افواج کو مقبوضہ کشمیر سے نکالا جائے، کشمیریوں کی نسل کشی و قتل و غارت بند کروایا جائے اور این جی اوز اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو جموں و کشمیر آنے کی اجازت دی جائے۔ اس کے علاوہ انسانی حقوق کے بارے میں اقوام متحدہ سمیت دیگر عالمی اداروں کے معاہدوں اور مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کروایا جائے۔

برسلز میں احتجاجی کیمپ کے موقع پر علی رضا سید اور دیگرافراد نے بھارتی حراست میں جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کی بگڑتی ہوئی صحت پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔ 

یاسین ملک کو جو اپنے مطالبات کے حق میں کئی روز سے بھوک ہڑتال پر ہیں، گذشتہ ہفتے  سخت خراب صحت کے باعث نئی دہلی کی تہاڑ جیل سے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ یاسین ملک کا مطالبہ ہے کہ ان کے خلاف جعلی مقدمات میں انہیں عدالت میں اپنا دفاع کرنے کا حق دیا جائے۔   

برسلز میں اس احتجاجی کیمپ کے شرکاء نے  یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ وہ انسانی ہمدردی کے تحت یاسین ملک کی زندگی بچانے کے لیے فوری ایکشن لے اور  اس سلسلے میں اپنا نمائندہ وفد بھارت روانہ کرے۔  نیز یہ وفد بھارتی جیلوں میں کشمیری قیدیوں کے حالت زار کا جائزہ لے۔ عالمی برادری خصوصاً اقوام متحدہ اور یونین یورپی یونین کی اخلاقی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ یاسین ملک کو بچائیں اورانہیں انصاف دلوانے کے لیے فوری طور پر بھارت پر دباؤ ڈالیں۔

بعد ازاں چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے ایک یاداشت بھی یورپی ایکسٹرنل ایکشن سروس کے ایک عہدیدار کے حوالے کی جس میں یورپی یونین سے کہاگیا ہے کہ وہ کشمیریوں پر بھارتی مظالم بند کروانے کے لیے اپنا اثرورسوخ استعمال کرے۔

Comments (0)
Add Comment