سعودی عوام کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتاہوں،قونصل جنرل خالد مجید
آج سے 23 ستمبر کو مسلمانوں کی دلعزیز مملکت سعودی عرب کا 93وان قومی دن ہے ۔ سعودی عرب کے حکمران، جس اخلاص اور فراخ دلی سے اسلام کی خدمت اور دنیا بھر کے مسلمانوں کی معاونت کرتے ہیں، اس کے باعث بھی ہمارے خراجِ تحسین و عقیدت کے حق دار قرار پاتے ہیں۔ جبکہ بحیثیت پاکستانی ہم پر سعودی عرب کا اکرام یوں بھی لازم ہے کہ پوری دنیا میں مملکتِ خداداد پاکستان سے مخلصانہ دوستی جس طرح سعودی عرب نے نبھائی ہے اور نبھا رہا ہے، وہ کہیں اور دکھائی نہیں دیتی۔ سعودی عرب ایک ایسا ملک ہے، جس کا دستور قرآن وسنت ہے اور سعودی عرب کے حکمرانوں کا مقصد نظام اسلام کا قیام اور مسلمانان عالم کے لیے ملی تشخص کا جذبہ ہے۔
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعیزیز نے امت مسلمہ کے لیے جو خدمات انجام دی ہیں وہ تاریخ کا سنہرا باب ہے۔ اسلام اور امت مسلمہ کے لیے سعودی حکومت کی مخلصانہ و ہمدردانہ خدمات کو امت مسلمہ کبھی فراموش نہیں کرے گی۔ تمام دنیا کے مسلمانوں کی مملکت سعودی عرب اور اسکے حکمراں اللہ تعالی کا ایک تحفہ ہے۔ آج یہ مملکت اسلام اور مسلمانوں کا قلعہ ہے جس کی مقدس سر زمین پر قبلہ اور حرمین شریفین موجود ہیں، سعودی حکمرانوں کے اخلاص کی بدولت ملک میں قانون الہی کی عملداری اور امن و سکون کا دور دورہ ہے اور اس کے باشندے اپنی مقبول قیادت سے محبت اور وفاداری کے باعث خوشحال اور پرمسرت زندگی گزار رہے ہیں۔سعودی حکمرانوں کی پاکستان اور عالم اسلام سے ایک مضبوط عنایات ہیں چاہے ومعیشت کی بہتری کیلئے تعاون ہو مسئلہ کشمیر سعودی حکمرانوں نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔ ساتھ ہی سعودی حکومت نے ہمیشہ اپنے عوام کو اسلامی طرز حیات، جدید علوم وفنون کی خدمات اور مختلف شعبوں میں تعمیر و ترقی کے ہر ممکن مواقع فراہم کئے ہیں۔
اسی طرح خدمت خلق کے لئے بھی آل سعود نے نیم سرکاری وغیر سرکاری تنظیم قائم کی جن میں رابطہ عالم اسلامی مسلمانوں کی بین الاقوامی تنظیم کا درجہ رکھتی ہے جس کا مقصد مسلمانوں میں یکجہتی پیدا کرنا، اسلام کی دعوت و تبلیغ اور اسلامی تعلیمات کو فروغ دینا اور اسلام کے بارے میں شکوک و شبہات کو دور کرنا اور گمراہ کن عقائد و نظریات کی نفی کرنا ہے۔ جب ہم شاہ سلمان کی سیرت پر نظر ڈالتے ہیں تو وہ ہمیں ایک انتہائی تجربہ کار عام روش سے ہٹ کر ایک عظیم شخصیت نظر آتے ہیں۔وہ ذاتی طور پر ایک دین پسند،بلند اخلاق، انصاف پرور، صاحب علم اور علم وعلمائدوست شخص ہیں، مطالعے کے شوقین اور فن تاریخ وادب کے دلدادہ ہیں، علم انساب اورتاریخ سے ان کی ذاتی دلچسپی معروف ہے، اوراسی وجہ سے اقوام عالم پر ان کی گہری نظر ہے، ایک حاکم یا سیاست دان کے لئے علم تاریخ کی کتنی افادیت و ضرورت ہے یہ کسی صاحب علم وبصیرت سے مخفی نہیں!سعود بن محمد سے لے کر شاہ سلمان بن عبدالعزیز تک اس عظیم خاندان نے سعودی عرب کو ایک مکمل فلاحی اسلامی مملکت بنانے میں نہ صرف عظیم قربانیاں دی ہیں، بلکہ ایک طویل جدوجہد کے ذریعے اسلامی معاشرہ قائم کر دیا ہے۔ ایک دوسرے کا احترام جان ومال کا تخفظ و آبرو امن و امان کی شاندار مثال سعودی عرب میں دیکھی جاتی ہے۔
آج سعودی عرب پوری تابش وجمال اور خیر وبرکت کے ساتھ صفحہ ہستی پر جلوہ گر ہے ۔