کولون (نمائندہ خصوصی) دنیا بھر میں خوراک اور مشروبات کی سب سے بڑی نمائش’انوگا 2023‘ کا جرمنی کے شہر کولون میں آج آغاز ہوگیا۔
اس نمائش میں دنیا کے100ممالک کی 7ہزار سے زائد کمپنیاں اپنی مصنوعات پیش کر رہی ہیں جبکہ دنیا کے 170 کے قریب ممالک سے 70 ہزار خریدار آتے ہیں۔
نمائش میں کمپنیاں خوراک کے 10 مختلف سیگمنٹس ایک ہی چھت تلے فراہم کیے جارہے ہیں جبکہ حلال مارکیٹ سمیت مختلف ٹرینڈز بھی اس نمائش کا موضوع ہیں۔
نمائش میں ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے تعاون سے پاکستان کا بھی ایک بڑا پویلین بنایا گیا ہے۔دو جگہ پر پھیلے ہوئے اس پویلین میں پاکستان سے 37 کمپنیاں شریک ہیں جس میں اکثریت چاول کے تاجروں کی ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان یورپ کو اس وقت 4 لاکھ ٹن کے قریب باسمتی چاول فراہم کر رہا ہے۔
چاول کے مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے رائس ایکسپوٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (آر ای اے پی) کے سینئر وائس چیئرمین حسیب علی خان نے کہا کہ پاکستانی باسمتی چاول کی یورپ میں مزید بہتر مارکیٹنگ اور کسی بھی مسئلے سے نمٹنے کیلئے آر ای اے پی منسٹری آف کامرس اور پلانٹ پروٹیکشن کے ساتھ مل کر ایک ایسا میکنزم بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ پاکستان سے کوئی بھی شخص چاول ان مسائل کے ساتھ ملک سے باہر نہ بھیج سکے۔
دوسری جانب یورپین دارالحکومت برسلز میں قائم پاک۔بینیلکس اوورسیز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر رانا جاوید کوثر نے تجویز کیا کہ اگر ہم یورپ میں اپنی مصنوعات کیلئے اور بہتر جگہ چاہتے ہیں تو پھر ہمیں اپنے ہاں موجود لیبارٹریوں کو بھی انٹرنیشنل اسٹینڈرڈز کے مطابق فعال کرنا پڑے گا۔ اس کے نتیجے میں چاول اور خوراک سے متعلق دیگر مصنوعات کی ٹیسٹنگ کیلئے ملک سے باہر جانے والا زر مبادلہ بھی بچے گا۔
علاوہ ازیں یورپی خریداروں کیلئے ہمارے تاجروں کو یہاں کے خوراک سے متعلق قوانین کو بھی بہتر انداز میں سمجھنا پڑے گا۔