یکم نومبر سے تنخواہ کی نئی حکومتی پالیسی کے اطلاق نے متعدد مہاجرین کو پریشانی میں مبتلا کر دیا
مالمو (رپورٹ:زبیر حسین) سویڈن کرنے جارہا ہے 15ہزار افراد کو ملک بدر ، یکم نومبر سے تنخواہ کی نئی حکومتی پالیسی کے اطلاق نے متعدد مہاجرین کو پریشانی میں مبتلا کردیا۔
ریسٹورنٹ ملازمین، صفائی کے کام سے منسلک افراد ،اولڈایج ہائوسز میں کام کرنے والا عملہ ، کنسٹرکشن برانچ میں کام کرنے والے مزدور اور سیزنل لیبر سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔
سویڈش مائیگریشن ایجنسی کے اعداد و شمار کے مطابق تقریباً 15,000ایسے افراد جن کی تنخواہ نئی لیبر اور مائیگریشن پالیسی کی سطح سے کم ہے انہیں ملک بدر کیا جائے گا۔
نئی پالیسی کے مطابق یورپی یونین کی شہریت نہ رکھنے والے مہاجرین کی کم از کم تنخواہ27360کرونا مقرر کی گئی ہے ،مذکورہ پالیسی کا مقصد یورپی یونین میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری پر قابو پانا ہے۔
حکومتی اداروں کی رپورٹس کے مطابق یورپ میں لیبر پاور موجود ہونے کے باوجود کم اجرتوں پر یورپی یونین سے باہر کے افراد کو بطور مزدور لے کر آیا جاتا ہے جس سے مقامی مزدور بے روزگاری کا شکار ہورہے ہیں۔