آج ایک مرتبہ پھر ہمیشہ کی طرح عادہ کرتے ہیں کہ یہاں برسرروزگار غیرملکی سعودی عرب کی ترقی میں اپنا خون پسینہ ڈال رہے ہیں تاکہ یہ محسن حکومت اور اسکے حکومت کو اللہ تعالی مزید ترقی دے جسکے لئے بہ حیثیت پاکستانی ہم ہمیشہ دعا گو رہتے ہیں،یہاں ہر برسرروزگار پاکستانی یا پاکستان میں انکے اہل خانہ سعودی عرب کی ترقی سے لطف اندوز ہورہے ہیں انکا یہ نعرہ بے جانہیں کہ سعودی عرب کی جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی کا یہ نعراہ کہ ”’سعودی عرب ہمارا گھر ہے“ یہ نعرہ ہم اسطرح کہتے ہیں یہ پاکستانیوں کا دوسرا نہیں پہلا گھر ہے یہاں تارکین وطن کو روزگار کے مواقع ملتے ہیں جس سے وہ اپنے اہل خانہ کیلئے روزگار مہیا کرتے ہیں پاکستان کے قونصل جنرل متعین جدہ خالد مجید کا کہنا ہے کہ عظیم برادر ملک سعودی عرب کے قومی دن کے پر مسرت موقع پر میں پاکستانی قیادت، پاکستانی عوام سعودی عرب میں بسنے والی پاکستانی کمیونٹی، اور اپنی جانب سے سعودی قیادت اور برادر سعودی عوام کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں۔
یقیناً سعودی عرب نے اپنے قیام سے لے کر آج تک اپنے ہر شعبہ ہائے زندگی میں بے مثال ترقی کی ہے۔حرمین شریفین کی سرزمین ہونے کے ناطے سعودی عرب کا تمام مسلم امہ اور بالخصوص پاکستانیوں کی نظر میں ایک نہایت اہم مقام ہے اور مجھے خوشی ہے کہ سعودی قیادت اور سعودی عوام نے اپنے اس اہم کردار کو نہایت خوش اسلوبی سے نبھایا ہے۔ پاک سعودی دوطرفہ تعلقات گہرے، مشترکہ، تاریخی اور مذہبی رشتوں سے سینچے ہوئے ہیں۔ان تعلقات کو بڑھانے میں دونوں ملکوں کی قیادت اور عوام نے یکساں کردار ادا کیا ہے اور یہ تمام شعبہ ہائے زندگی پر محیط ہیں۔ ان تعلقات کو وسعت دینے میں سعودی عرب میں مقیم پاکستانی کمیونٹی نے بھی بھرپور کردار ادا کیا ہے جو قابل تحسین ہے۔ ایک سچے دوست اور پاکستانی کی حیثیت سے ہم تمام پاکستانی سعودی عرب کی قیادت اورعوام کو نہایت محبت اور احترام کی نظر سے دیکھتے ہیں۔
سرین ٹاور کے تعاون سے رنگارنگ شاندار میوزک پروگرام
سمندر پار پاکستانی ذرمبادلہ پاکستان بھیجیں،نوشین وسیم
سرین ٹاور ملتان کی جانب سے سعودی عرب میں مقیم سمندر پار پاکستانیوں کوسرمایہ کرنے سعودی عرب کے قومی دن کی خوشی میں پندرہ فیصد کا اعلان کیا ہے یہ اعلان جدہ میں کے سیرین ٹاورملتان کی جانب سے سعودی جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی کی مشیر، نوشین کلچرل اینڈ آرٹ کی سربراہ نوشین وسیم کے تعاون سے ایک رنگارنگ موسیقی کا پروگرام منعقد ہوا جس میں بین الاقوامی شہرت یافتہ پاکستانی گلوکار ذیشان روکھڑی نے سماں باندھ دیا۔جدہ کے ایک شاندار ریسٹورانٹ میں سیکڑوں پاکستانیوں نے اپنے اہل خانہ کے ہمراہ گلوکار کو سنا ذیشان روکڑی نے سرائیکی، پنجابی،اور پشتو میں گانے گا کر حاضرین کو خوب محظوظ کیا اور جھومنے پر مجبور کر دیا۔اس موقع پر ذیشان روکڑی نے سعودی حکومت کو قومی دن کی مبارکباد دیتے ہوئے سعودی حکومت کا شکریہ ادا کیا کہ وہ یہاں غیرملکیوں کی تفریحات کا خیال رکھتی یہاں ذرمبادلہ کمانے والے سعودی عرب سے بے پناہ محبت کرتے ہیں۔
تقریب میں سیاسی،سماجی شخصیات کے علاوہ سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ القبہ لاو نج نے سرین ٹاور کے تعاون سے مہمانوں کے لیے عشائیہ کا اہتمام کیا۔اس موقع پر سرین ٹاور کے سی ای او ملک طاہر نے کہا کہ انہوں نے بتایا کہ سرین ٹاور پنجاب کی سب سے خوبصورت عمارت ہوگی۔اس موقع پر نوشین وسیم نے حاضریں کو تلقین کی کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کریں تاکہ وہاں کی صنعت ترقی کرے اور سمندر پار پاکستانی ملکی مصنوعات میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔
ملک طاہر نواز کے علاوہ پراجیکٹ کی دیگر انتظامیہ ۔ملک زوہیب ڈائریکٹر آپریشن سرین ٹاور، عمر ظفر ڈائریکٹر پروجیکٹ، نسیم خان چیف ایگزیکٹو خان انٹرپرایزز،زاہد خان، مسعود خان، ڈاکٹر فہیم،عثمان خان،محمد جاوید، وسان بخش،محمد نور دین،زاہد اقبال، نعمان عزیز، ندیم اختر، ملک زبیربھی خصوصی طور پر پاکستان سے سمندر پار پاکستانیوں کیلئے خوشی کی خبر لیکر آئیتھے رات دیر تک سینکڑوں حاضرین نے ذیشان روکڑی کے سرائیکی، پنجابی، پشتو اور اردو گیتوں سے لطف اٹھاتے ہوئے شاندار پروگرام منعقد کرنے پر نوشین وسیم کا شکریہ ادا کیا۔