یہ مسئلہ کشمیریوں کا نہیں،انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ہے،لارڈ واجد خان
پاکستان ان چند ممالک میں سے ایک ہے جو کشمیر کے مسئلہ کو بین الاقوامی طورپرہرجگہ اٹھاتا ہے،مشال ملک
تیسرے یوم استحصال کی مناسبت سے جرمنی میں منعقدہ ویبینار سے شرکاء کا خطاب
برلن(رپورٹ:مہوش ظفر)سفارتخانہ پاکستان برلن کے زیر اہتمام گزشتہ تین سالوں سے جاری بھارتی فقید المثال عسکری محاصرہ، پابندیوں اور انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزیوں کے خلاف 5 اگست یوم استحصال کی مناسبت سے ایک ویبینار کا اہتمام کیا گیا ، جرمنی میں مقیم پاکستانیوں، کشمیریوں، طلبہ، ماہرین تعلیم ، صحافیوں اور سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے افراد کی ایک بڑی تعداد نے ویبینار میں شرکت کی۔
برطانیہ کے ہاؤس آف لارڈز کے رکن لارڈ واجد خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ کشمیریوں کو مقبوضہ وادی میں نسل کشی کا سامنا ہے اوربھارتی فوج انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی مرتکب ہو رہی ہے۔ عالمی برادری کو معاشی مفادات کے پیش نظر کشمیریوں کی حالت زار سے ہرگز رو گردانی نہیں برتنی چاہیے۔ ہمیں جموں و کشمیر کے تنازعہ کے پرامن حل تک اپنی آواز بلند کرتے رہنا چاہیے۔
جرمنی سے شامل ہونے والے شرکاء جن میں جنوبی ایشیا و افغانستان کے ماہر تجزیہ کار پروفیسرہانز ایچ دوبے،اعزازی صدر پروشین سوسائٹی فالکر شاپکے اور صحافی ایوالڈ کونگ شامل تھے نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی بارے حساسیت کا مظاہرہ کرنا چاہیےاور اس دیرینہ تنازعہ کے فوری حل کے لیے فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔
نمایاں حریت رہنماؤں مشعال ملک، ماریہ اقبال ترانہ اور علی رضا سید نے بھی مقبوضہ وادی میں جاری سنگین صورتحال پر روشنی ڈالی اور کہا کہ اس معاملہ پر فوری عالمی توجہ درکار ہے کیونکہ کشمیریوں کو انکے حقوق سے مسلسل محروم رکھا جا رہا ہے، 5اگست 2019 کے بعد آبادیاتی توازن تبدیل کیا جا رہا ہے اور انکی آوازوں کو وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں آر ایس ایس سے متاثر حکومت کے ذریعے ایک منظم و سفاک انداز سے خاموش کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی برادری کو خطے اور اسکی حدود سے باہر بھی پائیدار امن کےلیے اس ضمن میں اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد یقینی بنانا چاہیے۔
سفیر پاکستان ڈاکٹر محمد فیصل نے اپنے اختتامی کلمات میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر کے تنازعہ کے حل تک پاکستان کی غیر متزلزل اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھنے کا اعادہ کیا۔