بیجنگ (ویب ڈیسک) سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سکریٹری اور عوامی جمہوریہ چین کے صدر شی جن پھنگ نے ویتنام کی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری اور صدر تھو لام سے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں مذاکرات کئے ۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ جنرل سکریٹری کا عہدہ سنبھالنے کے بعد آپ کی جانب سے اپنے اولین دورے کے لیے چین کا انتخاب دونوں فریقوں اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو دی جانے والی نمایاں اہمیت کی عکاسی کرتا ہے اور چین ویتنام تعلقات کی اعلیٰ سطحی اور تزویراتی سطح کی بھی عکاسی کرتا ہے۔
شی جن پھنگ نے واضح کیا کہ چین ویتنام کو اپنی ہمسائیگی سفارتکاری کی ترجیحی سمت سمجھتا ہے اور فریقین کو اپنے اپنے ممالک کی ترقی اور احیاء کے اہم دور میں چین اور ویتنام کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کی سمت اختیار کرنی چاہئے ۔
اس مقصد کی تکمیل کے لیے اعلیٰ سیاسی باہمی اعتماد ، مزید ٹھوس سیکیورٹی تعاون ، گہرے عملی تعاون ، مضبوط عوامی رائے ، مضبوط کثیر الجہتی ہم آہنگی اور تعاون نیز اختلافات کے بہتر کنٹرول اور حل پر مبنی ترقیاتی نمونے کو مستحکم کرنا چاہئے۔شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین کی جانب سے اصلاحات کو مزید جامع بنانے اور اعلیٰ سطحی کھلے پن سے ویتنام سمیت دوسرے ممالک کی ترقی کے لیے نئی تحریک اور نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
چین ویتنام کے ساتھ پارٹی اور ملک کو چلانے میں تجربے کے تبادلے کو گہرا کرنے کے لئے تیار ہے ، اور مشترکہ طور پر ملک کے انتظامی نظام اور صلاحیت کو جدید بنانے میں بہتری لانے اور مشترکہ طور پر جدیدکاری کی طرف بڑھنے کے لئے تیار ہے۔تھو لام نے کہا کہ ویتنام کی پارٹی اور حکومت نے ہمیشہ چین کے ساتھ تعلقات کے فروغ کو اہمیت دی ہے اور چین کو ویتنام کی خارجہ پالیسی میں اسٹریٹجک انتخاب اور اولین ترجیح کے طور پر دیکھا ہے۔
ویتنام آزادی اور خود ارادیت پر قائم ہے، ایک چین کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے، اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ تائیوان چین کا ایک اٹوٹ حصہ ہے، ہر قسم کی”تائیوان کی علیحدگی پسند” سرگرمیوں کی سختی سے مخالفت کرتا ہے، اور چین کی وحدت کے حصول کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ ہانگ کانگ، سنکیانگ اور شی زانگ تمام چین کے داخلی معاملات ہیں اور ویتنام کسی بھی طاقت کے ذریعے چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
ویتنام چین کے ساتھ قریبی اعلیٰ سطح کے تبادلوں کو برقرار رکھنے، پارٹی اور ملک کو چلانے کے تجربے کا اشتراک کرنے، اسٹریٹجک باہمی اعتماد کو گہرا کرنے، ترقیاتی حکمت عملیوں کی ہم آہنگی کو مضبوط بنانے، اور قومی دفاع اور سلامتی، معیشت، تجارت اور سرمایہ کاری، اور سرحد پار بنیادی تنصیبات کے رابطے جیسے شعبوں میں باہمی فائدہ مند تعاون کو برقرار رکھنے کے لئے تیار ہے.