پی بی اے کوریا کو بنے 20 سال کا عر صہ گزر چکا، تنظیم میں بیشمار نشیب و فراز آئے تنظیم کی قیادت مختلف لوگوں کے پاس رہی،تنظیم کے آئین کے مطابق ہر دو سال میں الیکشن ہوتے ہیں ،الیکشن میں جو بھی پینل جیتتا ہے پھر تمام ممبران ان کے ساتھ مکمل تعاون اور سپورٹ کرتے ہیں یہی تنظیم کی کامیابی کا راز ہے۔
پی بی اے نے اس سفر میں بے شمار کامیابیاں سمیٹی ہیں ، پاکستان کے قومی دنوں پر بے شمار بڑے ایونٹ منعقد کروا کر کورین سوسائٹی میں اپنی ایک پہچان بنوائی ہے۔
کشمیر یوں پر انڈیا کے ظلم بربریت کے خلاف آواز اٹھائی ،کوریا کے مختلف شہروں میں کشمیر پر کورین سوسائٹی کو آگاہی دی ،انڈیا کشمیر کے عوام کی آزادی کو سلب رکھے ہو ئے ہے۔ کشمیر پر کوریا میں بیشمار ایونٹ کروائے ہائیک فار کشمیر ، سائیکل ریلی اور دیگر بے شمار تقریبات کا انعقاد کروایا گیا جس سے کورین سوسائٹی کو کشمیر کے مسئلے کے حوالے سے آگاہی حاصل ہو ئی ہے ،کوریا میں پاکستانی اسٹوڈنٹس اور ورکرز کو بھی ہماری تنظیم ہر ممکن مدد فراہم کرتی ہے ۔
گزشتہ ایک سال میں بیشمار پاکستانی جو ہسپتالوں میں حادثات یا بیمار تھے اُن کے علاج میں تنظیم کی طرف سے مالی مدد فراہم کی گئی ،حادثات یا بیماری کی صورت میں جو اموات ہو ئیں ان کی میتوں کو وطن بھجوانے اور میت کے لواحقین کی مالی مدد بھی کی گئی۔
پاکستانی مصنوعات کو کوریا کی مارکیٹوں میں متعارف کرانے میں بھی PBA اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ پاکستان کی ایکسپورٹ کو بڑھایا جائے ،اسی سلسلے میں دیگو سٹی میں پاک کوریا بزنس کانفرنس کا انعقاد بھی کروایا گیا اور کورین کمپنیز جو پاکستانی مصنوعات میں دلچسپی رکھتی ہیں ان کو ہمارے تنظیم مکمل مدد اور معاونت بھی فراہم کرتی ہے تاکہ کورین پاکستان جاکر پاکستان کی مصنوعات کی انسپیکشن اور خریداری کرسکیں ۔
پی بی اے پاکستانی سفارت خانہ اور کمیونٹی کے درمیان ایک مضبو ط رابطے اور پُل کا کردارادا کررہی ہے ، پاکستان سے آنے والے سرکاری اور غیر سرکاری وفود کے اعزاز میں عشائیہ منعقد کرنا اور ان کی معاونت کی جاتی ہے ،کورین سوسائٹی کے ساتھ روابط بڑھانے اور سوشل ویلفیئر کاموں میں تنظیمی سطح پر حصہ لیا جاتا ہے ،کروناوائرس سے شدید متاثرہ علا قو ں میں امدادی اشیاء بھی پہچا ئی گئی ہیں اور دیگو سٹی گور نمنٹ کی طرف سے تنظیم کو اعزازی سرٹیفکیٹ اور شیلڈ بھی دی گئی ہے ۔
تنظیم بغیر کسی سیاسی مذہبی یا لاثانی تعصب سے بالا تر ہوکر اپنی کمیونٹی کے مسائل کو اجاگر کرنے اور اس کے حل کے لئے سفارت خانہ کے ساتھ ملکر کوشش جاری رکھے ہو ئے ہے۔پی بی اے کوریا اور پاکستان دونوں ملکوں کے درمیان کاروباری اور سماجی تعلقات استوار کرنے میں اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔
