میونخ/برلن(مہوش ظفر)جرمنی میں سمندر پار پاکستانیوں کا احتجاج پانچویں روز میں داخل ۔پاکستان کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر جہاں دنیا بھر میں پی ٹی آ ئی کے کارکنان اور سمندر پار پاکستانی سراپا احتجاج ہیں وہیں جرمنی کے مختلف شہروں میں بھی مسلسل احتجاج ریکارڈ کرایا جارہا ہے۔آج بھی جرمنی کے شہر میونخ میں اور برلن میں پاکستانی سفارتخانے کے سامنے کمیونٹی کے افراد اور جامعات میں پڑھنے والے نوجوان طالب علموں نے مل کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔

نوجوان طلبہ کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت صرف اور صرف ہم پر ہمارے ملک پر حکمرانی کرناچاہتی ہے اور یہ غلامی ہم کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ہم ان کو بتائیں گے کہ ہم جاگ چکے ہیں ،جو صحیح کام کرے گا اس کو سپورٹ کریں گے جو نہیں کرے گا اسے رد کردیں گے،عمران خان وہ واحد لیڈر ہے جس نے اس قوم کو جوڑ دیا ہے اس بات سے قطع نظر کہ کون کس زبان کا بولنے والا ہے،کون کس علاقے اور شہر سے ہے۔آج بھی یہ احتجاج کس نے کروایا ہے، کون ہے اس کے پیچھے، یقینا ًیہاں موجود پاکستانی طالب علم جن کی کسی بھی سیاسی پارٹی سے کو ئی وابستگی نہیں مگر ہم عمران خان کے لئے اپنے ملک کے لئے جمہوریت کے لیے یہاں ایک ہو کر جمع ہوئے ہیں ۔
احتجاج میں نہ صرف پاکستانی طلبہ و طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی بلکہ برلن شہر میں بسنے والی پاکستانی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھی اس احتجاج میں شامل ہو کر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ان نوجوانوں کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف جو سازش کی گئی ہے ہم اس کے خلاف نکلے ہیں ۔ نئی حکومت ہمیں بالکل منظور نہیں،ساری دنیانے دیکھا کہ گزشتہ ہفتے کہ شب پاکستان میں کیا ہوا ۔
اسی طرح وہاں موجود ایک اور طالب علم کا کہنا تھا کہ عمران خان صاحب آپ دیکھ سکتے ہیں کہ آپ کے ووٹرز اب جوان ہوچکے ہیں اور یہاں جرمنی میں وہ سب ایک جگہ آپ کے لئے جمع ہوچکے ہیں اور آپ کے نظریہ کو لے کر ہی آج ہم یہاں اکھٹے ہوئے ہیں،ہم عمران خان کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں۔
احتجاج میں موجود ایک طالبہ کا کہنا تھا کہ ہم پاکستانی عوام کو یہی پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم نے عمران خان کو ووٹ اس لئے دیا تھا کہ ان میں ہمیں ایک امید کی کرن نے آ ئی تھی۔ہم نے اس لئے ووٹ نہیں دیا تھا کہ 3 سال بعد یوں اس طرح عمران خان کی حکومت کو ختم کردیا جائے کیونکہ وہاں موجود دیگر افراد کے ذاتی مفادات پورے نہیں ہو رہے تھے۔
ہم آج کے نوجوان عمران خان کے ساتھ ہیںاور کسی صورت بھی یہ امپورٹڈ حکومت برداشت نہیں کریں گے اور ابھی تو یہ اس جدوجہد کا آغاز ہے آگے دیکھیں کہ ہم کیا کرتے ہیں۔ہم یہاں آج اس لئے اکھٹے ہوئے ہیں تاکہ ہم عمران خان کو بتا سکیں کہ ہم ان کے ساتھ ہیں ۔
احتجاج میں شریک پی ٹی آ ئی کے سابق صدر طارق جاوید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج یہاں ہم ایک مرتبہ پھر اکھٹے ہوئے عمران خان کے لئے ا ور مجھے بے حد خوشی ہوئی کہ جرمنی میں رہنے والی اسٹوڈنٹ کمیونٹی اور نوجوان طبقہ کی اس معاملے میں دلچسپی د یکھ کر بے حد خوشی ہوئی۔عمران خان جو ہمیشہ کہتے تھے کہ ایک مرتبہ اس نسل کو بڑا ہو لینے دو پھر میں بتا ئو ں گا کہ عمران خان کیا چیز ہے۔تو آج یہ جوان بڑے ہوچکے ہیں۔ان کو سب معلوم ہے کہ مداخلت کے کیا معنی ہیں اور سازش کسے کہتے ہیں۔
احتجاج میں شامل افراد نے اپنے ہاتھوں میں پاکستان،پی ٹی آ ئی کے جھنڈے، عمران خان کی تصاویر اور پلے کار ز اٹھا رکھے تھے جن پر مختلف اقسام کے نعرے درج تھے۔وہاں موجود افراد نے سابق وزیراعظم عمران خان کے حق میں اور موجودہ حکومت کے خلاف پرجوش نعرے لگائے ،پاکستان کے قومی ترانے پر احتجاج اختتام پزیر ہوا۔