نیویارک(ویب ڈیسک)عالمی شہرت یافتہ ماہر تعلیم اور پالیسی ماہر ڈاکٹر عادل نجم کو ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ (ڈبلیو ڈبلیو ایف) انٹرنیشنل کا نیا صدر نامزد کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر نجم نے سبکدوش ہونے والے عبوری صدر نیویل اسڈیل کی جگہ لی ہے، جو 13 ماہ کی خدمات انجام دینے کے بعد جولائی کے آغاز میں مستعفی ہو جائیں گے۔
ڈاکٹر عادل نجم ایک سرکردہ عوامی اسکالر ہیں جن کی تدریس، تحقیق اور عوامی مصروفیت عالمی عوامی پالیسی کے مسائل پر مرکوز ہے، جو خاص طور پر تحفظ اور ماحولیات، پائیدار اور انسانی ترقی، اور گلوبل ساؤتھ میں موسمیاتی تبدیلی سے متعلق ہیں۔
نیویل اسڈیل کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ عادل نجم ڈبلیو ڈبلیو ایف کے بین الاقوامی بورڈ کے صدر کا کردار ادا کرنے کے لیے ایک بہترین شخصیت ہیں۔ وہ عالمی پالیسی سازوں میں ایک اہم مفکر اور انتہائی بااثر ماہر کے طور پر مشہور ہیں۔ اس کے علاوہ وہ ڈبلیو ڈبلیو ایف نیٹ ورک کی گہری سمجھ رکھتے ہیں۔ اس سے قبل وہ آٹھ سال تک بین الاقوامی بورڈ میں بطور ٹرسٹی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ ان کی واپسی سے مجھے اس میں کوئی شک نہیں کہ ڈبلیو ڈبلیو ایف ان کے انمول علم اور تجربے سے مستفید ہوگا۔“
عادل نجم بوسٹن یونیورسٹی میں فریڈرک ایس پردی اسکول آف گلوبل اسٹڈیز کے ڈین ایمریٹس ہیں، ساتھ ہی بین الاقوامی تعلقات، زمین اور ماحولیات کے پروفیسر کے طور پر ان کی خدمات جاری ہیں۔
اس سے قبل وہ پاکستان میں لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (LUMS) کے وائس چانسلر اور بوسٹن یونیورسٹی پردی سنٹر فار دی اسٹڈی آف دی لانگ رینج فیوچر کے ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ ڈاکٹر نجم نے MIT اور فلیچر سکول آف لاء اینڈ ڈپلومیسی، ٹفٹس یونیورسٹی میں بھی پڑھایا ہے۔
وہ موسمیاتی تبدیلی پر بین الحکومتی پینل (IPCC) کے تیسرے اور چوتھے جائزوں کے لیڈ مصنف تھے، اور انہوں نے 100 سے زیادہ علمی مقالے اور کتابی ابواب لکھے ہیں۔
ڈاکٹر نجم ڈبلیو ڈبلیو ایف انٹرنیشنل (2011-2019) کے بین الاقوامی بورڈ کے سابق ٹرسٹی ہیں اور متعدد دیگر بورڈز پر خدمات انجام دے چکے ہیں جن میں لوک ہوفمین انسٹی ٹیوٹ اور ساؤتھ ایشین نیٹ ورک آف ڈویلپمنٹ اینڈ انوائرمنٹ اکنامکس کے چیئر بھی شامل ہیں۔ وہ اکثر بین الاقوامی تنظیموں، این جی اوز اور دنیا بھر کی حکومتوں کے مشیر کے طور پر کام کر چکے ہیں۔
فروری 2009 میں انہیں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی جانب سے کمیٹی برائے ترقیاتی پالیسی میں مقرر کیا گیا، اور 2010 میں انہیں صدر پاکستان کی طرف سے پاکستان کے اعلیٰ ترین سول اعزازات میں سے ایک ستارہ امتیاز (اعلیٰ ترین ستارہ) سے نوازا گیا۔
ڈبلیو ڈبلیو ایف انٹرنیشنل کے ڈائریکٹر جنرل کرسٹن شوئٹ کا کہنا ہے کہ ”عادل کا وسیع تجربہ، علم اور جذبہ ڈبلیو ڈبلیو ایف کے زمین کے قدرتی ماحول کے انحطاط کو روکنے اور ایک ایسے مستقبل کی تعمیر کے لیے اہم ہے جس میں لوگ فطرت کے ساتھ ہم آہنگی میں رہتے ہیں۔ میں اپنے نیٹ ورک کی ضروریات کو پورا کرنے اور تحفظ کے حقیقی اثرات فراہم کرنے کے لیے عادل اور بورڈ کے ساتھ مل کر کام کرنے کا منتظر ہوں۔“
ڈاکٹر نجم کی تقرری Neville Isdell کے 13 ماہ کی مدت کے بعد ہوئی ہے، جنہوں نے 1 جون 2022 سے عبوری صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔
عادل نجم کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ”میں ایک ایسے وقت میں ڈبلیو ڈبلیو ایف کا اگلا صدر بننے کے لیے مدعو کیے جانے پر بہت خوش ہوں جب کہ قدرتی دنیا اور اس کے زندگی کو سہارا دینے والے نظاموں کو ٹھیک کرنے اور اسے برقرار رکھنے کے لیے کام کرنے کا ان کا دیرینہ مشن پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہو گیا ہے۔ مجھے پوری دنیا میں سرشار ’پانڈا‘ کے اراکین، شراکت دار، ماہرین، اور ساتھیوں کے ساتھ دوبارہ کام کرنے کے قابل ہونے پر فخر ہے، جن کی لگن اور عزم ان کے تمام لوگوں اور فطرت کے لیے ایک منصفانہ اور پائیدار سیارہ تخلیق کرنے کے لیے ہے۔“
ڈاکٹر نجم یکم جولائی 2023 کو بطور صدر اپنا نیا کردار شروع کریں گے۔