چین نے عالمی تجارت اور ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے، چینی صدر

0

دنیا تیز اور بے مثال تبدیلیوں سے گزر رہی ہے، شی جن پھنگ

بیجنگ (ویب ڈیسک) چینی صدر شی جن پھنگ نے تجارت اور ترقی سے متعلق اقوام متحدہ کی کانفرنس کی 60 ویں سالگرہ منانے کی افتتاحی تقریب میں ایک ویڈیو پیغام دیا۔بدھ کے روز شی جن پھنگ نے کہا کہ 60 سال قبل اپنے قیام کے بعد سے اقوام متحدہ کی کانفرنس برائے تجارت و ترقی (یو این سی ٹی اے ڈی) نے مشترکہ خوشحالی کے مقصد کو برقرار رکھتے ہوئے، جنوب-جنوب تعاون کو فعال طور پر فروغ دے کر، شمال-جنوب مکالمے کی وکالت کی اور ایک نئے بین الاقوامی اقتصادی نظام کی تعمیر کو فروغ دے کر عالمی تجارت اور ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

اس وقت دنیا تیز بے مثال تبدیلیوں سے گزر رہی ہے اور امن و ترقی کو نئے چیلنجز کا سامنا ہے۔ تاریخ اور عوام کے لئے ذمہ داری کے رویے کے ساتھ، ہمیں صحیح سمت کا تعین کرنا چاہیے اور بنی نوع انسان کےہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لئے مل کر کام کرنا چاہیے .اول ،ہمیں پرامن ترقی کے لئے ایک بین الاقوامی ماحول پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ تمام ممالک، خاص طور پر بڑے ممالک کو حقیقی کثیرالجہتی پر عمل کرنا چاہیے ، ایک مساوی اور منظم کثیر قطبی دنیا کی وکالت کرنی چاہیے ، اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کی پاسداری کرنی چاہیے ، اور بہتر کردار ادا کرنے کے لئے اقوام متحدہ کی کانفرنس برائے تجارت اور ترقی جیسے کثیر الجہتی اداروں کی حمایت کرنی چاہیے ۔

دوسرا، کھلی ترقی کے دور کے رجحان کے مطابق ہونا ضروری ہے. ہمیں جامع اقتصادی عالمگیریت کی وکالت کرنا چاہیے، تجارت اور سرمایہ کاری کی لبرلائزیشن اور سہولت کاری کو فروغ دینا چاہیے، ترقیاتی عدم توازن اور دیگر مسائل کو حل کرنا چاہیے، اور زیادہ منصفانہ عالمی حکمرانی کے نظام کی ترقی کو فروغ دینا چاہیے۔تیسرا ، جدت طرازی اور ترقی کے تاریخی مواقع سے فائدہ اٹھانا ضروری ہے۔ ہمیں ایک کھلا، جامع اور غیر امتیازی ڈیجیٹل معاشی ماحول تخلیق کرنا چاہیے، خوبیوں اور عوام پر مبنی اے آئی ٹیکنالوجی کو فرو غ دینا چاہیے، اقوام متحدہ کے فریم ورک کے اندر مصنوعی ذہانت کے قوانین کی حکمرانی کو مضبوط بنانا چاہیے، اور فعال طور پر سبز تبدیلی کو فروغ دیینا چاہیے تاکہ پذیر ممالک ڈیجیٹلائزیشن، انٹیلی جنس اور گریننگ کے رجحان میں بہتر طور پر ضم ہوسکیں۔

شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ اس سال عوامی جمہوریہ چین کے قیام کی 75 ویں سالگرہ ہے، اور چین اعلیٰ معیار کی ترقی کے ساتھ چینی طرز کی جدیدیت کو جامع طور پر فروغ دے رہا ہے، جو یقینی طور پر عالمی ترقی کے لئے نئے اور زیادہ سے زیادہ مواقع لائے گا. چین ہمیشہ "گلوبل ساؤتھ” کا رکن رہا ہے اور ہمیشہ ترقی پذیر ممالک سے تعلق رکھتا رہے گا۔ چین دیگر ترقی پذیر ممالک سے درآمدات کو فعال طور پر وسعت دے گا، تجارت، سرمایہ کاری اور ترقیاتی تعاون کو مضبوط کرے گا، اور پائیدار ترقی کے لئے اقوام متحدہ کے 2030 کے ایجنڈے پر عمل درآمد میں حصہ ڈالے گا۔

اگلے پانچ سالوں میں چین یو این سی ٹی اے ڈی کو 20 ملین امریکی ڈالر کا عطیہ دیگا تاکہ پائیدار ترقی کے لئے اقوام متحدہ کے 2030 کے ایجنڈے کو نافذ کرنے میں مدد مل سکے اور کسی بھی ملک کو پیچھے نہ چھوڑا جا سکے۔ ہم انسانیت کے مستقبل اور عوام کی فلاح و بہبود کو ذہن میں رکھنے اور دنیا کو امن، سلامتی، خوشحالی اور ترقی کے روشن مستقبل کی طرف لے جانے کے لئے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!