سیاست میں قوم نے مجھے مسترد کر دیا، ڈاکٹرطاہرالقادری

0

ٹوکیو (رپورٹ:عرفان صدیقی) تحریکِ منہاج القران (ٹی ایم کیو) کے سربراہ اور معروف مذہبی اسکالر ڈاکٹر علامہ طاہر القادری کا کہنا ہے کہ رکن قومی اسمبلی کی حیثیت سے ڈیڑھ سال تک سیاست کا جو حال میں نے دیکھا تو اس سے الگ ہونے کا فیصلہ کر لیا اور پارلیمنٹ سے مستعفی ہوکر دین کی خدمت کا فیصلہ کیا۔

ٹوکیو میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھ سے کئی دفعہ سوال کیا جاتا ہے کہ میں نے سیاست سے ریٹائرمنٹ کیوں لے لی تو میرا یہ جواب ہوتا ہے کہ میں ایک سادہ طبیعت انسان ہوں اور سیدھی اور سچی بات کرتا ہوں، حقیقت یہ ہے کہ سیاست میں قوم نے مجھے مسترد کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے کئی دفعہ انتخابات میں اچھے، ایماندار اور نیک لوگوں کو ٹکٹ دیے لیکن 24 سال کی سیاسی جدوجہد کے دوران سیاسی جماعت پاکستان عوامی تحریک کو لوگوں نے ووٹ نہیں دیا، لہٰذا معاشی مشکلات سمیت دیگر مسائل کا سوال ان سیاسی رہنماؤں سے ہونا چاہیے جن کو عوام نے ووٹ دے کر پارلیمنٹ میں بھیجا ہے۔

ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ میں نے پارلیمانی سیاست بھی کی اور احتجاجی سیاست بھی کی لیکن مجھے عوام نے سیاست میں قبول نہیں کیا، جب انتخابات میں میں خود کھڑا ہوا تو مجھے کامیابی ملی اور ڈیڑھ سال تک رکن قومی اسمبلی کی حیثیت سے جو حال میں نے سیاست کا دیکھا تو فیصلہ کیا کہ میں خود کو سیاست سے الگ کر لوں۔

تقریب کے دوران ایک حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ اللّٰہ کے نبی ﷺ نے فرمایا کہ جس قوم میں برائی، ناانصافی، ظلم اور کرپشن ہو رہا ہو اور وہ قوم ان تمام برے کاموں کے خلاف نہ اٹھے اور نہ ہی کسی کے بلانے پر لبیک کہے تو اس قوم پر اللّٰہ کا عذاب نازل ہوتا ہے اور اس قوم کے لیے اللّٰہ کے مقرب بندے بھی دعا کریں گے تو ان کی دعائیں بھی قبول نہیں ہوتیں۔

ان کا کہنا ہے کہ پاکستانی قوم نے ہمیشہ بدی کا ساتھ دیا ہے جس کا نقصان پوری قوم ہی بھگت رہی ہے۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ دینی خدمت کے لیے ان کا کینیڈا منتقل ہونے کا فیصلہ بہت شاندار رہا کیونکہ گزشتہ 7 سالوں میں دینی تحقیق و تصانیف کا 70 فیصد کام انہوں نے کینیڈا میں رہ کر کیا۔

ان کے مطابق وہ اب تک ایک ہزار سے زائد دینی کتابیں تحریر کر چکے ہیں جس میں سے 775 سے زائد کتابیں مارکیٹ میں آچکی ہیں جبکہ بقایا کتابیں پرنٹنگ اور پبلشنگ کے مرحلے میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ جن پاکستانیوں نے جاپانی خواتین سے شادیاں کی ہیں انہیں چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو دین سے قریب لانے کے لیے وقت دیں، دین سکھائیں، مساجد میں لے کر جائیں کیونکہ ان پاکستانیوں پر بہت بڑی ذمے داری عائد ہوتی ہے کہ اپنی نئی نسل کو دین کے قریب لائیں۔

واضح رہے تقریب کا اہتمام ٹوکیو ٹاور میں پاکستان ایسوسی ایشن جاپان کے سابق جنرل سیکریٹری عبدالرحیم آرائیں، شیخ ذوالفقار، ظہیر دانش اور نعیم الغنی آرائیں نے کیا تھا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!