بیجنگ (ویب ڈیسک) چین کے وزیر اعظم لی چھیانگ نے ریاستی کونسل کی جانب سے قومی عوامی کانگریس کو حکومت کی ورک رپورٹ پیش کی، جس میں متعدد نئے اقدامات کا ذکر کیا گیا ہے۔
نیا اقدام 1: انسان پر سرمایہ کاری
عوام پر مبنی ترقیاتی فلسفہ چین کی اقتصادی ترقی کا بنیادی موقف ہے۔ جدیدیت کا جوہر انسان کی جدیدیت ہے۔ انسانی وسائل اعلی معیار کی ترقی کو فروغ دینے کی کلید ہیں۔ انسان پر سرمایہ کاری کرنے کےلئے زیادہ مالی وسائل کے استعمال سے، بلخصوص تعلیم، صحت عامہ اور بزرگوں کی دیکھ بھال جیسے لوگوں کے ذریعہ معاش کے شعبوں میں ، ترقی کے حصول میں مدد ملے گی اور ترقی کے عمل میں لوگوں کو فائدہ پہنچایا جائےگا.
نیا اقدام 2: شہر کے حالات کے مطابق پالیسیوں کو ترتیب دیا جائےاور پابندیاں کم کی جائیں
رئیل اسٹیٹ چین کی معیشت کےلئے ستون کی حیثیت کی حامل صنعتوں میں سے ایک ہے۔اس نئے اقدام سے مقامی حکومتوں کو زیادہ خود اختیاری ملے گی تاکہ وہ "شہر کے حالات کے مطابق پالیسیاں تیار کرسکیں”۔ یہ مقامی حالات کے مطابق چینی حکومت کی عملی سوچ اور طرز حکمرانی کی عکاس بھی ہے۔
نیا اقدام 3: نئی قسم کی آف شور تجارت کو فروغ دیا جائے
آف شور تجارت کو تجارت کے ایسے طریقے کے طور پر سمجھا جاسکتا ہے جس کے مطابق "سامان کے ملک میں داخل نہ ہونے کی صورت میں بین الاقوامی کاروبار کرنا ہے”. نئی قسم کی آف شور تجارت کو فروغ دینے سے چین کو بین الاقوامی تجارت میں درپیش خطرات پر قابو پانے میں مدد ملےگی۔ تجارتی طریقوں کی جدت طرازی ،تجارت کی ڈیجیٹلازیشن اور سبز تبدیلی کو فروغ دے کر ، چین غیر ملکی تجارت کی مستحکم ترقی کو فروغ دے گا اور عالمی معیشت کے استحکام اور بحالی میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