پیرس(نیوز ڈیسک)یورپی یونین میں غیرقانونی طریقے سے سرحد عبور کر کے داخل ہونے والے تارکین کی تعداد گذشتہ سال 64فیصد بڑھ کر 2016کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یورپی یونین کی سرحدی ایجنسی فرنٹیکس کا کہنا ہے کہ ’تقریباً 3 لاکھ 30 ہزار ایسے تارکین وطن کی نشاندہی کی گئی ہے جنہوں نے غیرقانونی طریقے سے سرحد عبور کی، ان میں سے 45فیصد مغربی بلقان کے راستے پہنچے۔
فرنٹیکس کے مطابق 2021کے مقابلے میں گذشتہ سال غیرقانونی طریقے سے یورپی یونین پہنچنے والوں کی تعداد میں زبردست اضافہ ہوا۔ گذشتہ سال غیرقانونی طریقے سے پہنچنے والوں میں افغان، شامی اور تیونس کے باشندوں کی تعداد 47 فیصد تھی۔
فرنٹیکس نے مزید بتایا کہ شامی باشندوں کی تعداد تقریباً دگنی ہو کر 94,000ہو گئی ہے۔
وسطی بحیرہ روم دوسرے نمبر ہے جس کے راستے یورپی یونین پہنچنے والوں کی تعداد 100,000سے زیادہ ہے۔