پاکستان اوورسیز کمیشن پنجاب تارکین وطن کے مسائل ترجیح بنیادوں پر حل کروانے کیلئے کوشاں ہے ،بیرسٹر امجد ملک
روچڈیل (محمد فیاض بشیر سے) پاکستان اسلام آباد میں تارکین وطن کا کنونشن انتہائی کامیاب رہا تاریخی کنونشن تھا، کئی سالوں بعد اسکا انعقاد ہوا ،پاکستان کے زخموں کو بھرنے کے لیے اسکا انعقاد انتہائی ضروری تھا، تارکین وطن میں پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کے کارکنوں اور عہدیداروں کو ریاست کی جانب رخ کرنا چاہیے۔
جب ریاست کہہ رہی ہے کہ تارکین وطن ہمارے سفیر ہیں تو پھر ہمیں اپنی ڈفلی نہیں بجانی چاہیے، پاکستان میں جا کر بے شک تنقید کریں ،یہاں رہ کر آپکو سوچنا چاہیے کہ آپ پاکستان کی بہتری کے لیے کیا کردار ادا کر سکتے ہیں ،آپ اپنے مطالبات بارے دیکھیں کیا پورے ہوئے اور کیا ابھی تک ریاست نے پورے نہیں کئے،منفی پروپیگنڈا کرنے سے کچھ حاصل نہیں، ان خیالات کا اظہار پاکستان اوورسیز کمیشن پنجاب کے نائب چیئرمین ماہر قانون دان بیرسٹر امجد ملک نے میڈیا کو دیئے گئے اپنے ایک خصوصی انٹرویو میں کیا ۔
اںکا مزید کہنا تھا کہ تارکین وطن کے پنجاب میں زیادہ تر مسائل انکی زمین پر قبضے کے ہیں، انکا کہنا تھا کہ پاکستان کے مختلف اضلاع میں اکتالیس خصوصی عدالتوں کے قیام کی حکومت پنجاب نے منظوری دی ہے، ضلعی کمیٹیوں کے ساتھ ملکر خصوصی عدالتوں کے ذریعے تارکین وطن کے مسائل ترجیح بنیادوں پر حل کیے جائیں گے۔
انکا کہنا تھا کہ اب قبضہ مافیا کی پنجاب میں دال نہیں گلے گی ،جب سے عہدہ سنبھالا ہے چھوٹے پیمانے پر نو کانفرنسوں کا انعقاد کر چکا ہوں جس میں لوگوں کو اپنی تشویشات کی آگاہی کا موقع ملا ہے، پہلگام واقعہ بارے انکا کہنا تھا کہ بھارت ایک بڑا ملک ہے، انہیں حساس معاملات کو اس نقطہ نظر سے دیکھنا چاہیے ،پاکستان دہشت گردی کا خود شکار ہے۔
انکا کہنا کہ عالمی طاقتوں کو دہشت گردی کا ملکر مقابلہ کرنا چاہیے، پہلگام واقعہ افسوسناک ہے، بھارت اسکی مشترکہ تحقیقات کروا لے اور جب کوئی مجرم ٹھہرے تو پھر اسے قصور وار ٹھہرائیں ،نہ کہ ہوا میں تیر چلائے جائیں۔
انکا کہنا تھا جسطرح بھارت کے انتہا پسندوں نے پاکستان ہائی کمیشن لندن کے شیشے توڑے ہیں یہ ایک گھٹیا حرکت ہے، بھارت کو جان لینا چاہیے ہمارے اندر بھلا کتنے بھی سیاسی اختلافات ہوں جب ریاست کی بات آتی ہے تو قوم ایک ہو جاتی ہے تارکین وطن مادر وطن کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے ہیں ۔