بیجنگ (ویب ڈیسک) تھائی لینڈ کے چیانگ مائی میں لان چھانگ -میکانگ تعاون کے وزرائے خارجہ کا نواں اجلاس منعقد ہوا۔ سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن اور چینی وزیر خارجہ وانگ ای اور تھائی لینڈ کی نائب وزیر خارجہ ایکسری پنتارچی نے اجلاس کی مشترکہ صدارت کی جس میں کمبوڈیا کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ، لاؤس کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ، میانمار کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اور ویتنام کے نائب وزیر خارجہ نے شرکت کی۔
وانگ ای نے کہا کہ لان چھانگ- میکونگ طاس کے چھ ممالک "ایک ہی دریا کے پانی کا اشتراک کرتے ہیں اور جن کی تقدیر قریبی طور پر منسلک ہے”، اور فطری شراکت دار اور ابدی دوست ہمسایے ہیں۔ صدر شی جن پھنگ اور پانچ ممالک کے رہنماؤں کی اسٹریٹجک رہنمائی کے تحت تمام فریقوں نے لان چھانگ – میکونگ ممالک کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دینے میں مسلسل ٹھوس نتائج حاصل کیے ہیں ، چھ ممالک کے عوام کو ٹھوس فوائد پہنچائے اور علاقائی استحکام اور خوشحالی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
وانگ ای نے لان چھانگ- میکونگ تعاون کے اگلے مرحلے کے لئے چار تجاویز پیش کیں. اول، ہمیں امن اور استحکام پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے اور ایک مشترکہ نقطہ نظر پر عمل کرنا چاہئے. دوسرا، جدت طرازی پر توجہ دی جائے اور انٹیلی جنس کے فرق کو پر کیا جائے۔ تیسرا، مشترکہ ترقی پر توجہ مرکوز کی جائے اور ترقی کی قوت محرکہ کو بڑھایا جائے۔ چوتھا، ہمیں لوگوں کے درمیان تعلقات پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے اور لان چھانگ – میکونگ ثقافت کو فروغ دینا چاہیے۔
شرکاء نےلان چھانگ- میکونگ تعاون کی مثبت پیش رفت کی تعریف کی اور یہ خیال ظاہر کیا کہ لان چھانگ- میکونگ تعاون خطے میں سب سے نتیجہ خیز اور متحرک میکانزم بن گیا ہے۔ تمام فریقوں نے لان چھانگ- میکونگ تعاون کے خصوصی فنڈ کے ذریعے چین کی بڑی حمایت کو سراہا ، جس نے علاقائی ترقی کے خلا کو مؤثر طریقے سے کم کیا ، آسیان انضمام کو فروغ دیا اور تمام ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچایا ۔