بارسلونا(نمائندہ خصوصی)بارسلونا ٹیکسی سیکٹر نے عدم تحفظ کے خلاف احتجاجی مارچ کیا۔ احتجاجی مارچ پلاسہ ہسپانیہ سے شروع ہواجبکہ اختتام میترو پولیتانہ کے انسٹی ٹیوٹ کے سامنے ہوا۔
مارچ میں شرکت کے لئے ٹیکسی ڈرائیور 9 بجے پلاسہ ہسپانیہ پہنچنا شروع ہوگئے تھے۔ احتجاج کے باعث پولیس نے متعدد سڑکوں کو عام ٹریفک کے لئے بند کررکھاتھا۔
الیتے ٹیکسی کے ترجمان تیتو البارز نے کیمرے نہ لگانے کوسیاسی فیصلہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ رامبلہ روال کے علاقے میں چھرے گھونپنے اور وایا دی ہیبرون میں چاقو سے ڈ کیتی کی کوشش جیسے واقعات نے ٹیکسی سیکٹر کو تشویشناک صورتحال سے دوچار کردیاہے۔
ٹیکسی سیکٹر کے متحرک پاکستانی رہنما چوہدری شہباز کٹھانہ اور دیگر نے احتجاجی مارچ سے بات کرتے ہوئے کہاکہ اس حوالے سے ٹیکسی سیکٹر کی تنظیمیں ایک پیج پر ہیں ۔
آج کا احتجاج بھی ساری تنظیموں کا مشترکہ فیصلہ تھا۔ ان کا کہنا تھا تحفظ کا احساس بہت ضروری ہے اگر کیمرے لگ جاتے ہیں تو اس سے ملزمان کی شناخت میں آسانی ہو جائے گی اور ایسے واقعات کی روک تھام میں مدد ملے گی۔