ماں کے عاشق کی قاتل ٹک ٹاکر نے پولیس سے غلط بیانی کا اعتراف کرلیا

لندن (تارکین وطن نیوز) ماں کے عاشق کو قتل کرنے کے الزام میں دیگر 7 افراد کے ساتھ گرفتار ٹک ٹاکر23 سالہ مہک بخاری نے پولیس سے غلط بیانی کا اعتراف کرلیا۔ ابتدا میں ان لوگوں نے ثاقب حسین اور اس کے دوست محمد ہاشم اعجاز الدین کو قتل کرنے سے انکار کیا تھا۔

مہک بخاری نے کہا کہ اس نے اپنی ماں انسرین اور ثاقب حسین کے درمیان تعلقات پر شرمندگی کی وجہ سے پولیس سے جھوٹ بولا تھا۔ لیسسٹر کرائون کورٹ کی جیوری کو بتایا گیا کہ آکسفورڈ کے علاقے بین بری سے تعلق رکھنے والے 21 سالہ حسین، اس کی قابل اعتراض ویڈیو اور تصاویر ان کے شوہر کو بھیجنے کی دھمکیاں دے رہا تھا۔

اس سے پہلے جیوری کوبتایا گیا تھا کہ حسین انسرین کے ساتھ تعلقات کے دوران ان پر خرچ کئے گئے 3,000 پونڈ واپس مانگ رہا تھا اور یہ رقم دینے کیلئے لیسسٹر میں ملاقات کا اہتمام کیا گیا تھا، دلبرداشتہ مہک اپنی گاڑی پر اسٹوک آن ٹرنٹ سے لیسسٹر گئی اور دیگر 6 ملزمان سے ملاقات کی، جس کے بعد وہ دو گاڑیوں کے ذریعے واپس آئے اور انھوں نے دونوں افراد کو ہلاک کردیا۔

ماں کے تعلقات کے بارے میں مہک نے جیوری کو بتایا کہ مجھے اس کی توقع نہیں تھی۔ میں دلبرداشتہ ہوگئی تھی، میرے والد میری والدہ سے بہت محبت کرتے ہیں اور والدہ بھی والد سے اسی طرح محبت کرتی ہیں، دونوں ماں بیٹی کو قتل کے بعد کی صبح گرفتار کرلیا گیا تھا اور مہک نے پولیس کو بتایا تھا کہ کار کے حادثے والی رات وہ ناٹنگھم میں تھی۔

اس نے جیوری کو بتایا کہ وہ کسی اور کو ملوث نہیں کرنا چاہتی تھی۔ میلنگٹن کے سی نے مہک سے پوچھا کہ کیا آپ نے پولیس سے بہت جھوٹ بولا ہے تو مہک نے جواب دیا کہ جی ہاں میں بہت دلبرداشتہ تھی، میں حقیقت تسلیم کرنے کو تیار نہیں تھی۔

مہک کے ساتھ دیگر ملزمان میں 20 سالہ محمد پٹیل، 21 سالہ نتاشہ اختر، 21 سالہ رئیس جمال، 28 سالہ ریکن کارون، 22 سالہ سنف غلام مصطفیٰ، 27 سالہ امیر جمال شامل ہیں۔

TikTok Star Mahek Bukhari
Comments (0)
Add Comment