بارسلونا (ارشد ساحل سے) پاک کاتالان فیڈریشن کے صدر خالد شہباز چوہان نے گزشتہ روز کاتالونیا کے سیکرٹری امیگریشن دیود مویا مالاپیریا(David Moya Malapeira)سے ان کے مرکزی آفس میں ملاقات کی۔
ملاقات میں خالدشہباز چوہان نے پاکستانی کمیونٹی کو درپیش مسائل سے آگاہی دی جس میں اسلام آباد میں اسپانش سفارت خانہ میں سیتا(پیشگی وقت)کے نہ ملنے ، بہت دیر انتظار اور بھاری رقم کے عوض سیتا کا ملنا پر خالد شہباز چوہان نے کہا کہ اس مسئلہ کو آپ وزرات خارجہ اور مرکزی سیکرٹری امیگریشن کے نوٹس میں لائیں تاکہ اس مسئلہ کو حل کیا جا سکے اور جو لوگ لٹ رہے ہیں وہ بچ سکیں بلدیہ میں رجسٹریشن “پادرون” (رہائشی اندراج)کے لئے بھی مہنیوں انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔
یعنی یہاں پر بھی سیتا نہیں مل رہا جس کی وجہ سے والدین کے ہمراہ آنے والے بچوں کو اسکول داخلہ میڈیکل اور دیگر مسائل کا سامناہے۔بروقت پادرون نہ ہونے کی وجہ سے کئی بچوں کا داخلہ بھی ممکن نہیں ہوسکا۔خالد شہباز چوہان نے بڑی وضاحت سے بتایا کہ والدین کی جانب سے طے شدہ بچے اور بچیوں کی شادی اور جبری شادی میں بہت فرق ہے ہمارے معاشرے میں والدین بچوں کی رضا مندی سے رشتے طے کرتے ہیں،کبھی کبھار سننے میں آتا ہے کہ کسی بچی یا بچے کی والدین نے رضا مندی کے بغیر شادی کردی ہو اسے ہم بھی اچھا نہیں سمجھتے اور اس کے خلاف ہیں ۔
اس بارے میں ڈائیلاگ کی ضرورت ہے جو یہاں انسانی حقوق کی تنظیمات ہیں اور جو ادارے اس پر کام کرتے ہیں ان کے ساتھ ڈائیلاگ کر کے بتایا جائے کہ سب شادیاں جبری نہیں ہوتی اور یہ غلط فہمی پیدا کی جارہی ہے کہ والدین کی جانب سے بچوں کی رضا مندی کے بعد ہونے والی شادیاں بھی جبری ہوتی ہیں یہ غلط ہے اور اس بات کو سمجھنا بہت ضروری ہے سیکرٹری امیگریشن دیود مویا مالاپیریا(David Moya Malapeira)نے تمام مسائل اور تجاویز کو بڑے غور سے سنا اور یقین دہانی کرائی کہ وہ متعلقہ افراد اور اداروں تک ان مسائل کو پہنچائیں گے۔اور اس کا فیڈ بیک بھی ملے گا۔