وزیر اعظم عمران خان نے اوورسیز پاکستا نیوں کیلئے پاکستان کے کسی بھی رہنما سے زیادہ کام کیا،طارق محمودالحسن
لندن (تارکین وطن نیوز) وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے اثاثوں پر قبضہ کرنے والے مافیا کا قلع قمع کر دیا ہے۔ اوورسیز پاکستانیز خصوصاً برطانیہ سے تعلق رکھنے والوں کی شکایت میں کمی آئی ہے اور شکایت کنندگان کے اطمینان کے مطابق ہزاروں کیسز کے بیک لاگ کو کلیئر کر دیا گیا۔ان خیالات کا اظہار اوورسیز پنجاب کمیشن کے وائس چیئرمین طارق محمودالحسن نے پاکستان ہائی کمیشن لندن میں ایک میڈیا بریفنگ میں کیا۔
سید طارق محمود الحسن کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اور عثمان بزدار نے اوورسیز پاکستانیز کے مسائل کے حل کیلئے زیرو ٹالرنس پالیسی متعارف کرائی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نے اوورسیز پاکستانیز کیلئے پاکستان کے کسی بھی رہنما سے زیادہ کام کیا اور اس کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ انہوں نے اوورسیز پاکستانیز کو بااختیار بنانے اور انہیں پاکستان کے معاملات میں زیادہ رائے دینے کیلئے ووٹ کا حق دینے کی تحریک کی قیادت کی اور تمام تر مشکلات کے باوجود اس محاذ پر کامیابی بھی حاصل کی۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے گزشتہ تین برسوں میں بلا خوف و خطر کام کرنے والی اس مافیا سے نمٹنے کیلئے سخت محنت کی، اوورسیز پاکستانیز خصوصاً برطانیہ سے تعلق رکھنے والوں کی شکایت میں کمی آئی ہے اور شکایت کنندگان کے اطمینان کے مطابق ہزاروں کیسز کے بیک لاگ کو کلیئر کر دیا گیا۔
سید طارق محمود الحسن نے کہا کہ دو ماہ قبل اس رول کیلئے میری تقرری ہوئی ہے کہ میں وزیراعظم عمران خان اور عثمان بزدار کے ایجنڈے پر عمل درآمد کرائوں اور اوورسیز پاکستانیز کی مدد کروں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے کہا گیا ہے کہ میں دنیا بھر میں اوورسیز پاکستانیر تک رسائی کروں اور ان کے مسائل اور تشویش کے بارے میں معلوم کروں۔ سید طارق محمود الحسن نے کہا کہ عمران خان سے قبل اوورسیز پاکستانیز کو دوسرے درجے کا شہری سمجھا جاتا تھا لیکن اقتدار میں آنے کے بعد ڈائنامکس کو تبدیل کر دیا اور اوورسیز پاکستانیز کو وی آئی پی سٹیٹس دیا۔
انہوں نے کہا کہ عثمان بزدار نے پنجاب اور اوورسیز پاکستانیز کیلئے زبردست کام کیا ہے لیکن انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے کیونکہ ان پر تنقید کرنا فیشن بن گیا ہے۔ ان کے کام کی صحیح طریقے سے مارکیٹنگ نہیں کی گئی، جس کے نتیجے میں انہیں کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ عثمان بزدار ایک شاندار خاندانی پس منظر رکھتے ہیں اور وہ مہذب اقدار پر یقین رکھتے ہیں۔ وہ ان وزرائے اعلیٰ کی طرح نہیں جو پبلسٹی اور میڈیا کی سرخیوں کیلئے زندہ رہتے ہیں۔ کام خود بولتا ہے، میں وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر برطانیہ کا دورہ کر رہا ہوں تاکہ اوورسیز پاکستانیز کو ان کوششوں سے آگاہ کر سکوں، جو پنجاب حکومت ان کے ایشوز کو حل کرنے کیلئے کر رہی ہے اور عثمان بزدار کی جانب سے انہیں خیر سگالی کا پیغام پہنچائوں۔
انہوں نےکہا کہ جلد ہی 80 ملکوں کے اوورسیز پاکستانیز کا ایک کنونشن منعقد کیا جائے گا، جس میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے شرکت کریں گے اور ان کی کامیابیوں کا جشن منایا جائے گا۔ اس کنونشن میں اوورسیز پاکستانیز کو پی ٹی آئی حکومت کے اقدامات اور موجودہ پروجیکٹس کے بارے میں آگاہ کیا جائے گا اور او پی سی کی اپنی انتھک کوششوں کو شیئر کیا جائے گا۔ وزیراعظم عمران خان کے ساتھ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار بھی اس کنونشن میں شرکت کریں گے۔ مخدوم سید طارق محمود نے کہا کہ او پی سی 2014 میں تشکیل دیا گیا تھا لیکن یہ 9 سے پانچ تک کام کرتا تھا، جس کی وجہ سے مختلف ٹائم زون میں رہنے والے بہت سے اوورسیز پاکستانیز کو رابطے کرنے میں مشکلات ہوتی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ اب او پی سی دنیا بھر کے تمام ٹائم زونز کیلئے 24 گھنٹے کام کرتا ہے جبکہ اس نے پی ٹی آئی حکومت کے تین برسوں میں زیر التواء مقدمات کو نصف تک کم کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے گزشتہ تین برسوں کے دوران تمام شکایات میں سے 63 فیصد کو حل کیا ہے جبکہ گزشتہ حکومت نے صرف 37 فیصد کیسز نمٹائے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز کمیونٹی آن لائن اور ٹیلی فون سروس کے ذریعے اپنی شکایات رجسٹر کروا سکتی ہے اور اس کیلئے او پی سی آفس میں 7/24 ہیلپ لائن قائم کر دی گئی ہے۔
دو ماہ قبل وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سید طارق محمود الحسن کو پنجاب اوورسیز پاکستانیز کمیشن ( پی او پی سی) کا وائس چیئرمین مقرر کیا تھا۔ او پی سی پنجاب سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ کےاندر ایک خصوصی ادارہ ہے۔ کمیشن کے سربراہ وزیراعلیٰ پنجاب ہیں، جو کمیشن کو کمشنر اور متعلقہ کمیٹیوں کے ذریعے چلانے کیلئے اپنے اختیارات وائس چیئرمین کو تفویض کرتے ہیں۔