پاکستان زندہ باد

پاکستان زندہ باد تحریک کی طرف سے پاکستان کی بڑی سیاسی پارٹیوں فوج ، سپریم کورٹ ، نون لیگ ، پیپلز پارٹی ، پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی پارٹیوں سے پاکستانی عوام کے لئے ملک و قوم کے لئے ترقی و استحکام کے لئے کام کرنا بند کر کے صرف اٹھا پٹخ نکال باہر کرو، مارو ،مرو ،آگ لگا دو ،جلسے ،جلوسوں، احتجاج ،دھرنوں کی سیاست اور ایک دوسرے کے خلاف سازشوں کے تانوں بانوں میں بری طرح مشغول ہونے پر شدید احتجاج ۔

اس قدر سازشیں 1857 کی جنگ آزادی میں انگریزوں کے خلاف بھی نہیں ہوئی تھیں ۔ اس طرح کام چھوڑ کر ایک دوسرے کو لعن طعن کرنے اور نیچا دکھانے کی گھٹیا سازشیں جس کو سیاست کہتے ہیں آپ ۔ ایسی گٹر کی بدبودار سیاست نما سازشیں تو 1923 سے 23 مارچ 1940 تک انگریز نے ہندوستان کے مسلمانوں کے خلاف بھی نہیں کیں ۔

میرے عزیز 24 کروڑ پاکستانی ہموطنو اور ایک کروڑ اوورسیز پاکستانی ہم وطنو، ڈاکٹر محمد اکرم چوہدری کا پیغام ہے ، عرب کے ریگزاروں سے کہ پاکستان کی موجودہ 2018 تا 2028 کی فوج کے ساتھ کنٹریکٹ عمرانی حکومت سے پورے پاکستان کو ڈیلیور نہ کرنے پر شکایت تھی ۔ وہ تو مسکین عمران بھائی خاتم النبیین درست ادائیگی نہ کرنے کے موقع سے ہی اپوزیشن نشانے پر آگئے تھے ۔ جن لمحات میں عمران پا۔۔۔جی حلف اٹھانے کی زبردست کوشش کر رہے تھے عمران بھائی کے خلاف سازش اس سے دس منٹ پہلے ہی شروع ہو چکی تھی ۔

10 اگست 2018 سے آج 24 مارچ 2022 تک عمران خان ملک و قوم سے 197 صرف وعدے کر سکے کام تو وہ مسکین ،لاچار ،بے بس ،بے کس ،مجبور وزیر اعظم صاحب پہلے ہی نہیں کر پارہے تھے ۔ سونے پہ سہاگہ کہ عمران خان کو بٹھانے سے پہلے ہی اٹھانے کی سازش شروع کر دی گئی تھی ۔

فلیش بیک پر جائیں ۔ زیادہ دور نہیں۔ ماضی قریب میں یہی کچھ پانچ سات سال پیچھے ۔

عمران خان نے نواز شریف کو جینے نہیں دیا اور نواز شریف نے عمران خان کو نہ کھانے دیا نہ پینے دیا۔ گذشتہ روز 23 مارچ2022 وزیر اعظم عمران خان نے کابینہ کے اجلاس میں فرمایا کہ میں قوم کو سچ بتا دوں گا ۔

عمران خان قوم کو سچ 27 مارچ کو بتائیں یا سابق وزیر اعظم بننے کے بعد سڑکوں پر چیخ چیخ کر وہ سچ بتائیں ۔ جو سسپنس میں رکھا ہے ۔ وہ سچ میں آج آپ کو بتا دیتا ہوں ۔

سچ تو آپ عوام سننا ہی نہیں چاہتے ۔ آپ عوام نے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے دو قومی نظر یے کو آج 81 سال بعد نیا پاکستان نیا دو قومی نظریہ بنا دیا ۔ پوری قوم دو حصوں میں تقسیم ہے ۔ آدھی عمران پرست اور آدھی خلاف عمران ۔ یہ ہے آج کا دو قومی نظریہ ۔

