سرپرائزڈ خطاب

جاوید اقبال بٹ مدینہ منورہ سعودی عربیہ کے گزشتہ 42 سالہ سینئر ترین اوورسیز پاکستانی صحافی ہیں ۔ جاوید اقبال بٹ مصدقہ ، تصدیق شدہ ، certified یا کہہ لیں authentic خبریں بروقت دینے میں مشہور ہیں ۔ بٹ صاحب نے عمران خان کی تقریر سے پہلے ہی خبر دی تھی کہ عمران خان اپنے تاریخی خطاب میں سرپرائز دیں گے ۔ عمران خان کی تقریر واقعی surprised تقریر تھی ،گھنٹہ نہیں ایک گھنٹہ 40 منٹ کی تقریر کے اختتام پر بٹ صاحب نے تبصرہ ، تجزیہ دیا کہ

دھمکی آمیزخط۔ عمران خان ۔آپ بھٹو جیسی جرا ت کہاں سے لاتے ۔ آج بھرے مجمع میں خط سب کے سامنے پڑھتے اوربڑی اسکرین پر دکھا کر اس خط کو بجلی کے بل کی طرح جلاتےتو ہیرو بھی بنتے۔ اگر خط عوام کو نہیں دکھانا تھا تو اتنا بولنے کی کیا ضرورت تھی ۔ ڈپلومیسی سے ہی جواب دیتے ۔

محترم قارئین پیغام ۔جاوید اقبال بٹ کا یہ پیغام کورونا کی طرح وائرل ہوا اور اگلے چند گھنٹوں میں میڈیا ، سوشل میڈیا پر یہی رد عمل عام ہوا ۔

میرے 24 کروڑ شغل میلے ، جلسہ جلوس پسند عزیز ہم وطنو، میرے ایک کروڑ محب وطن پاکستانیو، ڈاکٹر محمد اکرم چوہدری کا پیغام ہے عرب کے ریگزاروں سے کہ

عمران خان نے آپ کو پھر گھما دیا ہے۔ 10 لاکھ لوگوں کو بلایا تھا۔ فیصل جاوید نے بتایا 20 لاکھ سے بھی زیادہ آگئے تھے ۔عمران خان نے آپ 25 کروڑ عوام کو بلایا تھا۔ 20 لاکھ آئے ۔ کچھ بتانے کے لئے بلایا تھا۔ پاکستان کے 25 کرور عوام بشمول ایک کروڑ اوورسیز پاکستانی 4 گھنٹے سرپرائز کے انتظار میں آنکھیں پھاڑ کر کان کھول کر اس سرپرائز کا انتظار کرتے رہے اور عمران خان نے گھما دیا۔ آپ عوام کو عمران خان نے پھر بیوقوف بنا دیا۔ کیسے ؟

1۔ مغرب کی اذان میں الصلوۃ خیر من النوم کی ندا دے کر ، مغرب کی اذان کے وقت فجر کی اذان دے کر ، آپ کو سرپرائز دیا۔آپ 20 لاکھ تھے یا 20 ہزار ، ٹھاٹھیں مارتا سمندر تو تھے۔ آپ سمجھے مغرب کا وقت ہے ۔ خان صاحب نے سرپرائز دیا کہ پا جی ۔ سو کر اٹھو۔ یہ سونے کا نہیں جاگنے کا وقت ہے ۔ نماز کے لئے چلتے ہیں ۔ نماز نیند سے بہتر ہے۔ چھوڑو جلسہ جلوس کو ۔
عمران خان نے قوم کو مغرب کے وقت نیند سے بیدار کر کے ندا دی کہ اٹھو ۔ نماز نیند سے بہتر ہے۔ یہ تھا ۔ سرپرائز

2۔ عمران خان نے 120 منٹ کے خطاب میں 19 بار اسپیکر ٹھیک کرنے کی ہدایات دے کر سرپرائز دیا ۔
3۔ طویل خطاب میں ضدی خان نے ضد نہ چھوڑی اور مولانا فضل الرحمن کو ڈیزل ڈیزل کہہ کر سرپرائز دیا ۔
4۔ ایٹمی ملک کے وزیر اعظم نے ، بقول عمران پرستوں کے امت مسلمہ کے عظیم لیڈر نے بلاول بھٹو پر joke مار کر بھانڈوں والا لطیفہ سنا کر پوری دنیا کو سرپرائز دیا ۔ امت مسلمہ کے عظیم لیڈر نے ارشاد فرمایا’’بلاول کہتا ۔ مجھے نیب نہ بلانا۔ میں کچھ کر دوں گا۔ بلاول بیٹا۔ کیا کر دو گے۔ تو بلاول کہتا۔ میں رو دوں گا‘‘۔ یہ تھا سرپرائز

