بارسلونا (ارشد نذیر ساحل )سینیٹ میں وزیر انصاف کے سامنے اسکیرا رپبلیکانہ کے سینیٹر رابرٹ مسیح نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سپین 10 سال کے بعد قومیت کے حصول کی درخواست دی جاتی ہے مگر درخواست کو حل ہونے میں تین سے چار سال کا عرصہ لگ جاتا ہے ۔
رابرٹ مسیح نے کہا کہ صرف 13 سے 14 سال اسی عرصے میں نکل جاتے ہیں جبکہ نیشنیلٹی کی درخواست حل ہوتی ہے تو حلف کیلئے اپوائٹمنٹ دستیاب نہیں ہوتی، نیشنیلٹی کے حصول کے لئے بہت زیادہ مشکلات ہیں ۔ قانون کے مطابق 180 دنوں میں خورا منتو مکمل ہونی اچاہئے لیکن یہاں ایک سال تک کے عرصہ میں اپوائنمنٹ نہیں ملتی ، خورامنتو کے بعد ریذڈینسی کارڈ یا پاسپورٹ لینے کیلئے اپوائنٹمنٹ بھی پی سی او والوں کو پیسے دے کر لینا پڑتا ہے ۔ یہ معاملہ بھی حل طلب ہے ۔
سینیٹر رابرٹ نے مزید کہا کہ اب چونکہ نوتاریو کے سامنے حلف اٹھایا جاسکتا ہے لیکن پھر بھی بہت سی رخسترو سول میں بہت زیادہ رش اور وقت لگایا جا رہا ہے ۔ نیشنیلٹی کے بعد حلف اٹھانا ایک بنیادی حق ہے ، اس کیلئے نوتاریو کو اخراجات ادا کرنا کوئی حل نہیں ہے ،
اس طرح نیشنیلٹی کے حصول کیلئے ایک فرد کو پندرہ سے اٹھارہ سال کا عرصہ لگ جاتا ہے ۔ جبکہ درخواست دہندہ کا مکمل پراسیس زیادہ سے زیادہ گیارہ یا بارہ سالوں میں مکمل ہونا چائیے ۔
سینیٹر رابرٹ مسیح نے کہا کہ اس مسئلے پر سینیٹ میں تین دفعہ بات کرچکا ہوں ۔ ایک دفعہ پاپولر گورنمنٹ اور دو دفعہ اپنے آپکو خود ساختہ ترقی پسند سیاسی جماعت کہلوانے والی سوشلسٹ پارٹی کی حکومت میں ، لیکن کوئی مناسب حل نہیں کیا گیا ۔ وزیر انصاف صاحب میں سینیٹ میں چوتھی مرتبہ اس مسئلہ کو پیش کر رہا ہوں۔ امید کی جاسکتی ہے کہ آپ بطور وزیر انصاف اس مسئلہ کا حل کریں گئی اور میرا یہ آپ سے سوال ہے کہ رخسترو سول کے کام کو بہتر کرنے کے لئے آپ نے اب کونسا معیار اپنایا ہے ۔
اسکیرا ریپبلیکانہ امیگریشن کی سپریم کونسل کے پاکستانی نژاد رکن چوہدری شہزاداکبر وڑائچ کا کہنا تھا کہ ہماری پوری ٹیم امیگرینٹس کے مسائل کو اجاگر اور ان کے حل کیلیے بلدیہ ، پارلیمنٹ کاتالونیا، کانگریس اور سینیٹ کی سطح پر کام کر رہی ہے ۔