ڈاکٹر محمد اکرم قوم کی اس متعصبانہ تقسیم کے خلاف پاکستان زندہ باد تحریک کے پلیٹ فارم سے شدید احتجاج کرتا ہے ۔

نہ تو وزیر اعظم عمران خان کام کر رہے ہیں نہ حکومتی وزراء کچھ کام کر رہے ہیں ۔ حکومت اپوزیشن سب مل کر ایک دوسرے کے خلاف سازشوں کےدنگل لڑ رہے ہیں ۔ اتنی شدید جدوجہد پاکستان کی تعمیر ترقی استحکام کے لئے سب مل کر کریں تو پاکستان اقوام عالم کے ماتھے کا جھومر بن جائے ۔

وہ سچ جو وزیر اعظم عمران خان تحریک عدم اعتماد سے ایک دن پہلے قوم کو بتائیں گے یا سابق وزیر اعظم بن کر بی بی سی اور سی این این این کو لندن میں بیٹھ کر بتائیں گے یا زیادہ سے زیادہ سابق وزیر اعظم بن کر سڑکوں پر چیخ چیخ کر بتانے کے بعد کال آنے پر ادھوری خاموشی اختیار کرلیں گے۔ وہ سچ جو عمران بھائی آپ کو بعد میں بتائیں گے، وہ ترپ کا پتہ جو عمران پا جی کےپاس ہے وہ میں ابھی پیغام میں آپ کو بتا دیتا ہوں ۔

ہنسنا نہیں یہ سچ جان کر جو عمران بھائی آپ کو بتائیں گے کہ

مجھے عالمی سازش کے تحت نکالا گیا۔ مغرب کو معلوم ہو گیا کہ اسلام فوبیا کے خلاف قائم ہو جانے امہ کا لیڈر اٹھ کھڑا ہوا۔ اس لئے عالمی سازش میرے خلاف ہوئی اور مجھے اس لئے نکالا ۔

یہ تو آدھا سچ ہے جو عمران خان قوم کو بتائیں گے کہ نکال دیا یا نکال دینے میں ناکام ہو گئے دونوں صورتوں میں عمران خان کا یہی آدھا سچ ہو گا اور باقی آدھا سچ عمران خان صرف اپنے ایک اندڑ ویر فرینڈ کو بتائیں گے لنگوٹئے یار کو کہ اللہ نے ہمیں نیوٹرل ہونے کا حکم نہیں دیا ۔

میرے عزیز اور پیارےقارئین پیغام ، یہ سازشیں ، یہ دھمکیاں ، یہ شخصیت پرستی ، یہ تقسیم آپ کی آزادی اور سلامتی کے لئے خطرہ ہے ۔ آزادی کی نعمت کی حفاظت کرو اور اتحاد اتفاق کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو ۔

بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے فرمایا

مجھے اس میں کوئی شک نہیں کہ اتحاد ، یقین محکم اور تنظیم ہی وہ بنیادی نکات ہیں جو نہ صرف یہ کہ ہمیں دنیا کی پانچویں بڑی قوم بنائے رکھیں گے بلکہ دنیا کی کسی بھی قوم سے بہتر قوم بنائیں گے ۔یہ آپ کا اختیار ہے کہ کسی حکومت کو طاقت عطا کریں یا برطرف کر دیں لیکن اس کے لئے ہجوم کا طریقہ استعمال کرنا ہر گز درست نہیں ہے ۔ آپ کو اپنی طاقت کا استعمال سیکھنے کے لئے نظام کو سمجھنا ہو گا۔

اگر آپ کسی حکومت سے مطمئن نہیں ہیں تو آئین آپ کو مذکورہ حکومت برطرف کرنے کا اختیار دیتا ہے۔ لہٰذا آئینی طریقے سے ہی یہ عمل انجام پزیر دیا جانا چا ہئے۔
قائد اعظم محمد علی جناح ڈھاکہ 21۔ مارچ 1948

پاکستان زندہ باد

Comments (0)
Add Comment