5۔ بقول عمران پرستوں کے اللہ کا عطا کیا ہوا عظیم لیڈر عمران خان ۔ پاکستان کی آخری امید ، اللہ کے بعد سب سے بڑا آدمی ، killar سمائیل ، مستانی چال ، پشاوری کھلی ودھری والی چپل ، موریوں والی غریبانہ قمیض پہنے عمران خان نے سرپرائزڈ خطاب دیا ۔ قوم کو بتا دیا کہ

دیکھو عمران خان کی شکل میں بھٹو زندہ ہے ۔

قارئین پیغام ۔ آپ سمجھ رہے تھے کہ عمران خان اس خطاب میں نئے الیکشن کا اعلان کر دیں گے ۔ نہیں کیا۔ سرپرائز تو ہوا نا ۔

آپ سمجھ رہے تھے ضدی خان استعفیٰ اسی طرح منہ پر مار دے گا جیسے مرد اول پاکستان مراد سعید نے دو ارب روپے میں سے ایک ارب آئی ایم ایف کے منہ پرمارا تھا ۔ مگر عمران خان نے استعفی نہیں دیا مراد سعید کو اس سڑک کی تعمیر پر شاباش دی جو بنی ہی نہیں ۔ ہے نا سرپرائز ۔

میرے عزیز محب وطن شغل میلے والے پاکستانی ہموطنو، سچ آپ کے پیروں میں انگاروں کی طرح لگتا ہے۔ آپ کو ہر دغا دینے والا نجات دہندہ لگتا ہے ۔آپ کا ہیرو مسیحا وہ ہے جو آپ کو رائیٹ والا ہاتھ دکھا کر لیفٹ والا ہاتھ مارے ۔جو آپ کو الٹے ہاتھ میں جنت سیدھے ہاتھ میں دوزخ دکھائے ۔

جو آپ کو سچ بتائے ، دکھائے وہ بغض عمران رکھتا ہے۔ نواز شریف سے مریم سے لفافے لینےوالا لگتا ہے۔ نام نہاد ڈاکٹر نام نہاد صحافی لگتا ہے ۔ سچ آپ کو اسی طرح زور سے لگتا ہے جیسے عمران خان کو تحریک عدم اعتماد زور سے لگ گئی ۔

سچ یہ ہے کہ 2014 کے عمران خان کے 126 دنوں کےدھرنے سے پاکستان کی معیشت کو 2969 ۔ ارب روپے کا نقصان پہنچا۔

تحریک لبیک کے دھرنے سے 436۔ ارب کا نقصان ہوا

خادم رضوی کے دوسرے دھرنے سے 150۔ ارب کا پاکستان کو نقصان پہنچا۔

جولائی 2019 میں تاجروں کی ہڑتال سے ملک کو 25 ۔۔۔ارب کا نقصان پہنچا ۔

عمران خان کے سرپرائزڈ خطاب والے 25۔ مارچ 2022 کے جلسے سے پاکستان کو 20 ارب روپے کا نقصان پہنچا

اپوزیشن نے لونگ مارچ ،جلسے ، جلوس ، ریلیاں ، احتجاجی مظاہرے فروری 2022 سے شروع کئے ۔جو دسمبر 2023 تک رہیں گے ۔ 180۔۔۔۔ارب یومیہ کا نقصان ہو رہا ہے۔ ابھی تک 60 دنوں میں 120 ۔ ارب نقصان ہو چکا ہے ۔

اسٹیبلشمنٹ عمران خان کے جلسوں کو اسپانسر کر رہی ہے۔ اسٹیبلشمنٹ سے کسی یتیم ، بیوہ خود کشی پر مجبور کسی کے لئے دس بیس ہزار مدد کرنے کو کہو تو گھنٹہ بھی مدد نہیں کرے گی ۔

پاکستان ایک امیر ترین ملک ہے جس کا وزیر اعظم بیس بیس لاکھ لوگوں کو گھروں سے نکال کر میدانوں میں جمع کر کے سرپرائز تقریر کرتا ہے ۔ پرچی دیکھ کر بھی پڑھنے کی ہمت نہیں کرتا ۔

پاکستان زندہ باد

Comments (0)
Add Comment