پاکستان میں سیاحت کے فروغ کے لئے بھی ہماری کوششیں جاری ہیں، کورین لوگ پاکستان کے سیاحتی مقامات میں دلچسپی رکھتے ہیں بلکہ شمالی علاقہ جات میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں، او نچے پہاڑوں پر ہاکنگ کرنا کورین کا خواب ہے ،کوریا خود بھی پہاڑوں میں آباد ملک ہے ،کوریا 65فیصد پہاڑوں پر مشتمل ملک ہے اس لئے پہاڑی علاقوں میں جانا کورین کا پسندیدہ مشغلہ ہے۔
کورین بدھ مت کی تاریخ بھی پاکستان کے علا قے سوات اور قریب جوار سے تعلق ر کھتی ہے بدھ مت کے پیروکار ان علاقوں میں جانے کیلئے زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں ، پاکستان کو ان بدھ مت کے مقامات کو اپنے ملک کی ٹوورزم کو بڑھانے کے لئے استعمال کرسکتے ہے جس سے کوریا جاپانی اور دیگر ممالک کے سیاحت کو بڑھایا جا سکتا ہے جس سے ملک کو بھرپور فائدہ ہوسکتا ہے،کوریا میں سالانہ کئی ملین لوگ سیاحت کے لئے آتے ہیں جس سے ملک کی اکانومی کو بڑا فائدہ حاصل ہوتا ہے۔
کوریا اب مسلم ممالک کے ساتھ سیاحت کو بڑھانے کے لئے بھر پور کوشش کر رہا ہے جس کے لئے حکومتی سطح پر مسلمانوں کو اپنے ملک میں سیاحت میں راغب کرنے کے لئے سیاحتی مقامات اور شاپنگ سینٹرز میں مسلمانوں کے لئے عبادات کی جگہ بھی مختص کر رہا ہے تاکہ مسلمان سیاحت کے دوران اپنی عبادات کو جاری رکھ سکیں۔
ہمارے ملک پاکستان کو بھی سیاحت کو فروغ دینے میں خاص توجہ دینی ہوگی ،اب دور بدل رہا ہے ،ملکوں کی معیشت میں اب سیاحت بڑا شعبہ ہے جس میں اب دنیا زیادہ انویسٹمنٹ کر رہی ہے پاکستان کو بھی اس شعبے پر خصوسی توجہ دینے کی ضرورت ہے ،اس میں سرکاری اور پرائیویٹ پارٹنرشپ میں بہت کام کی ضرورت ہے جس سے ملک کو بے پناہ فائدہ حاصل ہوسکتا ہے۔
آج کے دور میں سیاح سستےاور کم خرچ والے ممالک کو ترجیح دیتے ہیں جس سے ہمیں فائدہ اٹھانا چاہئے، حکومت کو چاہیے اس شعبے میں اسپیشل ٹاسک فورس بناکر کام کرنے کی ضرورت ہے،سیاحتی مقامات پر سہو لیات کا ازسر نو جائزہ لینا چاہئے۔
پاکستان بزنس ایسوسی ایشن سفارت خانہ پاکستان کی معاونت سے پاکستان کے خوبصورت مقامات کی ایک ڈاکومنٹری فلم بنارہی ہے جس کو کور ین زبان میں ڈبنگ کیا جائے گا ،جس سے کورین کو پاکستان میں سیاحت کے متعلق مکمل معلومات فراہم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔
عنقریب ہی یہ ڈاکومنٹری فلم جاری کردی جائے گی جس سے کوریا کے علاوہ دیگر زبانوں میں بھی ٹرانسلیٹ کیا جائے گا ،ہمیں امید ہے اس سے ہم یہاں کی سوسائٹی کو پاکستان کی قدرتی خوبصورتی کو د کھا سکیں گے جس کا پاکستان کو فائدہ ہوگا، پی بی اے کوریا میں پاکستان کا مثبت امیج اجاگر کرنے میں اپنا بھر پور کر دار ادا کرتی رہے گی۔