مائگریشن منسٹر ماریہ مالمر اور سویڈش ڈیموکریٹس کے ترجمان نے نئی پالیسیاں وضع کردیں
سٹاک ہوم(زبیر حسین سے)سویڈش حکومت کی جانب سے ریزیڈینٹ اور ورک پرمٹس کی منسوخی کا اعلان کردیا گیا، اہم کانفرس میں مائگریشن منسٹر ماریہ مالمر اور سویڈش ڈیموکریٹس کے ترجمان نے نئی پالیسیاں وضع کردیں، مہاجرین میں مایوسی کی لہر۔
تفصیلات کے مطابق دائیں بازو کے نئی اتحادی حکومت نے ملک میں مہاجرین کی تعداد کم کرنے کے لئے اقدامات تیز کردئیے، مائگریشن منسٹر ماریہ مالمر اور سویڈشن ڈیموکریٹس کے ہینرک ونگے نے ایک اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے سویڈش مائگریشن ایجنسی کو احکامات جاری کئے کہ جعل سازی اور ویزوں کے غلط استعمال کی نشاندہی کے بعد یہ بات ناگزیر ہوگئی ہے کہ جاری کردہ رہائشی اور ورک ویزوں کو منسوخ کیا جائے۔
ہینرک کا کہنا تھا کہ اعلیٰ تعلیم کی غرض سے ویزے حاصل کئے جاتے ہیں جبکہ مقصد تعلیم کا حصول نہیں بلکہ سویڈن میں مستقل رہائش ہوتی ہے۔
اس بات کی بھی وضاحت کی گئی کے سیاسی پناہ کے حصول کے بعد لوگ چھپ کر اپنے آبائی ملک چھٹیاں گزارنے بھی جارہے ہیں جو کہ سویڈش نظام کے ساتھ دھوکہ ہے لہٰذا ایسے کیسز میں ویزا فوری منسوخ کیا جائے۔
پریس کانفرنس میں سویڈش مائگریشن ایجنسی کو ایک خودکار نظام تیار کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں تاکہ جاری کردہ ویزوں پر نظر رکھی جاسکے اور کسی بھی قسم کی جعل سازی کی نشاندہی پر ویزوں کی فوری منسوخی عمل میں لائی جاسکے۔
حکومت کی جانب سے مائگریشن ایجنسی کو جون 2023 تک اس معاملے پر رپورٹ پیش کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