ایتھنز (ویب ڈیسک) یونان کے دارلحکومت ایتھنز میں پولیس کے تشدد سے پاکستانی جاں بحق ہو گیا، ابتدائی اطلاعات کے مطابق پاکستانی (کامران ) جس کا تعلق کوٹ جیمل سے بتایا جاتا ہے جو 2004 سےیونان میں مقیم تھا کو پولیس والوں نے ہفتہ کے روز چیکنگ کے لئے گرفتار کیا ۔
اطلاعات کے مطابق پولیس اسکو روٹین چیکنگ کے لئے تھانے لے کر گئے جہاں سے وہ زندہ واپس نہ آسکا ،مرحوم کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ وہ ہمیشہ اپنی آئی ڈی ساتھ رکھتا تھا ۔اس لئے انہیں شک ہے کہ پولیس نے تشدد سے اسکو ہلاک کیا ہے ۔
مندرجہ بالا متاثرہ کے بارے میں پولیس کے کہنے سے متصادم ہے، جیسے کہ وہ بے گھر تھا اور اپنی شناخت کا کوئی ثبوت نہیں لایا تھا۔ پولیس کی طرف سے پہلی اطلاع یہ ہے کہ اس کی موت پیتھولوجیکل وجوہات کی بناء پر ہوئی ہے۔
تاہم جوتصاویر شائع ایک مختلف حقیقت کو ظاہر کرتی ہیں۔جیسا کہ ان تصاویر سے دیکھا جا سکتا ہے، اس شخص کے جسم پر متعدد ضربیں ہیں، اس کے اہل خانہ نے اس کے تشدد کی مذمت کرتے ہوئے اور پراسیکیوٹر آفس کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے واقعے کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
موت کی وجوہات کو واضح کرنے کے لیے درحقیقت، جیسا کہ اہل خانہ کی جانب سے مقرر کردہ وکلاء کی پہلی تفتیش سے معلوم ہوا ہے، بدقسمت شخص کو مبینہ طور پر کئی دنوں کے لیے ایک تھانے سے دوسرے تھانے میں منتقل کیا گیا۔
ابھی تک پولیس اس معاملے پہ تسلی بخش جواب دینے سے قاصر ہے ،یونان میں انسانی حقوق کی تنظیمات نے اس پہ آواز اٹھانی شروع کردی ہے اس سے پہلے بھی یونان میں ایسے کئی واقعات رونما ہوچکے ہیں اس معاملے پہ ابھی تک سفارت خانہ پاکستان کی طرف سے بھی کوئی عمل سامنے نہیں آیا۔