گزشتہ ہفتے جس طرح ملک عزیز کی سڑکوں پر چند شرپسند عناصر نے انسانیت اور ملکی سلامتی کے اداروں کی تذلیل کی اس کی مثال ماضی میں کہیں نہیں ملتی ۔ماضی میں بھی سیاسی سوداگر ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ کر کے خود کو سب سےزیادہ محب وطن ثابت کرتے رہے ہیں لیکن اپنے محافظ اداروں کی توہین اور تذلیل کا جو نظارہ اس بار پوری دنیا نے دیکھا اس کے بعد دیار غیر میں موجود ہر محب وطن پاکستانی کا سر شرم سے جھک گیا ۔
روز اول سے ہمارا دشمن ملک بھارت بڑے فخر سے میڈیا چینل پہ ہمارے ملک کی تباہی کے مناظر دکھا کر اس بات کا جشن منا رہا ہے کہ اب ہندوستان کی فوج کو پاکستان کے خلاف کوئی ایکشن کرنے کے ضرورت ہی نہیں کیوں کے سیاسی اقتدار کے پیاسے بد مست ہاتھی اپنے مفاد کی خاطر ملک دشمن طاقتوں کی گٹھ جوڑ سے پاکستان کے ملکی سلامتی کے امین اداروں فوج اور پولیس پر ایک طرف مسلّح حملے کر رہے ہیں تو دوسری طرف فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف سوشل میڈیا پہ جھوٹے اور منگھڑت پروپیگنڈہ کر کے اداروں کی عزت نیلام کر کے ملک دشمنی کر کے دشمن ہاتھ مضبوط کرنے میں مصروف عمل ہیں۔
میرے ملک کے با شعور لوگ باخوبی یہ جانتے ہیں کے ملک پاکستان کی بقاء کی خاطر ہمارے فوجی اور پولیس کے جوان ہر روز بیرونی اور اندرونی ملک دشمن طاقتوں سے نبرد آزما ہونے کی وجہ سے اپنی جانیں قربان کر رہے ہیں ۔ جب بھی کوئی قدرتی آفات زلزلہ ، سیلاب، ملک پہ نازل ہوتا ہے تو کسی سیاسی جماعت کے سیاسی چیمپئن سے پہلے میرے فوجی اور پولیس کے جوان عوام کی مدد میں پیش پیش رہتے ہیں ۔کیا یہ لمحہ فکریہ نہیں کے سیاسی جماعتوں کے الیکشن بھی فوج اور پولیس کے بغیر ممکن نہیں ہوتے کیوں کے عوام کو سیاسی جماعتوں کے عسکری ونگ سے تحفظ دینا بھی ضروری ہے کیوں کے سیاسی عدم برداشت کی روش میں بے گناہ عوام ہی سیاسی گولیوں کا نشانہ بنتے ہیں اور سیاسی سوداگر محفوظ محلوں سے ہی ایک دوسرے پے الزامات کی لفظی گولہ باری سے عوام کو بیوقوف بناتے ہیں ۔
میرے محب وطن پاکستانی بخوبی جانتے ہیں کے اپنے ذاتی مفاد کی خاطر اور اقتدار کی حوس کے پجاری اپنے ضمیر کا سودا کر کے کبھی ایک سیاسی جماعت کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں اور کبھی اپنے پرانے سیاسی حریف کو اپنا اگلا قبلہ بنا کر اپنا مرشد گردانتے ہیں ۔آپ کو دور حاضر میں ایسے کتنے ہی سیاسی سور ما ملیں گے جو دو دو تین تین بار مختلف سیاسی د کانوں کا چورن بیچ کے عوام کو بیوقوف بنا کر اقتدار کے مزے لینے کے بعد مزید ملک و قوم کا خون چوسنے کے خواہشمند ہیں ۔یہ بھی ان کی تاریخ رہی ہے کہ معصوم عوام کو مروا کے اورجذباتی نوجوان طبقہ کو جیل بند کروا کے خود ملک سے باہر بھاگ جاتے ہیں کیوںکہ انکا کاروبار اور خاندان سب پاکستان سے باہر ہیں ۔ حالیہ دور میں بھی بہت سے سیاسی چیمپئن مختلف ائیرپورٹ سے گرفتار کیے گئے ہیں۔
ہر پاکستانی کو حق ہے کے اپنے نظریہ کے مطابق اپنا حق رائے دہی استعمال کرے اور ووٹ کسی بھی سیاسی جماعت کو دے لیکن ملک کو نقصان دینے اور ملک پاکستان کے اداروں پر بھونکنے اور انکو کسی دہشت گردی کی آگ میں جھوکنے کی اجازت کسی فرد ، گروہ ، سیاسی جماعت کو کسی صورت نہیں دی جا سکتی ۔ کیوں کہ پاکستان کی سلامتی کے ادارے ہیں تو پاکستان ہے ۔ پاکستان ہے تو پاکستانی عوام ہیں اور پاکستان اور عوام کے بغیر سیاست کا کوئی وجود نہیں ۔ میری التجا ہے میرے ملک کے پڑھے لکھے باشعور نوجوانوں سےکہ اس نازک صورتحال میں پاکستان کی سلامتی کے لیے اداروں بلخصوص پاک فوج اور پولیس کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں اور شر پسند بیرونی اور اندرونی طاقتوں کے مزموم ارادوں کو پاش پاش کر دیں ۔ آپ ووٹ کسی کو بھی دیں لیکن اس سے پہلے اداروں کو اور پاکستان کو عزت دیں۔
ما شاء اللہ بہت عمدہ ، دل کو چھو نے اور حقیقت پر مبنی تحریر ہے۔ جزاک اللہ ۔