اسلامی جمہوریہ پاکستان جسے بیشمار قربانیوں اور کوششوں کے بعد بالآخر حاصل کرلیا گیا۔ پاکستان سے محبت اور حب الوطنی کے دعوے اوورسیز پاکستانی اپنی ٹولیوں سے لیکر سوشل میڈیا اور دنیا کے آخری کونے تک زبان زد عام یہ نعرے بلند کرتے نظر آتے ہیں کہ ہم محب وطن پاکستانی ہیں اور پاکستان کےلیے سب کچھ نثار کرنے کےلیے تیار ہیں۔ مگر میں یہ کلمات بڑے افسوس کے ساتھ تحریر کررہا ہوں کہ اوورسیز پاکستانی اپنے ملک کے قومی تہواروں پر غیر حاضر ہیں۔
آپ ان لوگوں کا اندازہ اس بات سے لگائیں جو اپنی سیاسی سماجی اور کاروباری تنظیموں کا شور غوغہ کرتے ہیں کہ وہ پاکستان میں زر مبادلہ بھیج کر ملک کو مضبوط بنانے میں مثبت کردار ادا کررہے ہیں۔ حالانکہ دیکھا جا ئے تو یہی لوگ اپنی فیملیز کو پیسے وہاں سے بھیجیں گے جہاں سے انہیں پتہ چلے کہ دو سینٹ زیادہ ہنڈی کے ذریعے بھیجنے سے ملیں گے تو فوراً وہاں سے پیسے بھیجیں گے اور جب حکومتی اعداد و شمار سے انہیں پتہ چلے کہ اوورسیز سے اتنے کروڑ ڈالرز کا پاکستان کو فائدہ ہوا ہے تو یہ دو سینٹ والے آپکو سب سے آگے نہ صرف نظر آئیں گے بلکہ ہر میدان میں شور کریں گے کہ ہم نے پاکستان کو فائدہ پہنچایا ہے۔
مگر افسوس کہ یہ لوگ نہ تو 23 مارچ جیسے تاریخی دن کی اہمیت سے واقف ہیں کہ اس دن پاکستان کے معرض وجود آنے کے حوالے سے قرار داد پیش ہوئیں جن کے نتیجے میں آج ہم آزاد ملک کی فضاء میں سانسیں لے رہے ہیں ہم اپنے شہداء کا جتنا بھی شکریہ ادا کریں کم ہے۔ سفارتخانہ پاکستان برسلز میں یوم پاکستان کی تقریب میں تھوڑے لوگوں کی شرکت اوورسیز کمیونٹی کےلیے نہ صرف باعث شرم ہے بلکہ 25 ہزار نفوس پر مشتمل کمیونٹی کےلیے لمحہ فکریہ بھی ہے کہ وہ نئی نسل کو کس منہ کے ساتھ بتائیں گے کہ وہ اپنے ملک کے ساتھ کتنے وفادار ہیں اور یہی حال پوری دنیا میں پھیلے اوورسیز پاکستانیوں کا ہے جو وطن کی خاطر ٹائم نکالنے سے قاصر ہیں مگر تنقید کے نشتر چلانے اور پاکستان کے کھوکھلے نعرے لگانے میں انکا کوئی ثانی نہیں۔
راقم الحروف کا اس تلخ حقیقت سے پردہ اٹھانے کا مقصد یہی ہے کہ ہمیں پاکستان کے قومی تہواروں میں نہ صرف خود بڑھ چڑھ کر شریک ہونا چاہیے بلکہ اپنے بچوں کو مشاہیر پاکستان اور پاکستان کی تہذیب و تمدن سے روشناس کرانے کےلیےقومی تہواروں میں شرکت کریں بلکہ خود بھی قومی تہواروں پر پروگرامز منعقد کیا کریں یہی حب الوطنی اور پاکستان سے محبت کا تقاضہ ہے ایسا کرنے سے ہمیں اپنے آپکو نہ تو کسی کو بتانے کی ضرورت پڑے گی کہ ہم محب وطن پاکستانی ہیں۔ اور نہ ہمیں دعوے کرنے کی ضرورت پڑے گی کہ ہم پاکستان کی سرحدوں کے محافظ ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالی ہمیں پاکستان سے سچی محبت کرنے کی توفیق عطاء کرے۔ آمین