دونوں ممالک کی کاروباری اداروں کے مخصوص خدشات کو دور کرنے میں مثبت پیش رفت
بیجنگ (ویب ڈیسک) چینی وزیر تجارت وانگ وین ٹھاؤ نے امریکی وزیر تجارت جیانا ریمنڈو سے فون پر بات چیت کی۔ سان فرانسسکو میں چین امریکہ سربراہ اجلاس میں طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر عمل درآمد پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے دونوں فریقوں نے باہمی دلچسپی کے اقتصادی اور تجارتی امور پر واضح، گہری اور عملی بات چیت کی۔ یہ بات چیت دونوں ممالک کے تجارتی محکموں کے درمیان ایک میکانزم مواصلاتی انتظام ہے۔
بدھ کے روز وانگ وین ٹھاؤ نے کہا کہ گزشتہ سال نومبر میں سان فرانسسکو میں دونوں سربراہان مملکت کے درمیان تاریخی ملاقات نے چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کی ترقی کی سمت کی نشاندہی کی تھی۔ دونوں ممالک کی وزارت تجارت نے وزارتی، نائب وزارتی اور ڈائریکٹر جنرل کی سطح پر قریبی رابطے برقرار رکھے ہیں، اور تعاون کو بڑھانے، اختلافات کے انتظام اور کاروباری اداروں کے مخصوص خدشات کو دور کرنے میں مثبت پیش رفت کی ہے، چین اور امریکہ کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات دوطرفہ تعلقات کا سنگ بنیاد بننے چاہئیں۔
باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور باہمی تعاون کی بنیاد پر چین سربراہ اجلاس میں طے پانے والے اتفاق رائے پر عمل درآمد اور چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو درست راستے پر واپس لانے کے لیے امریکہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔وانگ وین ٹھاؤ نے چین کے حوالے سے امریکی سیمی کنڈکٹر پالیسی اور چینی کنکٹیڈ گاڑیوں پر پابندی کے بارے میں گہری تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں قومی سلامتی کی حدود کو واضح کرنا "خاص طور پر ” ضروری ہے جو عالمی صنعتی اور سپلائی چین کی سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے اور دونوں ممالک کے درمیان صنعتی تعاون کے لئے ایک اچھا پالیسی ماحول پیدا کرنے کے لئے سازگار ہے۔ چین نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ چینی کمپنیوں کے مخصوص خدشات پر توجہ دے، چینی کمپنیوں پر عائد پابندیاں جلد از جلد اٹھائے اور امریکہ میں چینی کمپنیوں کے لیے کاروباری ماحول کو بہتر بنائے۔