پاکستان زندہ باد سویڈن کے تحت بچوں کے ساتھ جشن آزادی کی شاندار تقریب

0

بچوں کے ملی نغموں اور علاقائی لباس کی نمائش نے سماں باندھ دیا

دعوت کے باوجود سویڈن میں سفیر پاکستان اور سفارت خانہ کے کسی اہلکار نے شرکت نہ کی

سٹاک ہوم (عارف کسانہ/ نمائندہ خصوصی) دنیا بھر میں جہاں جہاں بھی پاکستانی آباد ہیں وہ اپنے محبوب وطن کا یوم آزادی جوش و خروش اور بھرپور جذبے سے مناتے ہیں۔ سویڈن میں پاکستان کے جشن آزادی کی تقریب میں بچوں اور نوجوانوں کو شامل کرنے کا قابل قدر کام ’’پاکستان زندہ باد سویڈن‘‘ نے2016 سے ’’جشن آزادی بچوں کے ساتھ‘‘منعقد کرنے کا باقاعدہ سلسلہ شروع کیا ہوا ہے۔ جناب عمران کھوکھر اس پروگرام کے روح رواں ہیں۔

کوویڈ کی پابندیوں کے خاتمہ کے بعد اس سال کافی جوش وخروش کے ساتھ پاکستان زندہ باد سویڈن نے PICS تنظیم کے تعاون سے پروگرام منعقد کیا جس کا مرکزی خیال ’’کشمیر جنّت نظیر‘‘تھا۔ پاکستان کے جشن آزادی کی سویڈن میں ہونے والی یہ منفرد اور سب سے بڑی تقریب تھی جس میں بچے اور نوجوان ہاتھوں میں سبز ہلالی پرچم تھامے جوش و خروش سے شریک تھے۔ والدین اور عوام الناس کی ایک بڑی تعداد بچوں کی حوصلہ افزائی اور جشن آزادی منانے کے لئے ہال میں موجود تھی۔ اس پروقار جشن آزادی کی تقریب کی نظامت محمّد افراہیم حسن، عائشہ وقار اور منیب حسین نے کی۔ پروگرام میں شرکت کے لئے جب سب بچے پاکستان کے ملی نغمے گاتے اور جھنڈے لہراتے ہوئے ہال میں داخل ہوئے تو منظر دیدنی تھا۔

پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا اور دس بچوں نے تلاوت قرآن مجید کی سعادت حاصل کی،نعت رسول کریم پڑھنے کی سعادت تین بچیوں کے حصّے میں آئی، اس پروگرام کے منتظم محمّد عمران کھوکھر نے پاکستان زندہ باد سویڈن کی نمائندگی کرتے ہوئے حاضرین کو پروگرام کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

اس پروگرام کی خصوصیت یہ تھی کہ اسٹیج پر نظامت سے لے کر پرفارمنس تک سب کچھ بچوں نے ہی کیا اور دوسری خصوصیت پابندی وقت تھا،پروگرام میں بچوں نے پاکستان اور سویڈن کے قو می ترانے گائے پروگرام کے مرکزی خیال کی مناسبت سے کشمیر کے بارے میں ایک معلوماتی ویڈیو بھی دکھائی گئی، کشمیر اور پاکستان کے بارے میں بچوں سے سوالات بھی پوچھے گئے،کشمیر کے علاقائی لباس میں رامین محمود، بارین طلحہ، اور رامین طلحہ نے کشمیر اسپیشل کھیل پیش کیا۔

سمعی اور بصری سلائیڈز کی مدد سے بچوں نے کشمیر اور پاکستان کے بارے میں اہم معلومات سے حاضرین کو آگاہ کیا، رامین طلحہ، آیلہ مسعود ، ماریہ سہیل اور منیب حسین نے سہیل صفدر کا لکھا ہوا ڈرامہ’’کشمیرپاکستان کی شہ رگ ہے ‘‘ پیش کیا،بچوں نے ملی نغمے سنائے اور تقاریر کیں جس پر شرکاء نے انہیں بھرپور داد دی۔ اس موقع پر بچوں نے ہال میں موجود بڑوں سے کشمیر، تحریک پاکستان اور ملی نغموں کے حوالے سے سوالات کئے۔

پروگرام کا سب سے زیادہ پسند کیا جانے والا حصہ علاقائی لباس پیش کرنے کا تھا۔ بچے جب جموں کشمیر، بلوچستان، خیبر پختونخواہ، گلگت بلتستان، پنجاب اور سندھ کے علاقائی لباس میں اسٹیج پر آئے تو حاضرین محفل نے انہیں بھرپور داد دی۔ جشن آزادی کی تقریب کے آخر میں منتظمین جن میں محمّد عمران کھوکھر، ثوبیہ عمران، محمّد عثمان، بلال خالد، وقاص ظفر، محمّد طلحہ، رابعہ طلحہ، محمّد فیضان الحق نے مہمانوں کے مل کر پاکستان کی75ویں سالگرہ کا کیک کاٹا گیا۔

پروگرام کے آخر میں بچوں کی آئس کریم اور بڑوں کی چائے اور کیک کے ساتھ تواضح کی گئی،تقریب کے منتظمین نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا دعوت قبول کرنے کے باوجود سویڈن میں سفیر پاکستان نے شرکت نہ کی حالانکہ انہیں کئی ماہ قبل سے دعوت دی گئی تھی اور یاددہانی کے بعد انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ پروگرام میں شرکت کریں گے لیکن سٹاک ہوم میں ہونے کے باوجود ا نہوں نے سویڈن میں جشن آزادی کی سب سے بڑی تقریب میں شرکت نہیں کی جس سے نہ صرف منتظمین بلکہ سویڈن کی پاکستانی کمیونٹی کو شدید مایوسی ہوئی ہے۔

سفیر پاکستان اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے جن کا انتظار بچے اور والدین آخری وقت تک کرتے رہے لیکن سفیر محترم نے شرکت نہ کرنے کی اطلاع دینا بھی مناسب نہ سمجھا۔ سفارت خانہ پاکستان کے کسی ایک اہل کار نے بھی جشن آزادی میں شریک ہونا مناسب نہیں سمجھا۔

منتظمین نے اس امر پر افسوس کا اظہارکیاکہ ایک طرف تو حب الوطنی کا پرچارکیا جاتا ہے لیکن عمل اس کے بالکل برعکس ہے۔ اس کے باوجود یہ پروگرام بہت شاندار رہا اور اس کے کامیاب انعقاد پر محمّد عمران کھوکھر نے تمام ممبران، حاضرین اور خصوصاً بچوں کو مبارکباد بھی دی اور شکریہ بھی ادا کیا اور اس عزم کا اظہار بھی کیا مستقبل میں بھی ایسے مزید پروگرام کروائے جائیں گے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!