ایمان کی تجدید اور محبتِ رسول ﷺ سے معمور ایک عظیم الشان تقریب کا انعقاد

0

روحانی تقریب محمودہ ویلفیئر، خوشبو نعت اکیڈمی، اور فیوچر کی بزنس کلب کے اشتراک سے منعقد کی گئی

نعت خوانوں نے عقیدت اور محبت سے نعتیہ کلام پیش کیا،حاضرین مجلس جھوم اٹھے

محفل میں50 نعت خواں خواتین و حضرات کو شیلڈز، سرٹیفکیٹس، اور گولڈ میڈلز سے نوازا گیا

دبئی (طاہر منیر طاہر) قذافی اسٹیڈیم لاہور میں عشقِ رسول ﷺ سے معمور ایک عظیم الشان تقریب کا انعقاد کیا گیا، جسے جشن میلاد النبی ﷺ کے سلسلے پر نہایت خوبصورتی اور جذبے سے سجایا گیا۔ یہ روحانی تقریب محمودہ ویلفیئر، خوشبو نعت اکیڈمی، اور فیوچر کی بزنس کلب کے اشتراک سے منعقد کی گئی، جس نے محبت، عقیدت، اور شکر گزاری کے رنگ بکھیر دیے۔ تقریب کی آرگنائزرز ہما عمران خان، فوزیہ امیر، اور تسلیمہ میڈم تھیں، جن کی کاوشیں قابلِ ستائش اور لائقِ تحسین ہیں۔

تقریب کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا، جس کی گونج نے پورے ہال کو نورانی ماحول میں بدل دیا۔ اس کے بعد نعتوں کا سلسلہ شروع ہوا، جو محفل کا اصل جوہر تھا۔ معروف نعت خواں علی ناجی، جو پاکستان کے لیجنڈری نعت خوانوں میں شمار ہوتے ہیں، اور خوشبو نعت اکیڈمی کی بچیوں نے ایسی عقیدت اور محبت سے نعتیہ کلام پیش کیا کہ ہر دل عشقِ رسول ﷺ میں جھوم اٹھا۔ ہما عمران خان کی دلکش اور روحانی آواز اس تقریب کا سب سے نمایاں پہلو تھی۔

ان کی آواز میں جو پاکیزگی اور عشقِ رسول ﷺ کا جذبہ تھا، اس نے حاضرین کے دلوں کو موم کر دیا۔ جب وہ نبی کریم ﷺ کی شان میں نعت پیش کر رہی تھیں تو یوں محسوس ہوتا تھا جیسے الفاظ اور جذبات دلوں سے نکل کر روحوں میں سرایت کر رہے ہوں۔ ان کی آواز نے محفل میں ایک ایسا روحانی سماں باندھ دیا کہ سامعین کے دل بے اختیار درود و سلام کی لذت میں محو ہو گئے۔ ان کی آواز کی مٹھاس اور پڑھنے کا انداز ہر لمحے کو ایمان افروز بناتا رہا۔

تقریب کی سجاوٹ اور انتظامات اپنی مثال آپ تھے۔ بہترین ساؤنڈ سسٹم، خوبصورت ایس ایم ڈی، اور ہال کی دلکش سجاوٹ نے تقریب کی روحانیت کو مزید نکھار دیا۔ عشقِ رسول ﷺ سے بھرپور اس محفل میں تقریباً 50 نعت خواں حضرات اور خواتین کو شیلڈز، سرٹیفکیٹس، اور گولڈ میڈلز سے نوازا گیا، جو ان کی خدمتِ رسول ﷺ کے اعتراف کا خوبصورت اظہار تھا۔

تقریب کے مہمانانِ خصوصی میں چغتائی صاحب، تعظیم احمد، میاں ایوب، اشرف خان، یاسین غازی، رانا ارشد، امجد اقبال امجد، عدنان چوہدری، چوہدری ندیم اور دیگر کئی معزز شخصیات شامل تھیں، جن کی موجودگی نے تقریب کی رونق میں اضافہ کیا۔ خوشبو نعت اکیڈمی کی بچیوں نے اپنی منفرد اور خوبصورت کارکردگی سے یہ ثابت کیا کہ عشقِ رسول ﷺ کے فروغ میں ہماری نوجوان نسل بھی کسی سے کم نہیں۔ ان کی نعتوں نے نہ صرف محفل میں موجود حاضرین کے دلوں کو سرشار کیا بلکہ یہ پیغام بھی دیا کہ نبی کریم ﷺ کی محبت ہماری نسلوں کی تربیت کا لازمی جزو ہے۔

تقریب کے اختتام پر علی ناجی نے امجد اقبال امجد کے لکھے گئے نعتیہ کلام کو ایسی مہارت اور عقیدت سے پیش کیا کہ محفل کے حسن میں چار چاند لگ گئے۔ ایسا محسوس ہوا جیسے مدینہ منورہ کی روحانی فضا لاہور میں اتر آئی ہو۔ محفل کے تمام انتظامات نہایت عمدہ اور مثالی تھے، اور کمپیئرنگ بھی انتہائی شاندار تھی، جس میں ہر لفظ عقیدت اور ہر جملہ محبتِ رسول ﷺ کا عکاس تھا۔ ہر لمحہ دلکش، ایمان افروز، اور روحانی سکون کا باعث تھا۔ عاشقانِ رسول ﷺ کا جوش و جذبہ اس قدر تھا کہ پورا ہال نعرۂ حبیب ﷺ کی گونج سے گونج اٹھا۔

تقریب کے آخر میں دعا کی گئی کہ اللہ تعالیٰ ہماعمران خان، فوزیہ امیر، تسلیمہ میڈم، علی ناجی، اور تمام منتظمین اور شرکاء پر اپنی خاص رحمتیں نازل فرمائے، ان کی زندگیوں میں برکت عطا کرے، اور انہیں نبی کریم ﷺ کی محبت میں ہمیشہ سرشار رکھے۔یہ تقریب نہ صرف لاہور بلکہ پورے پاکستان کے لیے ایک یادگار دن تھا، جس نے ایمان کی تجدید اور محبتِ رسول ﷺ کے فروغ کا عظیم موقع فراہم کیا۔

ہماعمران خان، اپنی خوبصورت آواز اور شاندار آرگنائزنگ صلاحیتوں کی بدولت، اس محفل کی روح بن گئیں، اور اس تقریب کو ایسا تاریخی بنا دیا کہ یہ ہمیشہ کے لیے دلوں میں زندہ رہے گی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!