اقلیتی مخصوص نشستوں کی نامزدگی پر بھی مسیحیوں کو اہمیت نہ دی اور نہ کابینہ میں شامل کیا، سابق وفاقی وزیر
اسلام آباد/نیویارک(تارکین وطن نیوز) سابق وفاقی وزیر برائے اقلیتی امور اکرم مسیح گِل نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے پنجاب میں مسیحیوں سے ووٹ لئے اور انہیں نظر انداز کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سابق ایم پی اے پرویز رفیق کی صاحبزادی کی سالگرہ کے موقع پر کیا۔
اکرم گِل نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے قومی اسمبلی کی اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کی نامزدگی پر مسیحیوں کو اہمیت نہ دی اور انہیں ان کے سیاسی حق سے محروم رکھا۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں مذہبی اقلیتوں میں سب سے زیادہ مسیحی عوام رہتے ہیں اور ن لیگ کے نمائندوں نے الیکشن میں ان سے ووٹ لیے لیکن اس کے باوجود مسیحی نمائندوں کو وفاقی اور پنجاب کابینہ میں شامل نہیں کیا گیا جو کہ اس بات کا ثبوت ہے کہ مسلم لیگ (ن) مسیحیوں کو ان کے سیاسی حق سے محروم رکھ کر انہیں سیاسی طور پر کمزور کرنا چاہتی ہے ۔
اکرم گِل نے مزید کہا کہ اگر مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے فوری طور پر وفاقی کابینہ اور پنجاب کابینہ میں کرسچن نمائندوں کو شامل نہ کیا تو آئندہ الیکشن میں مسیحی عوام بھی انہیں نظر انداز کر سکتی ہے ۔ اس موقع پر سابق ایم پی اے پرویز رفیق نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ مسیحیوں کی نمائندگی کو ہر سطح پر یقینی بنائے تاکہ وہ بھی ملک کی تعمیر وترقی میں اپنا کردارادا کرسکیں ۔