کمیونٹی رہنمائوں کاپاکستان میں معیاری صحت کی خدمات کی فراہمی کے عزم کا اعادہ
مالمو (نمائندہ خصوصی) سویڈن میں پاکستان پروموشن نیٹ ورک یورپ کے تعاون سے فرینڈز آف انڈس ہسپتال کے قیام کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے منعقدہ تقریب میں انڈس ہسپتال کے بانی ڈاکٹر باری خان نے خصوصی شرکت کی۔
تقریب کا انعقاد مالمو شہر میں ہوا جس میں سویڈن کی کاروباری، سماجی اور سیاسی شخصیات کے ساتھ ساتھ شہر کی سرکردہ شخصیات بھی موجود تھیں۔انڈس ہسپتال کے منیجنگ ڈائریکٹر پرویز احمد نے شرکاء کو انڈس ہسپتال کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی ، جبکہ ڈاکٹر باری خان نےخطاب کرتے ہوئے شرکاء سے کہا کہ انڈس کی ترقی کا سفر عوامی تعاون سے ممکن ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج اوورسیز پاکستانیوں سے ملاقات کا مقصد انڈس کے بڑھتے ہوئے نیٹ ورک میں ان کی خدمات کو بھرپور طریقے سے شامل کرنا ہے، انہوں نےکہا کہ انڈس ہسپتال میں آج پاکستان بھر سے 400,000 سے زیادہ لوگ ہر ماہ معیاری علاج معالجے کی خدمات مفت حاصل کر رہے ہیں۔
انڈس ہسپتال، جو اب انڈس ہسپتال اینڈ ہیلتھ نیٹ ورک کے نام سے جانا جاتا ہے، پاکستان کے مختلف علاقوں تک صحت عامہ کی سہولیات فراہم کر رہا ہے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں غریب اور نادار افراد کے لئے صحت کی سہولیات یا تو محدود ہیں یا پھر موجود ہی نہیں ہیں۔
ڈاکٹر باری نے مزید کہا کہ جیسے جیسے آبادی میں اضافہ ہو رہا ہے ویسے ہی مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، اس لئے انڈس ہسپتال کی انتظامیہ کو آپ سب کے تعاون کی بھرپور ضرورت ہے۔تقریب میں سویڈن کی معروف کاروباری شخصیات راجہ عاطف شہزاد، مصطفیٰ چنگیز، شبیر چوہدری، عامر جنجوعہ اور محمد سرور نے شرکت کی۔
کمیونٹی کی سرکردہ شخصیات ڈاکٹر اشفاق، فرخ کامران، جواد سعید، اور انوار الحق شاہ بھی موجود تھے،پاکستان پروموشن نیٹ ورک یورپ کے سربراہ زبیر حسین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فرینڈز آف انڈس ہسپتال کے قیام کے لئے ہمارا ادارہ انڈس انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ پہلے مرحلے میں ادارے کی سویڈن میں رجسٹریشن کی جائے گی اور اس کے بعد انتظامی ڈھانچے کی تشکیل کی جائے گی۔
دوسرے مرحلے میں مقامی سویڈش تنظیموں کے درمیان ادارے کو متعارف کرایا جائے گا تاکہ پاکستانی کمیونٹی اور دیگر قوموں کے لوگوں کی شمولیت سے انڈس ہسپتال کے نیٹ ورک کو مزید مضبوط بنا سکیں۔
زبیر حسین کا کہنا تھا کہ یہ تقریب نہ صرف انڈس ہسپتال کے مقاصد کے حوالے سے آگاہی پھیلانے کا موقع ہے، بلکہ یہ ایک ایسی شروعات بھی ہے جو قومی اور بین الاقوامی سطح پرپاکستان میں میڈیکل کیئر کی فراہمی کے سلسلے کو مؤثر بنانے میں مددگار ثابت ہوگی۔