اولڈہم (محمد فیاض بشیر) برطانیہ میں ہونے والے عام انتخابات میں اولڈہم سے لیبر پارٹی کے امیدواران جم میکمان اور ڈیبی ابراہم نے میدان مار لیا ۔ لیبر پارٹی کے کامیاب امیدوار جم میکمان کے مقابلہ میں دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ ووٹ آزاد امیدوار ماہر قانون دان ظفر اقبال تھے جبکہ ڈیبی ابراہم کے مقابلہ میں انتخابات میں حصہ لینے والی کشمیری نژاد برطانوی شہری شہناز صدیق صرف چار ہزار سے زائد ووٹ لے سکیں ۔
اولڈہم سوک سینٹر میں گنتی کے بعد کامیاب ہونے والے جم میکمان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کمیونٹی کا شکریہ جنہوں نے اعتماد کر کے جتوایا مرکز میں لیبر پارٹی کی حکومت سے ہمارا مستقبل روشن ہو گا اب ہمارا حکومت سے براہ راست رابطہ ہو گا ہم اپنے مسائل کو حل کروانے میں آسانی ہو گی ۔
اولڈہم کونسل کی لیڈر کونسلر عروج شاہ نے کہا کہ لیبر امیدواروں کی جیت کے ساتھ سب سے زیادہ خوشی جارج گیلووے کے انتخاب ہارنے کی ہی انہوں نے کمیونٹی کو تقسیم کرنے کے ساتھ انکے درمیان زہر اگلا اب ہم مرکز میں لیبر پارٹی کی حکومت سے اپنے مطالبات منوا سکیں گے ۔ہارنے والے آزاد امیدوار ماہر قانون دان ظفر اقبال کا کہنا تھا کہ میرے ساتھ انتخابی مہم میں شریک تمام افراد نے انتھک محنت کی لیکن ہم کامیاب نہیں ہو سکے لیکن لیبر پارٹی کو ہمارا پیغام پہنچ گیا ہے کہ انہیں کمیونٹی کے جذبات واحساسات کا خیال رکھنا پڑے گا ۔
سابق مئیر کونسلر شعیب اختر اور راجہ صغیر کاکڑوی نے کہا کہ ہم نے مقامی سطح پر لیبر پارٹی کی اکثریت کو بڑا نقصان پہنچایا ہے جو ہماری کامیابی ہے ۔ کونسلر جبار ،سابق مئیر شاداب قمر ،لطیف چوہدری اور راجہ آفتاب شریف نے کہا کہ کہ کمیونٹی کو غلط معلومات دی گئ لیکن انہوں نے مخالفین کی نہ سنتے ہوئے لیبر پارٹی کے امیدواروں کو کامیاب کروایا ۔ ڈیبی ابراہم نے مسئلہ کشمیر پر ہمیشہ ٹھوس آواز اٹھائی ہے ۔
ڈپٹی مئیر اولڈہم کونسلر ایڈی موریس نے بھی لیبر پارٹی کی جیت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے روشن مستقبل کی امید رکھی۔ برطانیہ بھر میں ہونے والے عام انتخابات میں مسلمان کمیونٹی نے لیبر پارٹی کی فلسطین بارے حکمت عملی کو تسلیم نہ کرتے ہوئے اکثریت نے آزاد امیدواروں کو ووٹ دیکر لیبر پارٹی کو واضح پیغام دیا کہ انہیں مستقبل میں عوام کی آواز کو مدنظر رکھتے ہوئے فلسطین و کشمیر کے علاوہ دیگر حل طلب معاملات پر پالسی مرتب کرنی ہو گی۔