اولڈہم (محمد فیاض بشیر) ممتاز کاروباری، سماجی و سیاسی شخصیت تنویر چوہدری نے پاکستان سے آئے صدر پاکستان آصف علی زرداری کے ایڈوائزر نوید چوہدری اور کاروباری سماجی شخصیت رانا امتیاز کے اعزاز میں لاہوری توا اینڈ گرل اولڈہم میں عشائیہ دیا۔
کمیونٹی کی سرکردہ شخصیات ظہور ، نبیل جاوید ،چویدری الطاف شاہد و دیگر کی شخصیت ۔ صدر پاکستان کے ایڈوائزر نوید چوہدری نے کہا کہ جسطرح پاکستانی کمیونٹی نے متحد ہو کر برطانیہ کے عام انتخابات میں انڈین نژاد برطانوی وزیراعظم کو چلتا کیا قابل ستائش ہے اس سے پاکستان کا وقار بلند ہوا ۔
پاکستان کے موجودہ حالات بارے انکا کہنا تھا کہ حالات قابو میں ہیں ٹیکس ضرور بڑھے ہیں لیکن قلیل مدتی ہیں انے والے وقت میں معاشی صورتحال بہتر ہو گی جس سے حالات اچھے ہو جائیں گے ۔ میزبان تنویر چوہدری کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان سے آئے مہمانوں کی ہمیشہ ہی مہمان نوازی کرتے ہیں پاکستانی کی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے ہمیں مل جل کر کام کرنا ہو گا ۔
ممتاز کاروباری شخصیت ظہور کا کہنا تھا کہ ہم سب دیکھ رہے ہیں کہ کب پاکستان کے حالات بہتر ہوں تاکہ ہم وہاں سرمایہ کاری کر سکیں ۔چوہدری الطاف شاہد سدھو نے کہا کہ ہمیں برطانیہ میں رہتے ہوئے یہاں کی سیاست میں حصہ لینا چاہیے تاکہ اپنے مسائل پارلیمنٹ تک پہنچیں ساتھ ہی سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر متحدہ طور پر اپنے مسائل سے حکومت پاکستان کو بھی آگاہ کرنا چاہیے تاکہ وہ حل ہو سکیں ۔
اٹلی سے آئے مہمان انویسٹمنٹ کونسلر شہر یار خان نے پروگرام کے انعقاد کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں برطانیہ و یورپ میں رہتے ہوئے سیاسی میدان میں حصہ لینے کے ساتھ یہاں ہی سرمایہ کاری کرنی چاہیے ۔
نوجوان کاروباری شخصیت نبیل جاوید نے کہا کہ ہمیں برطانوی کمیونٹی کے ساتھ میل جول بڑھانا چاہیے تاکہ ہماری شراکت داری سے وہ جان سکیں کہ ہم بھی اس معاشرے میں ایک مقام رکھتے ہیں برطانوی پارلیمنٹ کے لیے بڑی تعداد میں ہمارے اراکین منتخب ہونا قابل فخر ہے ۔
ملک عثمان حیدر نے کہا کہ برطانیہ کے حالیہ انتخابات میں ایشیائ افراد کے پارلیمنٹ میں پہنچنے سے ہمارے مسائل وہاں تک پہنچنے کے ساتھ حل ہوں گے ۔ڈاکٹر طاہر بشیر بیگ کا کہنا تھا ہماری نوجوان نسل کو برطانیہ میں سیاست کے ساتھ پاکستان میں سرمایہ کاری بھی کرنی چاہیے۔
انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ ہنر مند افراد کو روزگار کے مواقع فراہم کرے تاکہ ہم مادر وطن میں پیشہ وارانہ خدمات انجام دے سکیں ۔برطانیہ میں بسنے والی پاکستانی کمیونٹی کی مادر وطن سے آئے مہمانوں کی مہمان نوازی مثالی اور قابل تقلید ہے۔