گلاسگو (تارکین وطن نیوز) اسکاٹ لینڈ میں اسکولز کے تعلیمی نظام میں تبدیلیوں کا فیصلہ کیا گیا ہے، جن میں امتحانات کے سابقہ روایتی طریقہ کار کو اگرچہ ختم تو نہیں کیا جائے گا لیکن اس سسٹم میں بنیادی اصلاحات کی جائیں گی۔
اسکاٹ لینڈ میں کورونا کی وبا کے دوران گزشتہ دو سال سے امتحانات نہیں ہوئے اور اس کے بجائے اساتذہ کی طرف سے طلبہ کی تعلیمی استعداد کی تشخیص پر گریڈ دیئے گئے ، بعض حلقوں کا کہنا تھا کہ شاید حکومت اب امتحانات کو مستقبل میں مکمل طور پر ختم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ 2019ء میں آرگنائزیشن آف اکنامک کوآپریشن اینڈ ڈیولپمنٹ کو اسکاٹ لینڈ کے تعلیمی نظام کا جائزہ لینے کے لئے قائم کیا گیا تھا۔
اس تنظیم نے اسکاٹ لینڈ کے تعلیمی سلیبس کی تو اگرچہ مجموعی طور پر حمایت کی لیکن کہا کہ اسکولز کے آخری برسوں میں امتحانات پر بہت زور دیا جاتا ہے۔ اسکاٹش ایجوکیشن سیکرٹری شرلے ایس سمرویل نے کہا ہے کہ اسکاٹش حکومت نیشنل کوالیفکیشن اور اسسمنٹ کے نظام میں اصلاحات کو سپورٹ کرتی ہے،لیکن یہ بات متوقع ہے کہ نئے اسسمنٹ کےطریقہ کار میں ایکسٹرنل مارکنگ ایگزامینیشن کا نظام بحال رہے گا۔
اس سلسلہ میں زیادہ وزراء کی مدد اور زیادہ مشاورت حاصل کرنے کیلئے گلاسگو یونیورسٹی کی پروفیسر لوئیس کی قیادت میں ایک گروپ بنا دیا گیا ہے۔ا سکاٹ لینڈ کی ٹیچرز کی سب سے بڑی یونین EIS نے امتحانات کے موجودہ سسٹم کی مخالفت کی ہے۔