کبھی خواب میں بھی نہیں سوچاکہ لہسن امریکہ کیلئے ‘بہت بڑا خطرہ’ بن سکتا ہے، چینی وزارت خارجہ

0

امریکی سیاست دان زیادہ عقلی اورعام فہم رویہ اختیار کریں، ترجمان

بیجنگ (ویب ڈیسک) چینی وزارت خارجہ کی یومیہ پریس کانفرنس میں ایک سوال پوچھا گیا کہ امریکی کانگریس کے وفاقی سینیٹر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ چینی لہسن امریکی فوڈ سیفٹی کے لیے ‘بہت بڑا خطرہ’ ہے، جس کے لیے ‘سیکشن 301 انویسٹی گیشن’ شروع کرنے کی ضرورت ہے، "نیشنل ڈیفنس اتھارائزیشن ایکٹ برائے مالی سال 2025” ، جسے امریکی ایوان نمائندگان نے منظور کیا ہے ، میں ایسی شقیں بھی شامل ہیں جس کے تحت امریکی فوجی اسٹورز کو چینی لہسن کی فروخت پر پابندی عائد کرنے کی ضرورت ہے۔

جمعہ کے روز اس حوالے سے ترجمان ماؤ ننگ نے کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ لہسن کبھی خواب میں بھی نہیں سوچ سکتا کہ یہ امریکہ کے لیے ‘بہت بڑا خطرہ’ بن سکتا ہے۔ ڈرونز سے لے کر کرینوں تک، ریفریجریٹرز سے لے کر لہسن تک، بہت سی چینی مصنوعات کو امریکہ نے "قومی سلامتی کے خطرات” کے طور پر لیبل کیا ہے۔ دنیا واضح طور پر دیکھ سکتی ہے کہ یہ امریکہ کے لئے تحفظ پسندی ، چین کی ترقی کو روکنے اور دبانے کے لئے ریاستی طاقت کا غلط استعمال کرنے اور زبردستی "ڈی کپلنگ ، صنعتی و سپلائی چین کو الگ کرنے اور توڑنے” کا ایک بہانہ ہے۔

ماؤ ننگ نے کہا کہ قومی سلامتی کے تصور کو حد سے زیادہ عام کرنے اور معاشی، تجارتی ،سائنسی اور تکنیکی امور کو سیاسی رنگ دینے اور ہتھیار بنانے سے عالمی پیداوار اور سپلائی چین کے سلامتی کے خطرات میں اضافہ ہوگا اور بالآخر دوسروں اور خود کو نقصان پہنچے گا۔ہم کچھ امریکی سیاست دانوں کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ زیادہ عقلی اور عام فہم رویہ اختیار کریں، تاکہ ان کا مذاق نہ اڑایا جائے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!