اوور سیز پاکستانی کی شادی‎(نبیل چوہان مبارک ہو)

انسان بعض اوقات اتنا مجبور ہو جاتا ہے صحت کے اپنے بہت ہی پیارے لوگوں کی خوشی میں شریک نہیں ہو سکتا ،نبیل چوہان میرے بہت پیارے ینگ دوستوں میں سے ہیں، کل ہی وہ فرشتہ ازواج میں منسلک ہو گئے انگلینڈ سے بھی مجھ سے کہتے رہے کہ آپ نے ضرور آنا ہے یہ یقین کریں، میں اس وقت بھی جی سیون میں فزیوتھراپرز کے پاس بلکہ مساج تھا آپ اس کے پاس دل کا آپریشن ہوا تو منجی لگ گیا ،بہت عرصے بعد اٹھا چلنا شروع کیا تو چھٹی کا کے درد میں بہت مجبور کر دیا پچھلے دنوں گاؤں گیا تھا واپس آ یا تو یقین کیجئے اوپر کی منزل چڑھتے ہوئے بڑی مشکل سے دوسروں کی مدد سے چڑھا نبیل سے دوستی کی ایک وجہ مطلوب انقلابی بھی ہے یہ بہت پیار کرنے والادوست ہے میں دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ اس کو نئی زندگی مبارک ہو ہم سب کی طرف سے پورے اہل خانہ کی طرف سے آپ کو بہت بہت مبارک ،کاش میری صحت صحیح ہوتی تو میں ضرور آتا ،آج ہی میرے دوست عبدالرشید صاحب نے اپنی کتاب کی رونمائی کے لیے ہری پور میں انوائٹ کیا ہے کاش میری صحت ٹھیک ہو تو میں وہاں بھی جاتا غالب نے بہت اچھا کہا کہ تنگ دستی اگر نہ ہو غالب تندرستی ہزار نعمت ہے۔

اللہ کے فضل و کرم سے تنگ دست تو نہیں ہوں، ڈرائیورز،گاڑیاں، ہال، اولاد سب کچھ اللہ نے نواز رکھا ہے لیکن گزشتہ دو تین سال سے مریض ہوں، جی تو چاہتا ہے کہ سارا وقت روڈوں پر رہوں اور کسی کی خوشی اور غم میں شریک ہوں پچھلے دنوں دوستوں نے دیکھا ہوگا کہ میری بیٹی کی رخصتی تھی اور مجھے دو آدمی لے کر چل رہے تھے، کتنے دوست ایسے آ ئے کہ جن کے پاس جا کے میں ان کی ٹیبل پر شکریہ ادا نہ کر سکا ،جوان صاحب آپ کی محفل تو خوب سجی ہوگی ،جہاں مطلوب انقلابی کے بیٹے اور میرے دوست ضمیر بازار صاحب بھی ہوں گے اور غالباً عبدالرحمان بھٹو مرحوم ان کے بھائی بھی ہوں گے ہماری کمی تو کسی نے محسوس نہ کی ہوگی لیکن مجھے اپنی کمائے گی کا اضطرار ہے اور اصرار یہ ہے بلکہ اعتراف کہوں گا کہ میں وہاں نہیں پہنچ سکا بہت سارے عزیزوں دوستوں سے ملنے سے محروم رہا چلیں آ پ کی خوشی یہاں پنڈی میں ہی ہم منائیں گے اور آ پ کو دعوت دیتا ہوں آپ کی بیگم سمیت تو میرے گھر ضرور تشریف لائیے گا ۔

ساگ مکے اور دیسی گل کو موسم بھی ہے، ابھی موسم آ پ کی یاد دلاتا ہے پردیس میں آپ کشمیریوں نے جس طرح پاکستان کا بھرم رکھا ہے یہ میں جانتا ہوں اور دنیا بھی اس سے آ گاہ ہے کہ آپ کشمیری بھائی پردیس میں رہ کر دیس کی یاد منانا جانتے ہیں جتنا میں نے وقت آ پ لوگوں کے درمیان گزارا ہے، جاوید اقبال بڈانوی صاحب کو رشتہ داری سے قبل بھی میں جانتا ہوں وہ آپ ہی کی محفلوں میں آئے تھے اور اس طرح اتنا خوبصورت وقت آ پ کے درمیان گزرا ہے، پاک کشمیر گجر فورم کے چیئرمین کی حیثیت آپ لوگوں نے چوہدری رحمت علی کی یاد میں بڑی بڑی تقریبات کا انعقاد کیا اور تو اور جنرل حمید گل ،عمران خان، قاضی حسین احمد عالم چنا تک ہمارے مہمان بنے اور ان کے پیغامات آ ج بھی ریکارڈ پر ہیں پیسے تو سب ہی کماتے ہیں لیکن کشمیریوں کا پیسے کمانے کا انداز منفرد ہے پورے ہفتے کے چھ دن سخت محنت کرتے ہیں ۔

