افریقہ دنیا میں چین کی سفارت کاری کی ایک اہم ترجیحی سمت ہے، شی جن پھنگ
بیجنگ (ویب ڈیسک) چین کے صدر شی جن پھنگ نے افریقی یونین کمیشن کے چیئرمن موسیٰ فاکی محمد سے ملاقات کی جو بیجنگ میں چین افریقہ تعاون (ایف او سی اے سی) فورم کے سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے چین آئے تھے۔ منگل کے روز صدر شی نے نشاندہی کی کہ اے یو افریقہ کے اتحاد اور خود انحصاری کا علامت اور بین الاقوامی تعاون کے لئے ایک اہم قوت ہے۔انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں، چین اور افریقی یونین نے سیاسی باہمی اعتماد کو گہرا کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہے، اور بین الاقوامی اور علاقائی معاملات میں قریبی تعاون کیا ہے۔
صدر شی نے کہا کہ چین، چین افریقہ دوستی میں بڑا کردار ادا کرنے میں اے یو کی حمایت کرتا ہے اور اس ایف او سی اے سی سربراہی اجلاس کو مختلف شعبوں میں چین اور اے یو کے مابین تعاون میں مزید نتائج حاصل کرنے اور چین – افریقہ ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو ایک نئی سطح تک لے جانے کے موقع کے طور پر لینے کے لئے تیار ہے۔ شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ افریقہ دنیا کا ایک اہم قطب اور چین کی سفارت کاری کی ایک اہم ترجیحی سمت ہے۔انہوں نے کہا کہ چین افریقہ کے ساتھ قریبی سیاسی تبادلوں کو برقرار رکھنے ، اسٹریٹجک باہمی اعتماد کو گہرا کرنے ، عملی تعاون کو مضبوط بنانے ، ترقیاتی تجربے کا اشتراک کرنے اور مشترکہ ترقی کو فروغ دینے کے لئے تیار ہے۔
صدر شی جن پھنگ نے کہا کہ ہم ایک دوسرے کی مضبوط حمایت کریں گے، ایک مساوی اور منظم کثیر قطبی دنیا کی وکالت کریں گے، اور مشترکہ طور پر بین الاقوامی انصاف اور ترقی پذیر ممالک کے مشترکہ مفادات کا تحفظ کریں گے۔جناب فاکی نے کہا کہ انہوں نے افریقی یونین اور چین کے درمیان تعلقات میں تیزی سے ترقی دیکھی ہے، اور وہ چین، خاص طور پر صدر شی کے شکر گزار ہیں جنہوں نے چین افریقہ شراکت داری کی ترقی کو فروغ دینے اور چین-افریقہ تعاون پر فورم کے میکانزم کے قیام میں شاندار قیادت کی۔ انہوں نے کہا کہ نصف صدی سے زائد عرصے سے چین افریقہ میں نوآبادیات ،سامراجیت اور نسلی امتیاز کے خلاف جدوجہد کی بھرپور حمایت کر رہا ہے، افریقی ممالک کو بنیادی ڈھانچے، صحت، توانائی، صنعت اور سلامتی میں قابل قدر مدد فراہم کر رہا ہے ۔
افریقی یونین کے صدر نے کہا کہ افریقہ ایک چین کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے اور چین کے بنیادی مفادات کے دفاع میں اس کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔فاکی نے کہا کہ صدر شی کے پیش کردہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو، گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو، گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو اور دیگر بڑے اقدامات تمام ممالک کے عوام کے درمیان امن اور ترقی کے مواقع بانٹنے ، گلوبل ساؤتھ کے ممالک کے لیے یکجہتی اور تعاون کو مضبوط بنانے اور زیادہ منصفانہ عالمی گورننس سسٹم کو فروغ دینے کے لیے انتہائی اہم ہیں ۔
انہوں نے توقع ظاہر کی کہ چین افریقہ کی جدیدکاری اور عالمی امن و ترقی میں زیادہ سے زیادہ کردار ادا کرے گا۔ اسی روز صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ میں چاڈ ، کینیا،زمباوے ،مالاوی اور گنی سمیت متعدد افریقی ملکوں کے صدور سے بھی ملاقاتیں کیں۔