لندن(تارکی وطن نیوز)پاکستان ہائی کمیشن لندن نے’’آکسفورڈ پاکستان پروگرام‘‘کے آغاز کی میزبانی کی۔پروگرام میں آکسفورڈ یونیورسٹی کے پاکستانی طلباء ، ماہرین تعلیم اور سابق طلباء کی سربراہی میں شروع ہونے والے اس اقدام سے پاکستان کے طلباء کے لیے مدد ، وظائف اور سہولت کے لیے ایک فریم ورک قائم کیا گیا ۔ یہ پروگرام پاکستانی جامعات کی تحقیق کو عالمی شہرت یافتہ یونیورسٹی میں فروغ دینے کے علاوہ مشرقی فلسفہ پر ایک لیکچر سیریز کو بھی سپانسر کرے گا۔
تقریب میں دی گارڈین کے سابق ایڈیٹر ، ایلن روسبرجر وولفسن کالج کے صدر ، سر ٹم ہچنس؛ لیڈی مارگریٹ ہال کی پرنسپل ، پروفیسر کرسٹین جیرارڈ اور Linacre کالج کے پرنسپل ، پروفیسر نک براؤن اور معروف مصنف وکٹوریہ شوفیلڈ، آکسونین ، سینئر آکسفورڈ ماہرین تعلیم ، اسکالرز اور مصنف ملالہ یوسف زئی سمیت کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
پروگرام کے تعلیمی لیڈر پروفیسر عدیل ملک اور آکسفورڈ کے دو سابق طلباء اور اس اقدام کے بانی ہارون زمان اور طلحہ پیرزادہ نے پروگرام کے اغراض و مقاصد اور ان کے حصول کے لیے تجویز کردہ طریقہ اور ذرائع کا جائزہ پیش کیا۔
برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر معظم احمد خان نے آکسفورڈ کے ماہرین تعلیم اور طلباء کے مضبوط دستے کا پرتپاک خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے آکسفورڈ کے ساتھ پائیدار روابط ہیں اور اس کا شمار قیادت سمیت کئی نامور شخصیات میں ہوتا ہے۔ انہوں نے آکسفورڈ پاکستان پروگرام کو ایک بروقت اقدام قرار دیا جس سے وسائل کی کمی اور رہنمائی کے نازک چیلنجوں سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔
جو کہ کئی روشن پاکستانیوں کو مائشٹھیت یونیورسٹی میں داخلہ حاصل کرنے کے خواہشمند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے تعلیمی تعلقات کو مضبوط بنانے اور گہری تحقیق کے ذریعے تفہیم کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے پروگرام کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