سویڈن دوسرے یورپی ممالک سے سیاسی پناہ گزینوں کو قبول کرنے کے بجائے جرمانہ بھرنے کو تیار

0

سٹاک ہوم (رپورٹ :زبیر حسین) سویڈن دوسرے یورپی ممالک سے سیاسی پناہ گزینوں کو قبول کرنے کے بجائے جرمانہ بھرنے کو تیار، مائیگریشن منسٹر ماریہ مالمر کا کہنا ہےکہ 20 ہزار یور و فی کس پناہ گزین یقینی طور پر ایک بھاری رقم ہے مگر ملک میں امیگریشن کے کنٹرول کے لئے ہم یہ نقصان اٹھانے کے لئے تیار ہیں۔

تفصیلات کے مطابق کئی سالوں کی جدوجہد کے بعد یورپی یونین کی مشترکہ مائیگریشن پالیسی پر گزشتہ برس اتفاق ہوا تھا، جس کے مطابق سیاسی پناہ کی درخواستوں پر تمام ممبر ملک ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں گے تاکہ کسی ایک ملک پر سیاسی پناہ کی درخواستوں کا بوجھ نہ پڑے۔

شرائط یہ تھیں کہ اگر کوئی ملک سیاسی پناہ کی درخواستوں پر یورپی یونین کے ساتھ تعاون نہیں کرے گا ،اسے 20 ہزار یورو فی کس مہاجرین جرمانہ ادا کرنے پڑے گا۔

گزشتہ روز میڈیا سے بات کرتے ہوئے ماریہ مالمر کا کہنا تھا کہ سویڈن نے گزشتہ دہائی میں ایک بہت بڑے رفیوجی کوٹے کو قبول کیا تھا جس کی قیمت ہمیں آج تک چکانی پڑ رہی ہے، ملک میں مستحکم مائیگریشن پالیسی کےلئے ہم مزید رفیوجی قبول نہیں کرسکتے اس لئے ہم 20 ہزار یورو فی کس ادا کرنے کے لئے تیار ہیں۔

واضح رہے کہ سویڈن نے گزشتہ برس سیاسی پناہ کی درخواستوں پر انتہائی کم تعداد میں ویزے جاری کئے ۔مائیگریشن منسٹر کا کہنا تھا کہ سال 2023 میں سویڈن میں سیاسی پناہ حاصل کرنے والوں کی تعداد اس سطح پر کم ہوئی ہے جس کی مثال پوری21ویں صدی میں نہیں ملتی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!