لندن (نمائندہ خصوصی) برطانوی ایم پی کیٹ نے پاکستان میں جرنل الیکشن اور انسانی حقوق پر تحفظات کا اظہار کر دیا۔
گزشتہ دنوں برٹش پاکستانی ،ہیومن رائٹس ایکٹویسٹ غلام عباس ساغر نے ایم پی کو پاکستان میں الیکشن اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا تھا۔
جس پر کیٹ نے ہاؤس آف کامن سے لیٹر میں کہا جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ پاکستان کے عام انتخابات فروری میں ہوئے تھے۔ میں نوٹ کرتی ہوں کہ کامن ویلتھ آبزرور گروپ (COG) نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی درخواست پر انتخابی مہم کے آخری ہفتے اور انتخابات کے انعقاد کا مشاہدہ کیا۔ اپنے عبوری بیان میں ا نہوں نے الیکشن کے دن انٹرنیٹ اور موبائل فون تک رسائی پر پابندی سمیت متعدد خدشات کو نوٹ کیا ہے۔
انہوں نے پاکستان کے عوام کو "انتخابی عمل کے دوران صبر اور عزم” کے لیے مبارکباد بھی دی۔COG فی الحال اپنی حتمی رپورٹ لکھ رہا ہے جسے حکومت پاکستان کے ساتھ شیئر کرنے سے پہلے دولت مشترکہ کے سیکرٹری جنرل کو پیش کیا جائے گا اور پھر اسے عوامی طور پر دستیاب کیا جائے گا۔ میں اس پر پیش رفت کی پیروی کرو ں گی۔پاکستان برطانیہ کا ایک عظیم شراکت دار ہے اور ہماری متحرک برطانوی پاکستانی کمیونٹی اس کا ثبوت ہے،سیکرٹری خارجہ نے اس سال برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر سے ملاقات کی ہے۔
میں سمجھتی ہوں کہ اسلام آباد میں برطانوی ہائی کمیشن پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کے علاج کی کڑی نگرانی کر رہا ہے۔ میں جانتی ہوں کہ، 30 جنوری 2024 کو، مسٹر خان کو ان الزامات کے تحت 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی ۔میں تسلیم کرتی ہوں کہ اس بارے میں خدشات پیدا ہوئے ہیں کہ آیا ا ن کے کیس میں مناسب کارروائی کی گئی ہے۔
برطانیہ کے وزراء کا کہنا ہے کہ برطانیہ قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے اور انسانی حقوق کا احترام کرنے کی ضرورت پر حکومت پاکستان کو سینئر سطح پر باقاعدگی سے شامل کرتا ہے۔مجھے یقین ہے کہ ایک محفوظ، خوشحال پاکستان کا راستہ انسانی حقوق، جمہوری عمل اور قانون کی حکمرانی کے احترام میں ہے، جس میں معاشرے کے تمام شعبوں کی بامعنی اور آزادانہ شمولیت ہے۔