چین نے 2025کیلئے اہم ترقیاتی اہداف کے تعین کا اعلان کر دیا

0

لوگوں کے ذریعہ معاش کے تحفظ کو مضبوط بنانے جیسے اقدامات میں اضا فہ ہو گا

بیجنگ (ویب ڈیسک) چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے اسٹیٹ کونسل کی جانب سے ایک حکومتی ورک رپورٹ پیش کی ، جس میں منظم انداز سے 2024 میں حاصل شدہ اہداف کا خلاصہ بیان کیا گیا اور 2025 کے لئے معاشی اور معاشرتی ترقی کے اہداف اور اہم امور کے انتظامات کی وضاحت کی گئی۔بدھ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق لی چھیانگ نے ورک رپورٹ چین کی قومی عوامی کانگریس کے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں شروع ہو نے والے اجلاس میں پیش کی۔

رپورٹ میں 2025 کے لئے اہم متوقع ترقیاتی اہداف بیان کیے گئے ہیں جن میں جی ڈی پی شرح نمو کا ہدف تقریباً 5 فیصد ہے۔ شہری علاقوں میں بے روزگاری کی شرح تقریبا 5.5 فیصد رہے گی اور شہری علاقوں میں ایک کروڑ 20 لاکھ سے زائد نئی ملازمتیں پیدا کی جائیں گی۔ صارفی اشیاء کی قیمتوں میں تقریباً 2 فیصد اضافے کا ہدف ہے۔رپورٹ کے مطابق گھریلو آمدنی میں اضافے اور معاشی ترقی کو ہم آہنگ کیا گیا ہے۔ ادائیگیوں کا توازن بنیادی طور پر متوازن رہا۔

اناج کی پیداوار 700 بلین کلوگرام سے زائد رہی۔ جی ڈی پی کے فی یونٹ توانائی کی کھپت میں تقریباً 3 فیصد کمی آئی ہے اور ماحولیات کے معیار میں بہتری کا سلسلہ جاری ہے۔تجزیہ کاروں کے مطابق، چینی حکومت نے رواں سال کی جی ڈی پی شرح نمو کے تعین کے لئے متعدد عوامل پر جامع طور پر غور کیا ہے۔ اول تو، روزگار کو مستحکم کرنے اور خطرات کو روکنے کے لئے معاشی ترقی لازم ہے۔ دوسرا، موجودہ معاشی بحالی واضح ہے، اور کھپت اور ثقافتی سیاحت کی کارکردگی مضبوط ہے، جو ہدف کے حصول کے لئے ایک بنیاد فراہم کرتی ہے،رپورٹ میں اعلیٰ معیار کی ترقی کی مرکزی سمت پر توجہ مرکوز کی گئی ہے ، اور ایک جدید صنعتی نظام کی تعمیر ، گھریلو طلب کو بڑھانے اور سبز اور کم کاربن تبدیلی کو فروغ دینے جیسے بنیادی کاموں کو آگے بڑھایا گیا ہے۔

اس کے ساتھ ہی رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ ٹیکس کٹوتی اور فیسوں میں کمی کے نظام کو بہتر بنانے اور لوگوں کے ذریعہ معاش کے تحفظ کو مضبوط بنانے جیسے عملی اقدامات سے معاشی قوت میں اضافہ ہوگا اور مارکیٹ کا اعتماد بڑھے گا۔رپورٹ میں "جدت طرازی” اور "اصلاحات” کو نمایاں مقام پر رکھا گیا ہے، اور نئے معیار کی پیداواری صلاحیت، ڈیجیٹلائزیشن اور سبز ٹیکنالوجی کے اطلاق کو اہم پیش رفت کی سمت کے طور پر درج کیا گیا ہے،اس کے ساتھ ہی رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ ادارہ جاتی اصلاحات کو فروغ دینے کے لیے فنانس، ٹیکسیشن اور فنانس، تعلیم اور سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں میں مقامی حکومتوں کے لیے 4.4 ٹریلین یوآن کے خصوصی بانڈز جاری کیے جائیں گے، جس میں مینوفیکچرنگ انڈسٹری اور ڈیجیٹل معیشت کی اپ گریڈیشن میں مدد دینے پر توجہ دی جائے گی، جس کا مقصد پورے معاشرے کی جدت طرازی کی رفتار کو تیز کرنا ہے۔

رپورٹ میں لوگوں کے ذریعہ معاش اور فلاح و بہبود کی بہتری کو ترقیاتی مقصد کے طور پر لیا گیا ہے ، اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ لوگوں کے ذریعہ معاش کا شعبہ نوجوانوں کے روزگار ، ہاؤسنگ سیکورٹی ، طبی اور تعلیم کی متوازن ترتیب پر توجہ مرکوز کرے گا ، اور خطرات کی روک تھام اور کنٹرول کے لئے رئیل اسٹیٹ اور مقامی قرضوں جیسے کلیدی لنکس پر توجہ مرکوز کرے گا۔رپورٹ میں اس بات کا اعادہ کیا گیا ہے کہ "ایک چین کے اصول” پر عمل پیرا رہا جائے گا، "تائیوان کی علیحدگی ” پسندی کی مخالفت کی جائے گی، اور اعلی سطح کے کھلے پن کو گہرا کیا جائے گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!