آپ ان کو دیکھیں گے کہ اگر مزدور ہے تو وہ بھی اپنے فن میں بہت آگے اور اگر کسی دفتری کام میں مشغول ہوں تو بہترین کام کرتے ہیں جمعہ کی چھٹی ہو تو جمعرات والے دن آپ اپنی دعوت کرتے ہیں اور دعوت آپ اکیلے نہیں کرتے کسی نہ کسی بہانے دوستوں کو یاروں کو ادیبوں کو شاعروں کو صحافیوں کو اپنے ساتھ ملا کر کرتے ہیں، بہانہ کوئی بھی ہو چوہدر ی رحمت علی کا فنکشن ہو ،یوم یکجہتی کشمیر ہو یا کوئی اور فنکشن آپ محفل سے جا نے جاتے ہیں معاف کرنا ہمارے پنجابی دوست بھی اس کام میں کوئی پیچھے نہیں رہتے لیکن میرا خیال ہے کشمیریوں کا مقابلہ ہم نہیں کر سکتے، میں نے انہی لوگوں کی محفل میں سردار عبدالقیوم ،سردار سکندر حیات اور بے شمار کشمیری لوگوں کو دیکھا، بیرسٹر سلطان محمود چوہدری بھی دیکھے ہمارے پیارے دوست شاہد لنگڑیال کی دعوتوں میں ہم نے بہت سارے لوگ دیکھے، یہ ایک ایسی قوم ہے جس سے پیار سے بات کی جائے تو آپ ان کے دلوں میں اتر سکتے ہیں اور اگر اکھڑ ہو کے بات کی جائے تو یہ لوگ جلد ناراض بھی ہو جاتے ہیں ۔

کشمیری اپنی شناخت کے ساتھ زندہ ہے ہم انہیں کسی طور بھی اجنبی نہیں سمجھتے لیکن وہ اپنی شناخت زندہ رکھتے ہیں اگر یہاں مری سے ہم مظفر آباد چلے جائیں تو وہ کہتے ہیں کہ آپ پاکستان سے آئے ہیں ،نبیل صاحب آپ کی شادی میں نہیں آئے آپ کو مبارکباد دینے کے لیے ایک چھوٹا سا کالم لکھ دیا ہے، نوید بھی فیزیوتھراپسٹ کے پاس ہے اور میں ان سے نکل کر اپنی گاڑی میں بیٹھا یہ کالم لکھ رہا ہوں میرا خیال ہے میری عدم موجودگی کو آپ معاف کر دیں گے میں نے جیسے پہلے بھی کہا ہے کہ صحت نہ ہو تو کچھ بھی نہیں انسان زندہ رہتے ہوئے بھی مردوں کی طرح بہیو کرتا ہے جب کسی کو آپ دیکھ ہی نہیں سکے جب کسی کی حال احوال نہیں پوچھ سکے تو یہ جینا کیا جینا ہے۔

بہرحال اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ادا کرتا ہوں کہ کم از کم فیس بک کے ذریعے آپ کی شادی کو میں دیکھ رہا ہوں ،میرا دل تو کرتا تھا، میری صحت اچھی ہوتی تو میں اپنے دوست مطلوب انقلابی کی قبر پر ہی پہنچ جاتا اور خاص طور پر ان کی والدہ صاحبہ کی قبر پر حاضری دیتا یہ دونوں قبریں میرے لیے ایسے ہی ہیں جیسے کسی بھائی اور ماں کی قبر، ماں اور باپ میرے دنیا سے بہت پہلے چلے گئے وہ جگہ بھی قابل احترام ہو جاتی ہیں جہاں پہ آپ کے والد اور والدہ دفن ہو ں،میرے لیے ان قبرستان بڑا محترم ہے اور ولید کے ابو اور دادی کی قبر بھی میرے لیے اسی طرح محترم ہیں جس طرح بھائی امتیاز اور مطلوب انقلابی ،ایسے ہی لگتا ہے جیسے میرے بھائی وقت گزر جاتا ہے جو لوگ موجود ہوتے ہیں ہم ان کے احساس نہیں کرتے ان کے بارے میں وہ جذبات نہیں رکھتے جو دنیا سے چلے جانے والے لوگ ہیں اللہ کا شکر ادا کریں کہ جو آپ کے دائیں بائیں موجود ہیں اور دعا کریں جو اس دنیا سے چلے گئے میری یہ چند سطریں پتہ نہیں مجھے آپ کی طرف سے معافی مل جانے کا سبب بنے گی، خوش رہیں آباد رہیں، نئی زندگی مبارک ہو۔

Comments (0)
Add Comment