میں ایک انگریزی کتاب کا ترجمہ کر رہا ہوں جس کا عنوان ہے "مذہب کو شکست کیسے دیں "اس کے ابتدائی صفحات کافی معلوماتی اور علمی نوعیت کے ہیں سوچا کتاب کا ترجمہ مکمل ہونے تک کافی وقت پڑا ہے کیوں نہ کچھ اقتباس پر کالمی آرائی کی جائے سو برادشت کریں پیش خدمت ہے ۔
مصنف کی منشا ہے کہ مذہب سماج کے لئے اب ضروری نہیں رہا کیونکہ اب جدید ریاستوں کے بن جانے کے بعد اس کا کوئی بھی منطقی جواز نہیں بچا۔ہر چیز کا ایک وقت ہوتا ہے جیسے اقبال نے کہا کہ
ثبات اک تغیر کو ہے زمانے میں
کبھی وقت تھا کہ سائیکل کرائے پر ملا کرتے تھے، ٹی وی کرائے پر مل جاتے وی سی آر کے ساتھ پھر فون کرنا ہو تو پی سی او کی سہولت ہوتی تھی مگر آج وسائل زندگی کے پہلے سے زیادہ معیاری ہوتے جانے کی وجہ سے یہ سب معاملات اب ناپید ہو گئے۔ یعنی آج اگر کوئی پی او سی بنائے گا تو ناکام ہو گا۔ یہی حال سماج کے اس ادارے ‘مذہب’ کا ہے۔لکھتے ہیں کہ
مذہب کی ایک اہم اور انتہائی قابل ذکر خاصیت ہےکہ مذہب معاشرے کے لیے ضروری نہیں ہے۔ ماہرین سماجیات 150 سال کے زیادہ عرصے سے مذہب کا مطالعہ کر رہے ہیں،ان کی رائے میں اس بات کی وضاحت ہے کہ ابتدا میں مذہب معاشرے کے افعال کے لئے گھڑا گیا تھا ۔
مذہب درج ذیل میں سے کسی ایک یا تمام کام کو انجام دیتاہے: اخلاقیات سکھانا، معاشرے کے رہنماؤں کے حق حکمرانی کا جواز پیش کرنا، جبر کا جواز پیش کرنا، اور غلبہ پانا۔ جب کہ ان افعال میں سے کسی کے لیے مذہب کی ضرورت تھی ہی نہیں ۔
اخلاقیات کی بنیاد سیکولر فلسفے میں ہوسکتی ہے۔
قیادت کا حق ایک واضح سماجی معاہدے پر مبنی ہو سکتا ہے(جیسے جمہوریت میں ہوتا ہے )۔
جبر کو ، نسلی،(جیسے ہٹلر نے جرمنی کو باور کرایا) جنسی خطوط پر(جیسے مشرقی اور سامی سماج میں مردانہ حاکمیت کے زور پر عورت کے ساتھ) بھی جائز قرار دیا گیا ہے (حالانکہ، یقیناً اس کا جواز نہیں ہونا چاہیے یا اس کا وجود بھی نہیں ہونا چاہیے)۔
اور بہت سارےہم خیال گروہ تلاش کر کےان سے کوئی تعلق رکھ کر بھی غالب آنے والی فیلنگ لی جا سکتی ہے۔
تاریخی طور پر معاشرے کے لیے مذہب کے افعال سے قطع نظر، مذہب کو اب معاشرے کے لئے ضروری نہیں مانا جاسکتا۔ اور یہ بات صرف کوئی تھیوری نہیں؛ بہت سے ایسے ممالک ہیں جہاں مذہب کا وجود اور اہمیت دونوں لحاظ سے اس قدر کم ہے کہ مانوموجود ہی نہیں (مثلاً، ایسٹونیا، ہینگری، چین، ویتنام، فن لینڈ، سویڈن، ڈنمارک وغیرہ)۔ مختصراً، نظریاتی اور تجرباتی دونوں نقطہ نظر سے، مذہب کا معاشرے کے لیے غیر ضروری ہونے کی دلیل دی جا سکتی ہے۔
چونکہ مذہب ضروری نہیں ہے، اس لیے آپ سوچ سکتے ہیں، کیا مذہب مطلوب ہے؟
تو اس سوال پر بات کریں گے آئندہ کسی آرٹیکل میں